src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

منگل، 24 جون، 2025

 بی کے سی امریکن اسکول حملہ معاملہ عمر قید کی سزا کاٹ رہے ملزم انیس انصاری کی ضمانت عرضداشت پر 16/ جولائی کو سماعت کئے جانے کا حکم



بامبے ہائی کورٹ میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کی پیروی








ممبئی24/ جون: ممبئی کے مشہور تجارتی خطہ باندرہ کرلا کمپلیکس (BKC)میں واقع امریکن اسکول میں دھماکہ کرنے کی مبینہ سازش رچنے کے الزامات کے تحت ممبئی کی سیشن عدالت سے مجرم قرارد یئے گئے انیس انصاری کی ضمانت پررہائی کی عرضداشت پر آج بامبے ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ کے جسٹس سارنگ کوتوال اور جسٹس منجوشا دیشانڈے کے روبروسماعت عمل میں آئی جس کے دوران عدالت نے عرض گذار انیس انصاری کی ضمانت عرضداشت پر سماعت کرنے کے لیئے 16/ جولائی کی تاریخ مقرر کی ہے۔ بامبے ہائی کورٹ پہلے نچلی عدالت کے فیصلے کے خلاف داخل اپیل کو سماعت کے لیئے قبول کرچکی ہے۔بامبے ہائی کورٹ میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کی پیروی کررہی ہے۔ آج عدالت میں جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کی جانب سے ایڈوکیٹ متین شیخ اور ایڈوکیٹ مسکان شیخ موجود تھے۔
انیس انصاری کی جانب سے داخل کردہ ضمانت عرضداشت میں یہ تحریر کیا گیا ہے کہ عرض گذار دس سال سے زائد وعرصہ جیل میں گذارچکا ہے نیز ہائی کورٹ میں اس کی اپیل گذشتہ تقریباً دد سالوں سے التواء کا شکار ہے لہذا عرض گذار کی ضمانت عرضداشت پر سماعت کی جائے۔
 عرضداشت میں مزید تحریر ہے کہ سیشن عدالت نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی دفعہ 66F / کے تحت مجرم قرار دیا ہے جس کے تحت مجرم کو زیادہ سے زیادہ عمر قید کی سزا دی جاسکتی ہے حالانکہ اگریہ مان بھی لیا جائے کہ عرض گذار نے فیس بک پر گفتگو کرکے کوئی جرم کیا ہے تو انفارمیشن ٹیکنالوجی کی دفعہ 66F کا اطلاق اس پر نہیں ہوسکتا۔عرض گذار انیس انصاری کی مبینہ فیس بک گفتگو کی وجہ سے ہندوستان کی سالمیت کو کسی بھی طرح کا خطرہ نہیں تھا نیز ملک دشمنی سے بھی اس کا کوئی لینا دینا نہیں اس کے باوجود اس کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کی دفعہ 66F/ کے تحت عمر قید کی سزا دی گئی جو عرض گذار کے ساتھ زیادتی ہے۔
سیشن عدالت سے عمر قید کی سزا ملنے کے بعد عرض گذار انیس انصاری نے جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کے توسط سے پہلے بامبے ہائی کورٹ اور پھر سپریم کورٹ آف انڈیا میں ضمانت عرضداشت داخل کی تھی۔ سپریم کورٹ آف انڈیا نے عرض گذار انیس انصاری کو ضمانت پر رہا کرنے کی بجائے بامبے ہائی کورٹ کو اس کی اپیل پر جلد از جلد سماعت کیئے جانے کا حکم دیا تھا۔ سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود ابتک بامبے ہائی کورٹ نے انیس انصاری کی اپیل پر سماعت نہیں کی ہے لہذا انیس انصاری کی ضمانت پر رہائی کے لیئے ایک بار پھر بامبے ہائی کورٹ سے رجوع کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سیشن عدالت کے جج اے اے جوگلیکر نے 21/ اکتوبر 2023 کو فیصلہ صادر کرتے ہوئے ملزم انیس انصاری کو عمر قید کی سزا سنائی تھی حالا نکہ دفاعی وکیل شریف شیخ نے ملزم کو کم سے کم سزا دیئے جانے کی عدالت سے گذارش کی تھی جسے عدالت نے نامنظور کرلیا تھا۔
عیاں رہے کہ ملزم انیس انصاری جو پیشہ سے ایک سافٹ وئیر انجینئر ہے گرفتاری سے قبل ایک غیر ملکی کمپنی میں برسر روزگار تھا کو مہاراشٹر انسداد دہشت گرد دستہ ATSنے  18/ اکتوبر2014کو اس الزامات کے تحت گرفتار کیا تھا کہ وہ جہادی سرگرمیوں میں ملوث ہے اور وہ مشہور سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ فیس بک پر کسی غیر ملکی سے رابطہ میں تھا اور دونوں نے ممبئی میں غیر ملکیوں کو قتل کرنے اور باندرہ کرلا کمپلیکس میں واقع امریکن اسکول میں بم دھماکہ کرنے کی سازش کررہے تھے۔

 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages