src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> مہاڈ گئورکشک معاملہ‌ : مان گاؤں سیشن عدالت نےمزید چھ ملزمین کی ضمانت منظور کی، جیل میں مقید تمام ملزمین کی ضمانت منظور - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

پیر، 12 اگست، 2024

مہاڈ گئورکشک معاملہ‌ : مان گاؤں سیشن عدالت نےمزید چھ ملزمین کی ضمانت منظور کی، جیل میں مقید تمام ملزمین کی ضمانت منظور

 






مہاڈ گئورکشک معاملہ‌ : مان گاؤں سیشن عدالت نےمزید چھ ملزمین کی ضمانت منظور کی، جیل میں مقید تمام ملزمین کی ضمانت منظور

 


جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی ) نے قانونی امداد فراہم کی






 مان گاؤں (رائے گڑھ)12؍اگست : رائے گڑھ ضلع کے شہر مہاڈ میں عید الاضحی کی باسی کو رونما ہونے والے واقعہ میں گرفتار مزید5 ؍ ملزمین کی ضمانت آج مان گائوں سیشن عدالت نے منظور کی، اسی کے ساتھ ساتھ عدالت نے ایک ملزم کی ضمانت قبل از گرفتاری بھی منظور کی۔ ابتک عدالت نے 14 ؍ملزمین کی ضمانت منظور کی جبکہ تین ملزمین کی ضمانت قبل از گرفتاری بھی منظور ہوئی ہے۔
آج مان گائوں سیشن عدالت نے جن ملزمین کی ضمانت منظور کی ہےان کے نام کریم قادر دلوی، فیض حسین میاں کالسیکر، عزیز رائوف کالسیکر، عمران قادر دلوی، اصغر عباس میاں کالسیکر اور مشتاق احمد شیخ محمد بٹےہیں۔ جمعیۃ علماء مہاراشٹرقانونی امداد کمیٹی کی جانب سے ایڈوکیٹ متین شیخ نے بحث کی جبکہ ان کی معاونت ایڈوکیٹ شاپنیل دیگھے اور ایڈوکیٹ ارشد شیخ نے کی۔
دوران بحث ایڈوکیٹ متین شیخ نے مان گائوں سیشن عدالت کے جج بھالے رائو وکو بتایا کہ ملزمین تقریباً دو ماہ سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے مقید ہیں جبکہ گذشتہ ہفتہ اسی عدالت نے آٹھ ملزمین کی ضمانت منظور کی تھی، لہذا یکسانیت کی بنیاد پر عرض گذاروں کی ضمانت منظور کی جائے ۔ ایک ملزم کی ضمانت قبل از گرفتاری کے تعلق سے ایڈوکیٹ متین شیخ نے عدالت کو بتایا کہ عرض گذار کا اس معاملے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ، حادثہ کے وقت عرض گذار حادثہ کے مقام پر موجود نہیں تھا اس کے باوجود پولس نے ایف آر میں اس کا نام مفرورملزمین کی فہرست میں درج کیا ہے ۔
ایڈوکیٹ متین شیخ نے عدالت کو مزید بتایاکہ میڈیکل رپورٹ کے مطابق ملزمین پر تعزیرات ہند کی دفعہ 307کا اطلاق نہیں ہوتا ہے لہذا ملزمین کی مزید جیل میں حراست ان کے ساتھ زیادتی ہوگی۔
ایڈوکیٹ متین شیخ نے عدالت کو مزید بتایا کہ اس سے قبل عدالت نے دو ملزمین کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منظور کی ہے لہذا ملزم مشتاق احمد شیخ محمد بٹے کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی جائے۔
حسب سابق سرکاری وکیل نے ملزمین کی ضمانت پر رہائی کی عرضداشت کی مخالفت کی لیکن سیشن عدالت نے دفاعی وکیل متین شیخ کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے ملزمین کا پچیس ہزارر وپئے کے ذاتی مچلکہ اور ایک ضامندار کے عوض ضمانت پر رہا کیئے جانے کا حکم دیا۔ عدالت نے ملزمین پر مزید شرائط عائد کی جس میں پولس اسٹیشن میں حاضری اور گواہوں سے دوری اور ثبوت و شواہد سے چھیڑ چھاڑ نا کرنا شامل ہے۔
دوران سماعت احاطہ عدالت میں ملزمین کے اہل خانہ کے ہمراہ مفتی اصغر کھوپٹکر(صدر جمعیۃ علماء مہاڈ) ودیگر موجود تھے۔
مان گاؤں سیشن عدالت کے فیصلے کا کار گذار صدر جمعیۃ علماء مہاراشٹر حافظ مسعود احمدحسامی ، جنرل سیکریٹری مولانا حلیم اللہ قاسمی اور خازن مفتی محمد یوسف  قاسمی نے خیر مقدم کیا ہے ۔ مولانا حلیم اللہ قاسمی نے کہا کہ جمعیۃ علماءکی کوششوں سے جیل میں مقید تمام ملزمین کو رہا کرایا گیا ۔
  مولانا حلیم اللہ قاسمی نے وکلاء کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے چھ تاریخوں پر ممبئی سے مانگاؤں جاکر بحث کی جس کا نتیجہ آج ہمارے سامنے ہے۔
مولانا حلیم اللہ قاسمی نے مزید کہا کہ ملزمین کے خلاف چارج شیٹ عدالت میں داخل کیئے جانے کے بعد وکلاءسے صلاح و مشورہ کرنے کے بعد مقدمہ کے خاتمے کے لیئے بامبے ہائی کورٹ سے رجوع ہونے کے تعلق سے لائحہ عمل تیار کیا جائے گا ۔
اس موقع پر مفتی اصغر نے ملزمین کے اہل خانہ اور مہاڈ کے سرکردہ افراد کی جانب سے جمعیۃ علماء مہاراشٹر کاشکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے ممبئی سے مہاڈ آکر ملزمین کی رہائی کے لیئے کوشش کرنے پر وکلاء کاخصوصی شکریہ ادا کیا ۔
واضح رہے کہ عیدالاضحٰی کے موقع پر مہاڈ کے گؤرکشک تنظیم سے تعلق رکھنے والے افراد نے مقامی مسلمانوں کو مذہبی فریضہ انجام دینے یعنی کہ قربانی کرنے سے روکنے کی کوشش کی تھی جس کی وجہ سے مبینہ لڑائی ہوگئی تھی جس کے بعد گؤرکشکوں کی شکایت پر مقامی پولس (مہاڈ ایم آئی ڈی سی) نے ایف آئی آر درج کرتے ہوئے 14/ مسلمانوں کو گرفتار کرلیا تھاجبکہ پولس نے درجنوں مسلم نوجوانوں کو مفرور بتایا ہے۔حادثہ ہونے کے بعدجنرل سیکریٹری جمعیۃ علما ء مہاراشٹر مولانا حلیم اللہ قاسمی کی ہدایت پر ایک وفد نے مہاڈ کا دورہ کیا تھا اور حالات کو جاننے کے بعد گرفتار شدگان کو قانونی امداد دینے کافیصلہ کیا گیاتھا۔

 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages