src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> استاد شاعر احمد عاجز بیاولی نہیں رہے۔ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

پیر، 29 جولائی، 2024

استاد شاعر احمد عاجز بیاولی نہیں رہے۔





استاد شاعر احمد عاجز بیاولی نہیں رہے۔





جلگاؤں (نامہ نگار) علاقہ خاندیش کے کہنہ مشق معروف شاعر احمد عاجز بیاولی آج مورخہ ٢٩ جولائی کی صبح ممبئی میں انتقال کرگئیں ۔مرحوم ایک سنجیدہ فکر مزہبی ذہن اور اعلیٰ سوچ کے مالک تھیں ان کے کلام میں قاری کو باندھ رکھنے کی قوت ہے اب تک ان کے تین مجموعہ کلام"نقش پاۓ گمان " "متاع عاجز" "مشت غبار" شائع ہوکر مقبولیت حاصل کر چکے ہیں چوتھے کی خواہش دل ہی میں رہے گئی مرحوم کا انداز سب سے جداگانہ تھا  حالیہ جگمگاتی طرز کے مشاعروں سے دور رہیں ہر کسی سے انتہائی عاجزانہ طریقہ سے ملتے دینی کاموں میں ہمیشہ پیش پیش رہیں ان کے کئی کلاموں میں نوجوانوں کے لۓ پیغام ملتا ہے ۔ مثبت سوچ وفکر  رکھتے تھے حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا کبھی ہمت نہ ہاری گھبرائے نہیں اللہِ ان کی مغفرت فرماۓ اور لواحقین کو صبر جمیل عطا کرے 

غم گسار عقیل خان بیاولی ،سعید پٹیل ،نوشاد حمید ،مشتاق بہشتی، ضیاء باغبان ،و جملہ اراکین خاندیش اردو کونسل مہرون جلگاؤں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages