src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

پیر، 22 اپریل، 2024





 مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ  
بم دھماکہ متاثرین کی بروقت مداخلت کے بعد سپریم کورٹ نے ایک مرتبہ پھر ٹرائل پر اسٹے دینے سے انکار کیا
ایک ہفتہ بعد سمیر کلکرنی کی عرضداشت پر حتمی سماعت متوقع
نئی دہلی22/ اپریل
مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے میں آج ایک اہم پیش رفت ہوئی جب سپریم کورٹ آف انڈیا کی دو رکنی بینچ نے ملزم سمیر کلکرنی کی  عرضداشت پر سماعت کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کی کارروائی پر کسی بھی طرح کا اسٹے دینے سے انکار کردیا اور سمیر کلکرنی کی عرضداشت پر ایک ہفتہ بعد حتمی سماعت کیئے جانے کا حکم جاری کیا۔یہ دوسرا موقع ہے جب سپریم کورٹ نے ملزم کی ٹرائل پر اسٹے دینے کی درخواست کو مسترد کردیا۔
سپریم کورٹ آف انڈیا کی دو رکنی بینچ کے جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس سنجے کمار کے روبرو ملزم سمیر کلکرنی کی جانب سے داخل عرضداشت جس میں اس نے دعوی کیا ہے کہ خصوصی این آئی اے عدالت یو اے پی اے قانون کے اطلاق کے لیئے ضروری خصوصی اجازت نامہ یعنی کے سینکشن کے بغیر مقدمہ کی سماعت کررہی ہے جو غیر قانونی ہے پر سماعت عمل میں آئی جس کے دوران سمیر کلکرنی کے وکیل وشنو شنکر جین نے عدالت سے گذارش کی کہ وہ ٹرائل کورٹ میں یومیہ کی بنیاد پر جاری سماعت پر اسٹے دے۔ایڈوکیٹ وشنو شنکرجین نے عدالت سے گذارش کی کہ جب تک سپریم کورٹ ملزم کی عرضداشت پر فیصلہ صادر نہیں کردیتی، ٹرائل کورٹ کی کارروائی پر اسٹے دیا جائے۔
سمیر کلکرنی کے وکیل کی مخالفت بم دھماکہ متاثرین کی جمعیۃ علماء مہاراشر(ارشدمدنی) کی جانب سے نمائندگی کرنے والے سینئر ایڈوکیٹ گورو اگروال نے کی اور عدالت کو بتایا کہ مقدمہ آخری مراحل میں داخل ہوچکا ہے لہذا عدالت کو مقدمہ کی سماعت پر اسٹے نہیں دینا چاہئے۔ گورو اگروال نے عدالت کو مزید بتایا کہ بم دھماکہ متاثرین گذشتہ 16/ سالوں سے انصاف کے منتظر ہیں۔ اسی درمیان قومی تفتیشی ایجنسی نے بھی سمیر کلکرنی کی عرضداشت کی مخالفت کرنے کے لیئے حلف نامہ داخل کیا اور عدالت سے بحث کرنے کے لیئے وقت طلب کیا۔آج دوران سماعت عدالت میں بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے، ایڈوکیٹ آن ریکارڈ جارج تھامس اور ایڈوکیٹ شاہد ندیم بھی موجود تھے۔ فریقین کے دلائل کی سماعت کے بعد  دو رکنی بینچ نے ملزسمیر کلکرنی کی عرضداشت پر سماعت اگلے ہفتہ کیئے جانے کا حکم جاری کیا۔
واضح رہے کہ ملزم سمیر کلکرنی نے اپنی عرضداشت میں دعوی کیا ہے کہ یو اے پی اے کے تحت مقدمہ چلانے کے لیئے نہایت ضروری سینکشن یعنی کے خصوصی اجازت نامہ تفتیشی ایجنسی نے حاصل تو کیا تھا لیکن وہ قانون کے مطابق نہیں ہے لہذا خصوصی عدالت کو اس مقدمہ کی سماعت کرنے کااختیار ہی نہیں ہے لہذا اس مقدمہ کو ناشک یا مالیگاؤں سیشن عدالت منتقل کیاجائے۔ عدالت نے ملزم کی عرضداشت کو سماعت کے لیئے قبول کرتے ہوئے این آئی اے کو نوٹس جاری کیا تھا لیکن مقدمہ پر اسٹے کی گذارش کو بم دھماکہ متاثرین کی مخالفت کے بعد خارج کردیا تھا۔
 خیال رہے کہ ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں 323/گواہوں کی گواہی عمل میں آچکی ہے۔ ملزمین کے بیانات کے اندراج آخری مراحل میں ہے، ملزمین کے بیانات کے اندراج کے بعد دفاعی گواہان کے بیانات کا سلسلہ شروع ہوگا، دفاعی گواہان کے بیانات درج ہونے کے بعد حتمی بحث شروع ہوگی۔
  

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages