src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> نوح فساد معاملہ: مولانا ارشد مدنی کی ہدایت پر جمعیۃ علماء ہند لیگل ٹیم کی گرفتار شدگان کے اہل خانہ سے ملاقات - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

پیر، 4 ستمبر، 2023

نوح فساد معاملہ: مولانا ارشد مدنی کی ہدایت پر جمعیۃ علماء ہند لیگل ٹیم کی گرفتار شدگان کے اہل خانہ سے ملاقات

 






نوح فساد معاملہ: مولانا ارشد مدنی کی ہدایت پر جمعیۃ علماء ہند لیگل ٹیم کی گرفتار شدگان کے اہل خانہ سے ملاقات


 ہرممکن قانونی امداد فراہم کرنے کی یقین دہانی



نئی دہلی4/ستمبر دہشت گردی کے جھوٹے الزامات کے تحت گرفتار مسلم نوجوانوں کو قانونی امداد فراہم کرنے کے لیئے مشہور جمعیۃ علماء ہند نے صدر جمعیۃ علماء ہند حضرت مولانا سید ارشد مدنی کی ہدایت پر نوح فسادات میں گرفتار مسلم نوجوانوں کے مقدمات لڑنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس ضمن میں لائحہ عمل تیار کرنے کے لیئے گذشتہ روز جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی نے نوح میں محروسین کے اہل خانہ اور وکلاء سے ملاقات کرنے کے ساتھ ساتھ جیل کا بھی دورہ بھی کیا جہاں مسلم نوجوانو ں کو قید کرکے رکھا گیا ہے۔
جمعیۃعلماء ہند لیگل ٹیم کے مشیر ایڈوکیٹ شاہد ندیم کی سربراہی میں ایک وفد نوح پہنچااس دوران لیگل ٹیم نے مولانا محمد خالد قاسمی کے مکان پر نوح فسادمتاثرین سے ملاقات کی اور مقدمات کے متعلق تفصیل حاصل کی۔میٹنگ میں یہ طے پایا کہ جو فساد متاثرین جمعیۃعلماء ہندسے قانونی امدا دلینا چاہتے ہیں وہ مولانا شوکت سے ملاقات کرکے صدرجمعیۃعلماء ہند کے نام ایک درخواست دیں گے جس پر جمعیۃعلماء ہند لیگل ٹیم کے صدر(صدرجمعیۃعلماء ہند) کی منظوری سے فوری کارروائی شروع کردے گی۔
اس ضمن میں ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے بتایا کہ نوح فسادات معاملے میں پولس نے پچاس سے زائد مقدمات قائم کررکھے ہیں اور ان مقدمات میں قریب دو سو ملزمین کی گرفتاری عمل میں آچکی ہے جبکہ پانچ سو سے زائد ملزمین کو مفرور قراردیا گیا ہے اور پولس ملزمین کی تلاش میں ہے اور ان کے اہل خانہ کو مبینہ طور پر ہراساں کیا جارہا ہے۔





ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے بتایا کہ پولس نے تین طرح کے مقدمات بنائے ہیں، قتل، اقدام قتل اور امن و امان میں خلل پیدا کرنے کے الزامات کے تحت ملزمین کو گرفتار کیا ہے، چند ملزمین پر غیر قانونی ہتھیا ر رکھنے کے الزامات کے تحت آرمس ایکٹ کی دفعہ 25/ کے تحت بھی مقدمہ قائم کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ محروسین کے اہل خانہ سے ملاقات کرنے اور مقدمہ کا باریک بینی سے جائزہ لینے کے بعد یہ سمجھ میں آیا کہ پولس نے درجنو ں ایسے لڑکوں پر مقدمہ قائم کرکے جیل میں ٹھوس دیا ہے جو حادثہ والے دن نوح میں تھے ہی نہیں۔مقامی پولس نے گرفتاری میں زیادتی اور جانبداری سے کام لیا ہے۔





ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے مزید بتایا کہ مولانا محمد   راشد قاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء راجستھان، مولانا محمد خالد قاسمی سابق صدر جمعیۃ علماء متحدہ پنجاب، ایڈوکیٹ مجاہد احمد کے مشورہ سے نوح سیشن کورٹ کے مشہور ایڈوکیٹ شوکت علی کو جمعیۃ علماء ہند قانونی امداد کمیٹی کی طرف سے کیس کی پیروی کیلئے متعین کرلیا گیا ہے اور ان سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ مقدمہ کی نوعیت کے مطابق ملزمین کی ضمانت پر رہائی کے لئے کوشش کریں۔




ان مقدمات میں چارج شیٹ داخل ہوجانے کے بعد ٹرائل کے متعلق ازسرنو مشورہ کرکے آگے کا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔ ایڈوکیٹ شاہد ندیم کو اس قانونی ٹیم کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے جو نوح (میوات) فساد محروسین کی رہائی کے لئیے بنائی گئی ہے ۔جمعیۃعلماء ہند کی لیگل ٹیم نے میٹنگ کے دوران آنے والے محروسین کے گھر والوں سے مل کر ان کو ڈھارس بندھائی اور جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے مکمل قانونی امدادمہیاکرنے کی یقین دہانی کرائی۔



کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages