ڈنمارک کے ایک ایسے جزیرے میں جہاں کوئی ایک مسلمان بھی نہیں، کالج کی 3 لڑکیوں نے ایک ساتھ اسلام قبول کرلیا اور ان کی زندگی میں کبھی کسی مسلمان سے ملاقات بھی نہیں ہوئی تھی۔
یہ ہیں: يوليا اور اس کی بہن اور سہیلی۔
کلمہ شہادت پڑھنے کے بعد اگلے روز جب یہ حجاب پہن کر کلاس پہنچیں تو پرنسپل نے انہیں بلا کر پوچھا کہ تم کو کس نے ورغلایا؟ انہوں نے کہا کہ آج تک ہماری کسی مسلمان سے ملاقات ہی نہیں ہوئی۔ تو پھر تمہاری کایا کیسے پلٹی؟ یولیا نے جواب میں کہا کہ جب ہم نے میڈیا میں اسلام کے خلاف پروپیگنڈا سنا تو تینوں نے فیصلہ کیا کہ اسلام پر تحقیق کرتے ہیں۔ اگر آپ بھی تعصبات کو بالائے طاق رکھ کر تحقیق کریں گے تو اس دین کی حقانیت اور قدر وقیمت کا اندازہ ہوجائے گا۔ یہ سن کر پرنسپل صاحب خاموش ہوگئے۔
یولیا کی عمر 20 برس ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ میں، میری بہن اور سہیلی نے ایک ساتھ کلمہ پڑھا۔ یہ ہماری زندگی کا سب سے مبارک دن تھا۔ ہماری خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں تھا۔ کلمہ پڑھ کر ہمیں روحانی طمانیت اور سکون ملا، اسے الفاظ میں بیان نہیں کرسکتی۔ اب تک کسی عالم دین تو دور کی بات، عام مسلمان سے بھی ہماری ملاقات نہیں ہوئی تھی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں