چندریان 3 روور کو کیمیائی اشیاء ملیں، ہائیڈروجن کی تلاش جاری
چنئی، 30 اگست (یو این آئی) چند ریان۔ 3 کے ذریعہ حاصل کردہ ایک اہم کامیابی کے طور پر خلائی جہاز کے پے لوڈ نے چاند کے جنوبی قطبی محطہ میں ایلومینیم، سلفر، کیلشیم، آئرن، کرومیم اور ٹائٹینیم سمیت کئی کیمیائی مادوں کی موجودگی کا پتہ لگایا ہے اور ہائیڈ روجن کی تلاش جاری ہے۔ خلائی گاڑی پر لینڈ ر ماڈیول کے ذریعے 23 اگست کو چاند کی سطح پر نصب روور کے کیمروں کے ذریعے کیچر کیا جانے والا یہ پہلا بڑا انکشاف ہے۔ اسرو نے کہا کہ چندریان۔ 3 روور پر لگے لیز رانڈ سٹڈ بریک ڈاؤن اسپیکٹرو سکوپی ( ایل آئی بی ایس) آلے نے قطب جنوبی کے قریب چاند کی سطح کی پہلی بار ان سیٹو کی پیمائش کی ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ یہ پیا نشیں اس خطے میں سلفر کی موجودگی کی واضح طور پر تصدیق کرتی ہیں، جو آربٹ پر لگے آلات سے ممکن نہیں تھا۔
اسرو نے ایکس میں پوسٹ کیا ”چندریان - 3 مشن : ان سیٹو سائنسی تجربات جاری ہیں ... روور پر لگے ایل آئی بی ایس آلہ نے پہلی بار قطب جنوبی کے قریب چاند کی سطح میں سلفر کی موجودگی کو واضح طور پر تصدیق کی ہے۔ ایلومینیم، سلفر، کیلشیم، آئرن، کرومیم اور ٹائٹینیم سمیت کئی کیمیائی مادوں کی موجودگی کا پتہ چلا سے اور ہائیڈ روجن کی تلاش جاری ہے۔ ابتدائی تجزیے جو گرافک طور پر دکھائے گئے چاند کی سطح پر ایلومینیم، سلفر، کیلشیم، آئرن، کرومیم اور ٹائٹینیم کی موجودگی کا پتہ چلتا ہے۔ مزید پیمائشوں سے مینگنیج، سیلیکان اور آکسیجن کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔
حلانکہ ہائیڈروجن کی موجودگی کے بارے میں مکمل تحقیقات چل رہی ہے۔ ایل آئی بی ایس پے لوڈ کو لیبارٹری فار الیکٹرو آپٹکس سسٹم (ایل ای او ایس) کو اسر وہ بنگلورو میں تیار کیا گیا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں