src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> دھاراوی سلم ڈیولپمنٹ پلان اڈانی کو دینے کے لیے قوانین میں تبدیلی: کانگریس - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

بدھ، 30 اگست، 2023

دھاراوی سلم ڈیولپمنٹ پلان اڈانی کو دینے کے لیے قوانین میں تبدیلی: کانگریس

 







دھاراوی سلم ڈیولپمنٹ پلان اڈانی کو دینے کے لیے قوانین میں تبدیلی: کانگریس



نئی دہلی، 30 اگست (یو این آئی) کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے اپنے قریبی صنعت کار اڈانی گروپ کو ملک کی تجارتی راجدھانی ممبئی کے مرکز میں واقع انتہائی قیمتی دھار اوی کچی آبادی کے ترقیاتی منصوبے کا کام سونپا ہے اور اس کے ٹینڈر حاصل کرنے میں قواعد میں تبدیلی کر کے اس کی مدد کی گئی ہے کانگریس کمیویلیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش نے یہاں جاری ایک بیان میں کہا، "وزیر اعظم کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے ممبئی میں دھارا دی کچی آبادی کے ترقیاتی پروجیکٹ کو اس کے سب سے پسندیدہ تاجر کے حوالے کرنے کے بعد ، مہاراشٹر حکومت کے پاس ملک کے تجارتی راجدھانی کے مرکز میں واقع ایک قیمتی ریئل اسٹیٹ اڈانی گروپ کے مدد کرنے کے اپنے مضحکہ خیز فیصلے کا دفاع کرنے کے علاوہ اس کے پاس کوئی چارہ نہیں بچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ” دھاراوی سلم ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کا اصل ٹینڈر دینی کی ایم فرم نے 7,200 کروڑ روپے کی بولی لگا کر حاصل کی تھی لیکن ریلوے زمین کی منتقلی سے متعلق مسائل کی وجہ سے 2020 میں اسے رو کر دیا گیا لیکن بی جے پی کی زیر قیادت والی ریاستی حکومت نے 2022 میں نئے ٹینڈر نکالے جس میں اس طرح کی شرائط شامل کی گئی کہ یہ ٹینڈر حاصل کرنے میں اڈانی کی مدد کی جائے۔ اس میں ایک شرط شامل کی گئی جس کے تحت بولی بولی لگانے والوں کی کل جائیداد کو دو گنا کر کے 20,000 کروڑ روپے کر دیا گیا اور فاتح کو ایک مشت ادائیگی کے بجائے قسطوں میں ادائیگی کرنے کی اجازت دی گئی، جس سے نقدی سے تنگ اڈانی گروپ کو 5,069 کروڑ روپے کی بولی جیتنے میں مدد ملی۔ اس بولی والے گروپ نے اصل جیتنے والی اس بولی والے “ بولی کے مقابلے میں 2,131 کروڑ روپے کم میں لگائی تھی۔


کانگریس لیڈر نے کہا کہ اڈانی گروپ کو سہولت فراہم کرنے کے لیے دیگر اقدامات بھی کیے گئے۔ انہوں نے کہنا تھا، " اتنا ہی نہیں، کم از کم ایک ہزار کروڑ روپے کی ریلوے کی زمین کو حکومت نے حاصل کی ہے اور اسے تھالی میں سجا کر اڈانی کو سونپ دیا ہے۔ اس کے علاوہ یہ شرط بھی لگائی گئی کہ ریلوے ملازمین اور جھگی جھونپڑی میں رہنے والوں کی بحالی کا خرچ بھی حکومت برداشت کرے گی۔ وزیر اعظم کے قریبی “ دوست کو دی گئی یہ غیر معمولی رعایتیں مودی ہے تو ممکن ہے، کی روشن مثال ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ ہاؤسنگ وزیر کے طور پر اپنے آخری دن مسٹر دیویندر فڈنویس نے دھارا وی کو اڈانی کے حوالے کیا تھا۔ یہ الگ بات ہے کہ سی ایم ان وٹینگ کو اس احسان کے بدلے میں اب تک کچھ نہیں ملا۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages