59؍بچوں کی مبینہ اسمگلنگ کا معاملہ : بھساول ریلوے پولیس پورٹ نا پیش کرنے کی وجہ سے انظر عالم کی اب تک ضمانت پر رہائی نہیں
انظر عالم کی بیوی نے قرض لے کر بھساول میں انظر عالم کے بھائی اصغر کو بھساول میں قیام و طعام کے ساتھ رکھا ہے کہ ضمانت پر رہائی عمل میں آتے ہی اسے ساتھ لے کر گاؤں لے آئے ،ضمانت پر رہائی کیلئے والدہ روزہ رکھ رہی ہیں ۔
جلگاؤں : (نامہ نگار ) : ۳۰ ؍مئی کی دوپہر آر پی ایف اور جی آر پی ایف ریلوے پولیس کیجانب سے بھساول اور منماڑ ریلوے اسٹیشن پر بہارسے سانگلی کے مدرسوں میں داخلے کیلئے جارہے 59؍ بچوںاور ۵؍مولویوں کو انسانی اسمگلنگ کے شبہ پر گرفتار کیا گیا تھا ۔ان میں بھساول جنکشن پر 29 ؍بچوں کےساتھ مولوی انظر عالم محمد سید علی (34)ڈوبا تحصیل ضلع ارریہ بہار کوبھی گرفتار کیا گیا تھا ۔مولوی انظر عالم اب تک ضمانت پر رہا نہیں ہوئےہیں، کم و بیش50؍ دنوں سے ریلوے عدالت کی تحویل میں قید و بندصعوبتیں برداشت کررہے ہیں ۔ انکی ضمانت کیلئے پہلے بھساول ریلوے کورٹ اور پھر ہائی کورٹ اورنگ آباد بربینچ میں عرضی کی گئی تھیں ،مگر بھساول جی آر پی ایف پولیس کے عدالت کو رپورٹ نا پیش کرنے وجہ سے اب تک انظر عالم کی ضمانت پر رہائی عمل میں نہیں آئی ہے ۔انظر عالم کے بھائی اصغر علی سے ملی اطلاع کے مطابق ضمانت درخواست پر ہائی کورٹ میں معزز جج ایس جی مہارے کے روبرو مورخہ ۲۵ ؍ جولائی کوسماعت ہوناہے ،انہیں امید ہیں کہ ۲۵ ؍جولائی کو ضمانت پر رہائی کے احکامات کورٹ جاری کرینگے ۔اب دیکھنا ہے کہ ۲۵ ؍جولائی کو انظر عالم کی رہائی عمل میں آتی ہے ؟ بھساول جی آر پی پولیس اپنی چارج شیٹ رپورٹ ہائی کورٹ کو پیش کرتی ہیں یا مزید سست روی کا مظاہرہ کرتی ہیں ؟
یاد رہے کہ اسی معاملے میں دیگر چار مولوی کی ضمانت پر رہائی عمل میں آچکی ہیں اور سبھی59؍ بجے اپنے اپنے گھروں کووالدین کے پاس پہنچ بھی چکے ہیں، لیکن انظر عالم اب تک اپنے گھر نہیں پہنچے پائے ہیں جسکی وجہ سے انکے اہل خانہ پریشان حال ہیں ،اور انکی ضمانت پر رہائی کے منتظر ہیں ۔انظر عالم کی والدہ بی بی بیگم اپنے بچے کی ضمانت پررہائی کیلئے روزہ رکھ رہے رہی ہے ،اسکے تین بچےجن میں دولڑکیا ں اور ایک لڑکا شامل ہیں ،دونوں لڑکیا ں ادیبہ اور لوئیبہ اپنی والدہ خوشنمانوشین سے پوچھ رہتے ہیں ’’ابو کب گھر آئینگے ؟ ‘‘ اس لئے یہ سوال اٹھاتا ہے کہ آخر کب انظر عالم کی ضمانت پر رہائی عمل میں آئے گی ؟وہی انظر عالم کی بیوی نے انظرعالم کو بھساول سے ارریہ لانے کیلئے اسکے ایک بھائی اصغر علی کوقرض لے کر بھساول میں قیام و طعام ساتھ ٹہرایا ہے کہ ضمانت پر رہائی ہوتے ہی وہ اسے ساتھ لے کر گائوں آئے ۔انظر عالم کا بھائی بھی کم و بیش ۵۰ ؍دنوں سے بھساول کی مسجد فاران میں قیام کئے ہوئے ہیں اورکورٹ کی تاریخ پر بھساول سے اورنگ آباد ہائی کورٹ کا سفر کرتے ہیں ۔
ضمانت پر رہائی میں ہونے والی تاخیر کو لے کر نامہ نگار نے ایڈوکیٹ نسیم شیخ سے رابطہ کیا انہوں نے بتایا کی ’’ضمانت کیلئے کورٹ میں دومرتبہ سماعت ہوچکی ہیں ،مگرجی آر پی پولیس کی جانب سے رپورٹ پیش نہیں کی جارہی ہے ۔گذشتہ روز ہوئی سماعت کے بعد کورٹ نے جی آر پی پولیس کو آخری مہلت دی ہے ۔ ‘‘ہائی کورٹ کو رپورٹ پیش کرنے کے معاملے میں نامہ نگار جی آر پی ایف پولیس تھانہ بھساول کےانچارج انسپکٹر و تفتیشی آفیسر وجئے بابا گھورڈے سے بھی بات چیت کی انہوں نے کہا کہ سنیچر تک ہائی کورٹ کا کوئی احکام انہیں موصول نہیں ہوا ہے ۔
اس سلسلے میں انقلاب نے انظر عالم کی بیوی خوشنمانوشین سے فون پر بات چیت کی جس میں اس نے بتایا کہ مولوی انظر عالم اسلام پورہ کے قصبہ آشٹا تعلقہ والوا کی کالی مسجد میں ماہانہ تین ہزار روپئے امامت کرتے تھے ،اسکے علاوہ مسجد کے پاس ہی میں ان کا موبائل فون رپیئرنگ کا چھوٹا سا کاروباراسی کی بدولت ان کا گذر بسر ہورہاتھا ،تھے ۔۵۰ ؍ دنوں سےبچوں نے ان کی صورت نہیں دیکھی جس سے وہ مجھے سے پوچھتے ہیں کہ ’ابو کب گھر آئینگے ؟ ‘ہمیں تو پولیس کےنام سے ڈر لگتا ہے ہم نے کبھی کوئی پولیس کیس سہن نہیں کیا ہے ۔انظر عالم کے جیل میں رہنے سےجہاں ہم سب پریشان حال ہیں وہی میرے بچوں کا تعلیمی نقصان بھی ہوا ہے میری ایک بیٹی ۸؍ سال اور دوسری چھ سال ہیں ہم نے آشٹا کے اسکول میں ان کا داخلہ کروایا ہے ۔‘‘عیاں ہو کہ انظر عالم کو مورخہ ۴؍جون تک۵ ؍ دنوں کی پولیس تحویل میں روانہ کیا گیا تھا ۔ اسکے بعد سے وہ عدالتی تحویل میں ہیں ،بھساول ریلوے کورٹ میں ضمانت کی عرضی داخل کی گئی تھیں لیکن پولیس کی جانب سے ضمانت کی مخالفت کی گئی تھیں ۔
واضح ہو کہ مولوی انظر عالم اپنے ساتھ اپنے اور آس پاس کے گائوں کے ۲۹ ؍بچوں کے ساتھ لے کر آرریہ سے سانگلی ضلع کےکپوواڑہ کےایم آئی ڈی سی علاقے میں واقع مدرسہ طیبہ ایجوکیشن اینڈ فائونڈیشن مدرسہ و یتیم خانہ میں داخلہ کیلئے بذریعہ ٹرین لے جارہا تھا ۔ آر پی ایف پو لیس کو خبرملی تھیں کہ ان بچوں کو اغواء کر کے لے جایا جارہا ہے ۔جس پرآر پی ایف پولیس نے ۲۹؍ بچوں اور انظر عالم کو سفردرمیان میں روک کر ابتدائی پوچھ تاچھ کی ،ذرائع سے ملی اطلا ع کے مطابق جس میں اطمینان ہوجانے کے بعدریلوے پولیس نے دفعہ ۳۷۰؍ کے تحت مقدمہ درج کیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں