سینٹرل جیل ہم بے گناہ 15 لوگ بھی مسجد ہی کے معاملے میں گزشتہ چند ماہ قبل گئے تھے
جیل سے چھوٹنے کے بعد شہریان مالیگاؤں نے ہمارا بھی استقبال کیا تھا مگر۔
✒️ اعجاز شاھین مالیگاؤں
یہ مالیگاؤں ہے پیارے
اپنی ناکامی چھپانے جھوٹی شان وشوکت اور دنیاوی مفاد کے خاطر مسلم سیاسی لیڈران وغیرہ کا قرآن وحدیث کی دھجیاں اڑانا اب ایک فیشن بن گیا ہے ۔ آخر یہ سلسلہ کب تھمے گا ؟؟؟؟ افسوس صد افسوس
( گزشتہ بھی کئی مرتبہ تحریر کے ذریعے قرآن وحدیث کی روشنی میں مسلم سیاسی لیڈران وغیرہ کو توجہ دلانے اور ان نحوستوں ، فضول خرچی وغیرہ چیزوں سے باز رہنے کی تلقین کی گئی تھی مگر شہر عزیز کے علمائے کرام بھی اسے خاموشی کے ساتھ برداشت کرتے رہے ۔۔۔۔۔۔
نتیجہ آج ہمارے سامنے موجود ہے
کل تک شہر عزیز میں سالوں میں کسی کا استقبال کیا جاتا تھا یا کہیں کہیں بینر وغیرہ لگا دیا جاتا تھا ۔ مگر آج جھوٹی شان و شوکت ، دنیاوی شہرت اور خود کی ناکامی وغیرہ چھپانے اور عوام کو بے وقوف بنانے کے خاطر لاکھوں روپے کے بڑے بڑے بیہودہ قسم کے بینر ، ہورڈنگ وغیرہ
جنہیں دیکھ کے شرمائے یہود ، آتش بازی ، ایسی ہونڈا بائیک ریلی جس میں جانوروں سے بدتر آوازوں کا نکالنا جس سے شہر عزیز کی معزز خواتین ، بزرگ اور مختلف بیماریوں کی پریشانیاں جھیل رہے افراد جو کہ اپنے ہی گھروں میں ہوتے ہوئے ان خرافات کو برداشت کر رہے ہیں ۔
لاکھوں روپے کے اسٹیج ، ساؤنڈ ، لائٹنگ وغیرہ میں فضول خرچی کر کے اپنے ہی مسلمان بھائیوں پر الزام تراشی کرنا ، تہمت لگانا ، برے القاب سے پکارنا ، جھوٹے وعدے کرنا اور نہ جانے کتنے ایسے کام انجام دینے جا رہے ہیں جو کہ قرآن وحدیث کے ساتھ کھلم کھلا مذاق ہے ۔
کوئی بھی سیاسی لیڈر اپنے دنیاوی مفاد کے خاطر کسی عالم دین کو پروگرام وغیرہ میں دعوت دے کر سمجھتا ہے کہ ساری لوٹ مار ، دھوکہ دہی اور اپنی ناکامیوں کو عوام سے چھپا کر بے وقوف بنا دیے گا اور کوئی عالم دین بھی یہ نہ سمجھے کہ اسلامی لباس پہن کر دین و شریعت کی باتیں کرتے ہوئے اپنی ناکامی کو عوام سے چھپا کر عوام کو بے وقوف بنا دیں گے ۔ اب شہر عزیز کی عوام اور مخلص نوجوان حضرات بیدار ہو چکے ہیں
علمائے کرام ، ائمہ کرام اور سرکردہ شخصیات نوجوانوں کو ایک مظبوط ٹیم کے ساتھ عملی میدان سیاست میں اتارنا بہت ضروری ہے
تا کہ ایک مرتبہ پھر شہر عزیز کو ڈیولپ کیا جا سکے
اللہ تعالیٰ ہمارا حامی و ناصر ہے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں