بیٹے کو سزا بچانے کے لئے شاطر باپ کی حیران کن سازش
بیٹے کو عصمت دری کے الزام میں سزا سے بچانے کے لیے بہار کے راجا رام مودی عرف راجو مودی نے اس کی موت کی جھوٹی کہانی گھڑ دی۔ اس نے بیٹے کو کفن پہنایا۔ آنکھیں بند کر کے چتا پر لٹایا اور انتم سسنکار کے لیے خود کفن کی چادر اوڑھ لی۔ لڑکی نے 14 اکتوبر 2018 کو راجا رام کے استاد بیٹے نیرج مودی کے خلاف عصمت دری کا مقدمہ درج کیا تھا۔
بہار کے بھاگلپو کے گاؤں مدھورا سمن پور میں عصمت دری کے ملزم نے اپنی موت کی ایسی کہانی رچائی جس نے سب کو حیران کر دیا۔ اس کے والد نے بھی اس سازش میں ساتھ دیا۔ کیس کھلنے پر ملزمان نے پیر کو ڈرامائی انداز میں عدالت پہنچ کر ہتھیار ڈال دیے۔
واقعہ ضلع کے ایشی پور برہاٹ تھانہ علاقہ کا ہے۔ یہاں ٹیچر نیرج مودی پر طالبہ نے ریپ کا الزام لگایا تھا۔ سزا سے بچنے کے لیے ملزم نے اپنی موت کی جھوٹی کہانی گھڑی۔ والد کو آخری رسومات ادا کرنے پر مجبور کیا۔ پولیس اور عدالت کو گمراہ کرنے کے لیے اس نے چتا پر لیٹ کر فوٹوگرافی بھی کروائی۔
اس کے بعد وہ تصویریں بھی والد کے ذریعے خصوصی پوسکو عدالت میں پیش کی گئیں۔ اس کے بعد باپ بیٹا انڈر گراؤنڈ ہوگئے۔ پولیس نے بھی اس کی موت کو سچ مانتے ہوئے معاملے کو سرد خانے میں ڈال دیا اور عدالت میں فائل بند کردی۔
14 اکتوبر 2018 کو طالبہ کی جانب سے استاد نیرج مودی کے خلاف عصمت دری کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ معاملہ عدالت تک پہنچ گیا۔ اسی دوران بیٹے کو سزا سے بچانے کے لیے راجا رام مودی عرف راجو مودی نے اس کی موت کی جھوٹی کہانی رچائی۔ اس نے بیٹے کو کفن دیا۔ اس نے چتا پر آنکھیں بند کرکے لٹایا اور تصویریں کھینچیں۔
شاطر باپ نے کہلگاؤں شمشان سے لکڑی خریدنے کی رسید بھی ملی۔ اس کی مدد سے بیٹے کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ بنا کر عدالت میں حلف نامہ داخل کیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی یہ کیس عدالت میں بند ہو گیا۔
اس شیطانی حرکت کا پردہ فاش متاثرہ کی ماں نے کیا۔ سازش کا علم ہونے پر انہوں نے بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر پیرپینتی کو درخواست دی۔ اس میں فرضی ڈیتھ سرٹیفکیٹ کے معاملے کی معلومات دی گئی تھی اور اس معاملے کی تحقیقات کی درخواست کی گئی تھی۔
اس پر بی ڈی او نے معاملے کی جانچ شروع کی تو حقیقت سامنے آ گئی۔ 21 مئی 2022 کو بی ڈی او کی ہدایت پر ملزم نیرج مودی کے والد راجا رام مودی کے خلاف دھوکہ دہی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ راجارام فراڈ کیس میں جیل میں ہے اور نیرج کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ بھی منسوخ کر دیا گیا ہے۔
ڈیتھ سرٹیفکیٹ کی منسوخی کی اطلاع ملنے کے بعد خصوصی پوسکو جج لاوکوش کمار نے ایشی پور برہات پولیس افسر کو طلب کیا۔ اس سے 23 جولائی 2022 کو عصمت دری کے ملزم کے وجود یا موت کے حوالے سے رپورٹ طلب کی گئی تھی۔ جس پر تھانہ صدر نے رپورٹ دینے کے بجائے خاموشی اختیار کر لی۔ جس کے نتیجے میں سپیشل جج نے سٹیشن ہاؤس آفیسر کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں