src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> 20 سال بعد باپ سے ملنا بن گیا عمر بھر کا درد، 31 سالہ بیٹی کی آپ بیتی سن کر آپ کے بھی اڑ جائیں گے ہوش, - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

پیر، 3 اکتوبر، 2022

20 سال بعد باپ سے ملنا بن گیا عمر بھر کا درد، 31 سالہ بیٹی کی آپ بیتی سن کر آپ کے بھی اڑ جائیں گے ہوش,

 


20 سال بعد باپ سے ملنا بن گیا عمر بھر کا درد، 31 سالہ بیٹی کی آپ بیتی سن کر آپ کے بھی اڑ جائیں گے ہوش, 


     بیٹی اپنے باپ کے سائے میں خود کو محفوظ سمجھتی ہے۔  لیکن اس کہانی میں باپ ہی اپنی بیٹی کی جان کا دشمن بن گیا۔  اس نے اپنی 31 سالہ بیٹی پر پیٹرول چھڑک کر اسے جلانے کی کوشش کی۔  لیکن خوش قسمتی سے لائٹر نے کام نہیں کیا۔  جس کے بعد بوکھلایا ہوا  باپ بھاگ گیا۔  تاہم وہ ابھی تک سلاخوں کے پیچھے ہے۔  آخر باپ اپنی ہی بیٹی کو کیوں مارنے کی کوشش کر رہا ہے آئیے جانتے ہیں  اس واردات کی مکمل کہانی۔


  کہانی شیفیلڈ، انگلینڈ سے جڑی ہوئی ہے۔  اسٹیسی بروکس 20 سال کی علیحدگی کے بعد اپنے 61 سالہ والد مارک بروکس کے ساتھ رہنے گئی تھی۔  وہ بریک اپ کے درد سے گزر رہی تھی۔  وہ اپنے باپ کے پاس گئی تاکہ وہ اپنا درد بھول جائے۔  وہ بتاتی ہیں کہ میرے پاس بریک اپ سے باہر آنے کی کوئی جگہ نہیں تھی۔  خاندان کے ایک رکن نے مجھے مشورہ دیا کہ میں اپنے والد سے دوبارہ مل سکتی ہوں۔


  دراصل، والد اور والدہ کی علیحدگی کے بعد سے اسٹیسی نے ان سے رابطہ نہیں کیا تھا۔  وہ 20 سال سے اپنے والد سے دور تھی۔  اسٹیسی کا کہنا ہے کہ جب وہ ان سے ملی تو سب کچھ ٹھیک تھا۔  میں نے اپنی زندگی میں ہمیشہ ایک باپ کی کمی محسوس کی تھی اور ان سے بہت پیار کیا تھا۔  جب میں نے انہیں حاصل کیا تو سب ٹھیک چل رہا تھا۔  ہم اکٹھے گھومتے تھے۔  سیر کے لیے جاتے تھے۔  بہت باتیں کرتے تھے۔  لیکن حالات اس وقت خراب ہو گئے جب میری زندگی میں ایک اور محبت نے دستک دی۔


وہ میرے ساتھ عجیب ہو گئے۔  وہ میرے نئے بوائے فرینڈ سے نفرت کرنے لگے۔  اس کے بعد وہ اپنے نئے بوائے فرینڈ کے ساتھ چلی گئی۔   باوجود اس کے وہ اپنے والد سے رابطے میں تھی۔  کیونکہ وہ ان کے طرز زندگی سے پریشان تھی۔  لیکن جب اس کے والد مارک نے اس سے رقم کا مطالبہ کیا تو اسے مایوسی ہوئی۔  مارک پیسے مانگنے اپنی بیٹی کے گھر پہنچا۔  اس دوران وہ بہت غصے میں تھے۔  کہ انہوں نے بیٹی پر پیٹرول ڈال دیا۔  اوپر سے نیچے تک اسٹیسی پیٹرول میں نہا رہی تھی۔  مارک نے اسے جلانے کے لیے لائٹر نکالا۔  لیکن وہ نہیں جلا۔


 اسٹیسی کا کہنا ہے کہ وہ وقت بہت خوفناک تھا۔  وہ مجھے گالیاں دے رہا تھا اور جان سے مارنے کی دھمکی دے رہا تھا۔  وہ کہہ رہا تھا کہ تم مری ہوئی تھی۔  اسے دیکھ کر اور سن کر خوف محسوس ہورہا تھا۔  اس نے مجھے بہت مارا اور میرے بال پکڑ کر  گھسیٹتے ہوئے کمرے میں لے گیا۔  اس کے بعد اس نے مجھے دو بارہ جلانے کی کوشش کی۔  لیکن لائٹر نہ چلنے کی وجہ اے وہ بھاگ گیا۔

 اسٹیسی نے پھر پولیس کو بلایا۔  واقعہ 9 اگست 2021 کا ہے۔  پولیس نے اس واقعے کے دو دن بعد مارک کو گرفتار کرلیا۔  مارک نے پولیس کو بتایا کہ وہ اپنی بیٹی کے بوائے فرینڈ کی تلاش میں تھا۔  اس نے ڈائیزیپام کی دوگنی خوراک لی تھی۔  جس کی وجہ سے وہ خود کو ’’کنگ کانگ‘‘ محسوس کرنے لگا تھا۔  دسمبر 2021 میں، مارک نے اپنی بیٹی کو شدید جسمانی نقصان پہنچانے کی کوشش کا جرم قبول کیا اور شیفیلڈ کراؤن کورٹ میں اسے جان سے مارنے کی دھمکی دی۔  اسے اگست میں نو سال اور چھ ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔


 اسٹیسی اپنے والد کو ملنے والی سزا سے خوش ہے، اس کا کہنا ہے کہ وہ کبھی اچھے باپ نہیں تھے۔  میں اسے دوسرا موقع دینا چاہتی تھی۔  لیکن اب میں سمجھ گئی کہ میری ماں نے مجھے اس سے کیوں چھین لیا تھا۔  وہ بتاتی ہیں کہ جب بھی مجھے پیٹرول کی بو آتی ہے تو میں اندر تک لرز جاتی ہوں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages