src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> اسمرتی ایرانی نے صدر دروپدی مرمو کی بھی توہین کی، ادھیر رنجن نے اسپیکر سے کاروائی کا کیا مطالبہ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

ہفتہ، 30 جولائی، 2022

اسمرتی ایرانی نے صدر دروپدی مرمو کی بھی توہین کی، ادھیر رنجن نے اسپیکر سے کاروائی کا کیا مطالبہ






 
اسمرتی ایرانی نے صدر دروپدی مرمو کی بھی توہین کی، ادھیر رنجن نے اسپیکر سے 
کیا کا مطالبہ 




  لوک سبھا میں کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے جمعہ کو اسپیکر اوم برلا سے مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کے ایوان میں کئے گئے ریمارکس کو ہٹانے کی اپیل کی۔  انہوں نے الزام لگایا ہے کہ جس طرح سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے صدر دروپدی مرمو کا نام لیا ہے، اس سے وہ ان کے عہدے کے وقار کو ٹھیس پہنچانے والا ہے۔  لوک سبھا کے اسپیکر کو لکھے گئے خط میں، ادھیر رنجن نے کہا کہ ایرانی ایوان میں اپنے خطاب کے دوران صدر مرمو کا نام لے کر "چلا رہی" تھی۔  اس دوران انہوں نے نہ تو میڈم کا  اور نہ ہی مسز لفظ کا استعمال کیا ۔


  کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے لکھا، "میں یہ بھی بتانا چاہوں گا کہ اسمرتی ایرانی جس طرح ایوان میں معزز صدر میڈم کا نام لے رہی تھی، وہ مناسب نہیں تھا۔ یہ عزت مآب صدر کے عہدے کے مطابق نہیں تھا۔  صدر یا میڈم یا محترمہ کا لفظ استعمال کیے بغیر وہ بار بار 'دروپدی مرمو' چلا رہی تھیں۔


  انہوں نے کہا، "یہ واضح طور پر عزت مآب صدر کے عہدے کی توہین کے مترادف ہے۔ اس لیے میں مطالبہ کرتا ہوں کہ اسمرتی ایرانی جس انداز میں صدر جمہوریہ سے خطاب کر رہی تھی، اسے ایوان کی کاروائی سے باہر نکالا جائے۔"


انہوں نے برلا سے یہ بھی اپیل کی کہ چونکہ سونیا گاندھی کا اس تنازعہ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، اس لیے ان کے نام کا ذکر کرنے والے پورے واقعہ کو بھی ایوان کی کاروائی سے باہر کیا جا سکتا ہے۔


 چودھری کے 'راشٹریہ پتنی' کے ریمارک پر جمعرات کو سیاسی طوفان تیز ہو گیا۔  مرکزی وزیر ایرانی نے چودھری اور کانگریس صدر سونیا گاندھی سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔  ایرانی نے کہا تھا کہ کانگریس کو پارلیمنٹ  اور ہندوستان کی سڑکوں پر ہندوستان کے ہر شہری سے معافی مانگنی چاہئے۔


 انہوں نے کہا تھا، "سونیا گاندھی، آپ نے دروپدی مرمو کی توہین کو منظوری دی۔ سونیا جی نے ایک اعلیٰ ترین آئینی عہدے پر فائز خاتون کی توہین کو منظوری دی۔ آپ نے ہر ہندوستانی شہری کی تذلیل کو منظوری دی۔ آپ نے اپنے مرد کانگریسی کارکنوں اور لیڈران کے ذریعے ہندوستانی صدر کے عہدے کو نیچا دکھانے کی کوشش کی۔ آپ دیش سے معافی مانگیں۔ سونیا گاندھی، ملک کے قبائلی، غریب اور خواتین  سے معافی مانگیں۔"


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages