بہار: باپ کی خواہش کے آگے بیٹے کی محبت غالب آگئی، عاشق نے محبت کے لیے 24 لاکھ روپے ٹھکرا کر جہیز کے لالچیوں کو طمانچہ رسید کیا
محبت کرنے والے جوڑے نے بتایا کہ دونوں دو سال سے ایک دوسرے سے محبت کر رہے ہیں۔ نوجوان کے والد کی خواہش تھی کہ اس کے بیٹے کی شادی کہیں اور کر دی جائے۔ اس کے بعد دونوں محبت کرنے والے جوڑے تھانے پہنچ گئے اور پھر شادی کر لی۔
نودا: محبت مال و دولت نہیں دیکھتی۔ اگر سچا پیار ہو تو عاشق اور معشوقہ اپنی محبت حصول کے لئے کسی کی نہیں سنتے۔ ایسی ہی ایک سچی عاشقی کی کہانی نوادہ، بہار سے سامنے آئی ہے۔ عاشق نے نہ صرف اپنی مرضی سے گھر والوں کے خلاف جاکر شادی کی بلکہ اس نے جہیز میں ملنے والے 24 لاکھ روپے بھی ٹھکرا دیئے۔ اس کے والد اپنی مرضی سے کہیں اور شادی کرنا چاہتے تھے لیکن محبت کے سامنے سب کچھ پھیکا گیا۔
معاملہ نوادہ کے سردلا تھانہ علاقہ کا ہے۔ محبت کرنے والے اس جوڑے نے مندر میں شادی کی اور جہیز کے لالچی لوگوں کو تھپڑ بھی رسید کئے ۔ اس عاشق جوڑے نے سرپنچ اور پولیس کے سامنے بانڈ پیپر پر دستخط کر کے شادی کر لی جس کے بعد سارا معاملہ بے نقاب ہو گیا۔ معشوقہ اکوانا گاؤں کے ساکن کیلاش پرساد یادو کی بیٹی سنگیتا کماری ہے اور عاشق کسیاڈیہہ گاؤں کے ساکن وجے پرساد یادو کا بیٹا پرمود کمار ہے۔
عاشق جوڑے نے بتایا کہ دونوں دو سال سے ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں۔ نوجوان اپنی گرل فرینڈ سے شادی کرنا چاہتا تھا لیکن اس کے والد نے اس کی شادی دوسری جگہ طے کر دی۔ تلک میں 24 لاکھ کے ساتھ، وہ دھوم دھام سے شادی کرنا چاہتے تھے، لیکن یہ شادی پرمود کو منظور نہیں تھی۔ اس نے انکار کر دیا اور آخر میں دونوں تھانے پہنچ گئے اور انصاف کی التجا کی۔
عاشق جوڑے کی بات سننے کے بعد پولیس نے سرپنچ کو بلایا۔ سرپنچ نے دونوں فریقین کو سمجھانے کے بعد عاشق جوڑے کی شادی مندر میں کرادی۔ بتا دیں کہ پرمود ایک پراییویٹ سول انجینئر ہے۔ جس کا سنگیتا کے گاؤں آنا جانا تھا۔ اسی دوران دونوں میں محبت ہو گئی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں