src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> ایم این ایس کی وارننگ: راج ٹھاکرے کو نقصان پہنچا تو سنگین نتائج ہوں گے، ایودھیا یاترا سے پہلے سیاسی پارہ شباب پر - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعہ، 20 مئی، 2022

ایم این ایس کی وارننگ: راج ٹھاکرے کو نقصان پہنچا تو سنگین نتائج ہوں گے، ایودھیا یاترا سے پہلے سیاسی پارہ شباب پر

 


ایم این ایس کی وارننگ: راج ٹھاکرے کو نقصان پہنچا تو سنگین نتائج ہوں گے، ایودھیا یاترا سے پہلے سیاسی پارہ شباب پر




  ممبئی : راج ٹھاکرے کے ایودھیا دورے پر مخالفت کے درمیان، ان کی پارٹی ایم ایس این  نے ایک بڑا انتباہ جاری کیا ہے۔  ایم این ایس نے جمعرات کو وارننگ دی ہے کہ اگر کسی نے ان کے لیڈر کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی تو پورے مہاراشٹر میں بغاوت ہوگی۔  ممبئی کے لال باغ علاقے میں اس وارننگ کے پوسٹر دیکھے گئے ہیں۔  خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے ذریعہ شیئر کیے گئے پوسٹر میں لکھا گیا ہے، ’’اگر کسی نے راج ٹھاکرے کو تکلیف پہنچانے کی کوشش کی تو پورے مہاراشٹر میں بغاوت ہوگی۔‘‘


 نہ ہی راج ٹھاکرے اور نہ ہی ایم این ایس نے پوسٹر پر کوئی ردعمل ظاہر کیا ہے۔  راج ٹھاکرے ماضی میں مساجد میں اذان کے لیے استعمال کیے جانے والے لاؤڈ اسپیکرز کے لیے ریاستی حکومت پر جم کر تنقید کرتے رہے ہیں۔  توقع ہے کہ وہ جون میں ایودھیا جائیں گے۔


 اس سے پہلے کی اطلاعات میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ وہ رام مندر کی تعمیر کی نگرانی کے لیے جائیں گے۔  وہ یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے بھی ملنا چاہتے ہیں۔  راج ٹھاکرے نے مذہبی مقامات سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے پر یوگی کی تعریف کی تھی۔  ایم این ایس نے ٹرینوں اور ہوٹلوں کی بکنگ کرکے ٹھاکرے کی ایودھیا ریلی کی تیاری شروع کردی ہے۔


 تاہم،  مندروں کے شہر کے دورے سے قبل، کئی لیڈران نے راج ٹھاکرے مو اتر بھارتیوں  سے معافی مانگنے کو کہا ہے۔  ایودھیا کے ایک اعلیٰ سنت مہنت کمل نین داس نے کہا، ’’راج ٹھاکرے کو ایودھیا آنے سے پہلے اتر بھارتیوں سے معافی مانگنی چاہیے۔‘‘  انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی دوسروں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا حق نہیں ہے۔


 ایم ایس این نے 2008 میں 'مراٹھی مانوس' کی حمایت کرتے ہوئے ایک تحریک شروع کی تھی، جس کے دوران ریلوے کا امتحان دینے  کے لئے پہنچے اتربھارت  کے امیدواروں کے ساتھ مبینہ طور پر مارپیٹ کی گئی تھی۔  گزشتہ ماہ راج ٹھاکرے نے مطالبہ کیا تھا کہ مہاراشٹر کی مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹائے جائیں۔  ان کے مؤقف کی ریاست کی سب کی بڑی اپوزیشن پارٹی بی جے پی نے حمایت کی تھی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages