نفیس یعقوب یہ بچہ آپ کو یاد ہوگا ان کا تعلق تھائی لینڈ سے تھا یہ رزق کی تلاش میں غیر قانونی طور پر ملائشیا میں داخل ہوئے،بہت ٹھوکریں کھائی، بچہ تھا اس لئے کہیں کام نہ ملا دربدری کی مصیبت ختم نہ ہوئی تھی کہ ایک اور مصیبت نے انہیں آ لیا،ملائیشین پولیس نے انہیں پکڑ کر جیل بھیج دیا،ظاہری اسباب ختم،انہوں نے جیل میں اپنے رب سے تعلق جوڑ لیا،جیل میں یہ تلاوت کر رہے تھے چھپ کر کسی پہرہ دار نے ان کی ریکارڈنگ کی اور ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل کر دی،ملائیشیا کی عوام نفیس یعقوب کے حق میں سڑکوں پر آئی کہ انہیں جیل سے نکالا جائے،ملائیشیا کے اعلی حکام تک معاملہ پہنچ گیا،نفیس یعقوب کو جیل سے نکالا گیا،انہیں عزت و تکریم دی گئی،ملائیشین عوام کا مطالبہ تھا کہ نفیس کو ملائیشیا کی ایک مشہور مسجد کا امام بنایا جائے،انہیں اس مسجد کا امام بنایا گیا،نفیس یعقوب کیلئے ملائیشین قوم نے لاکھوں ڈالر بطور تحفے تحائف جمع کئے،نفیس یعقوب آج ایک مشہور قاری و امام ہونے کے ساتھ برما کے مسلمانوں کی مدد کیلئے ایک این جی او چلا رہے ہیں۔
نفیس یعقوب کی کہانی میں دو اہم سبق ہیں پہلا یہ کہ قرآن مجید کی برکت سے اللہ تعالی دنیا اور آخرت دونوں میں عزت اور بلند مقام عطا فرماتے ہیں۔
دوسرا سبق یہ کہ جہاں بظاہر آپکی کہانی ختم ہوتی ہے وہی سے ایک نئی کہانی،اک نیا آغاز بھی شروع ہوسکتا ہے۔
بقلم فردوس جمال!!!
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں