کانگریس اور راشٹروادی لیڈران نے یہ ثابت کردیا کہ !!!.
مالیگاؤں کے مسلم سیاستدانوں کی اوقات کانگریس اور راشٹروادی میں محض شادی کی بارات کے بینڈ باجے والوں کی طرح ہے
مالیگاؤں ١٢ نومبر بند کو لے کر راشٹروادی شیوسینا ، اور کانگریس اگھاڑی مہاراشٹر حکومت نے مالیگاؤں شہریان کے ساتھ انتقامی سیاست کی ہے اور شہر کے بے گناہ مسلمانوں کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے ناکردہ گناہوں کی سزا بھگتنے کیلئے ڈال دیا ہے
اس کا کھلا ثبوت یہ ہے کہ مالیگاؤں شہر کے ان مسلم لیڈران کی کانگریس اور راشٹروادی میں اتنی ہی اوقات ہے جتنی ایک بارات میں بینڈ باجے والوں کی ہوتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔ اخبارات کی خبروں کیمطابق آصف شیخ نے راشٹروادی صدر ہونے کی حیثیت سے مہاراشٹر حکومت وزیر داخلہ وزیر اعلی پولیس ڈیپارٹمنٹ کے اعلیٰ افسران کو کئی لیٹر دیئے لیکن کانگریس کے سابق امدار آصف شیخ ، کی کوئی سنوائی نہیں ہوئی اور راشٹروادی پارٹی کے اعلی لیڈران نے راشٹروادی ،اور کانگریس لیڈران کو ان کی حیثیت بتلا کر یہ ثابت کر دیا کہ مالیگاؤں شہر سے تعلق رکھنے والے راشٹروادی اور کانگریس کے نام نہاد لیڈران کی پارٹی میں اتنی ہی اوقات ہے جتنی اوقات *ایک بارات میں بینڈ باجے والوں کی ہوتی ہے ۔۔۔۔۔۔
آصف شیخ کی راشٹروادی میں شمولیت کے وقت بھی پارٹی کے اعلی لیڈران نے مالیگاؤں تشریف لانے کی زحمت گوارہ نہیں کی نا ہی مالیگاؤں کانگریس کے بیس برسوں سے صدر رہنے والے سابق امدار و سابق میئر شیخ رشید کی *راشٹروادی میں شمولیت کے وقت بھی* راشٹروادی کے لیڈران نے مالیگاؤں تشریف لانے کی زحمت گوارہ نہیں کی ۔۔
بلکہ ان تمام افراد نے خود اپنی تشریف کو لے جا کر راشٹروادی لیڈران کے سامنے پیش کرکے اپنی اوقات بتلا دی اور ثابت کردیا کہ مالیگاؤں میں راشٹروادی اور کانگریس سے تعلق رکھنے والوں کی اوقات شادی کی بارات کے بینڈ باجے والوں کی سی ہے ۔۔۔۔۔۔
اور ریاستی حکومت نے مالیگاؤں کے شہریوں کو بے گناہ جیل کی سلاخوں کے پیچھے اس لئے ڈال کر اس لئے انتقامی سیاست کی جارہی ہے کہ مالیگاؤں شہر میں کانگریس اور راشٹروادی کے امیدوار کو کراری شکست ہوئی اور کانگریس اور راشٹروادی کا ووٹ بیلنس کھسک گیا یہ اسی کا انتقام ہے ۔۔۔۔۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں