رشمی ٹھاکرے کو رابڑی دیوی کہنے پر بی جے پی لیڈر چندرکانت پاٹل نے دیا بڑا بیان
مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کی اہلیہ رشمی ٹھاکرے کا موازنہ رابڑی دیوی سے کیے جانے کے بعد مہاراشٹر کی سیاست گرم ہو گئی ہے۔ اس معاملے پر فریقین اور اپوزیشن دونوں ایک دوسرے پر حملہ آور ہیں۔ وہیں مہاراشٹر بی جے پی کے ریاستی صدر چندرکانت پاٹل نے اس معاملے پر اپنا مؤقف پیش کیا ہے۔
اس معاملے کے بارے میں جب چندرکانت پاٹل سے پوچھا گیا کہ کیا شیو سینا رشمی ٹھاکرے کی مدد سے حکومت چلانا چاہتی ہے؟ اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم، اس سوال کا جواب ادھو ٹھاکرے سے پوچھنا چاہیے۔
اس دوران انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے سے اس سوال کا جوَاب پوچھنا چاہیے، کیا آپ کو لگتا ہے کہ ان کی بگڑتی ہوئی صحت کو دیکھتے ہوئے رشمی ٹھاکرے کو وزیر اعلیٰ بنایا جائے؟
انہوں نے کہا کہ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا رابڑی دیوی کے ساتھ کوئی گالی ہے؟ رابڑی دیوی نامی خاتون بہار کی وزیر اعلیٰ تھیں۔ جب لالو یادو جیل گئے تو انہیں لگا کہ ان کے خاندان میں سے کوئی وزیر اعلیٰ بننا چاہئے، اسی لیے رابڑی دیوی وزیر اعلیٰ بنیں۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی صدر کی حیثیت سے میں نے اپنے سوشل میڈیا ہیڈ کو سمجھایا کہ کسی بھی خاتون کے تئیں بیان دینے سے پہلے بہت احتیاط سے بات کرنی چاہیے۔ لیکن، سارا کھیل جو چل رہا ہے وہ یہ ہے کہ ہم حکومت "ماتوشری" سے چلائیں گے، "ورشا" سے نہیں۔ ہم پورے دو سال میں منترالیہ نہیں آئیں گے۔ یہ جو من مانی چل رہی ہے اس پر کون بولے گا؟
انہوں نے کہا کہ ایسی صورتحال میں اگر کوئی کارکن رد عمل ظاہر کرتا ہے اور رابڑی کہتا ہے تو غلط کیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ رابڑی دیوی کسی ’’راکھشنی‘‘ کا نام نہیں ہے جسے نہ لیا جائے۔ اس سے آپ ہمیں یہ ہدایت دے رہے ہیں کہ اگر ہمارے پاس طاقت ہے تو ہم اپنے مخالفین کے ساتھ بھی یہی سلوک کریں گے۔
چندرکانت پاٹل نے کہا کہ ہمارے سوشل میڈیا ہیڈ جیتن گجریا نے رشمی ٹھاکرے کے وزیر اعلی بننے کے بارے میں اپنے دماغ سے نہیں کہا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات سب سے پہلے ان کے وزیر عبدالستار نے کہی تھی۔ تاہم اس دوران انہوں نے مزید کہا کہ میں کسی خاتون کے خلاف بیان کی حمایت نہیں کر رہا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں