یوپی الیکشن 2022 :
اکھلیش نے پرینکا کو دیا بڑا جھٹکا، مغربی یوپی کا یہ مضبوط لیڈر سائیکل کی کریں گا سواری
لکھنؤ: 2022 کے اتر پردیش اسمبلی انتخابات سے ٹھیک پہلے کانگریس کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ سابق ایم ایل اے اور پارٹی کے قومی سیکریٹری عمران مسعود ضلع سہارنپور کی مظفرآباد سیٹ سے سماج وادی پارٹی میں شامل ہونے جا رہے ہیں۔ موضوع بحث ہے کہ وہ 11 جنوری کو اکھلیش یادو کی موجودگی میں ایس پی میں شامل ہو جائیں گے۔ انہوں نے 5 جنوری کو راجدھانی لکھنؤ میں ایس پی سربراہ اکھلیش یادو سے بھی ملاقات کی۔ تاہم عمران مسعود اس حوالے سے بیان دینے سے گریز کر رہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ 10 جنوری کو اپنے حامیوں سے ملاقات کے بعد اس حوالے سے کوئی فیصلہ کریں گے۔ عمران مسعود کی ایس پی میں شمولیت کے چرچے سیاسی حلقوں میں کافی عرصے سے جاری تھے۔ ایس پی سربراہ اکھلیش یادو سے ان کی ملاقات کے بعد اس بات پر بھی مہر لگتی دکھائی دے رہی ہے۔ یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ ایس پی سربراہ سے ملاقات سے پہلے عمران نے 2 جنوری کو لکھنؤ میں بی ایس پی لیڈروں سے ملاقات کی تھی، لیکن کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکلا۔
اس کے بعد انہوں نے 5 جنوری کو اکھلیش یادو سے ملاقات کی۔ کانگریس چھوڑنے کے حوالے سے عمران مسعود سے رابطہ کرنے پر انہوں نے کہا کہ میں ابھی باہر ہوں، 9 جنوری کو سہارنپور آؤں گا۔ اکھلیش یادو سے ملاقات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ میں اس بارے میں ابھی کچھ نہیں کہوں گا۔ 2014 میں انہوں نے وزیراعظم مودی کو لے کر 'بوٹی بوٹی' والا بیان دیا تھا، جس کے بعد سے وہ بحث میں آگئے تھے۔ عمران مسعود نے اپنی پوری توجہ آئندہ 2022 کے یوپی اسمبلی انتخابات پر مرکوز کی ہوئی ہے۔
عمران مسعود کو سہارنپور میں سب سے بڑا عوامی بنیاد رکھنے والا لیڈر سمجھا جاتا ہے۔ مرحوم قاضی راشد مسعود کی سیاسی وراثت جو سابق مرکزی وزیر اور مغربی یوپی کے سیاسی رہنما ، کے بھتیجے، سابق ایم ایل اے اور کانگریس کے قومی سیکریٹری عمران مسعود سنبھال رہے ہیں۔ وہ ضلع کے مسلم ووٹروں میں خاصے مقبول ہیں۔ 2007 کے یوپی اسمبلی انتخابات میں عمران مسعود نے آزاد امیدوار کے طور پر اس وقت کے کابینی وزیر جگدیش رانا کے خلاف مقابلہ کیا اور انہیں شکست دی۔ اس کے بعد اگرچہ وہ کوئی الیکشن نہ جیت سکے لیکن ہر الیکشن میں اچھے ووٹ حاصل کئے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں