مالیگاؤں باغ محمود کو تلواڑہ ڈیم کی بجائے گرنا ڈیم کی پائپ لائن سے کنکشن جوڑنے کی کوشش ,
کرسی کے بدلے پانی کا سودا کرنے والوں کی حیرت انگیز مجرمانہ خاموشی
مالیگاؤں : یہاں کے روی وار وارڈ, اسلام آباد پانی کی ٹانکی میں اے ٹی ٹی ہائی اسکول کے سامنے واقع فلٹر پلانٹ سے پانی پہنچایا جاتا ہے اور یہ ٹانکی شہر کی سب سے بڑی ٹانکی ہے جو کہ شہر کے تقریبا %30 علاقے کو پانی فراہم کرتی ہے. اس ٹانکی میں کارپوریشن کی ملکیت والے تلواڑہ ڈیم سے آتا ہے جوکہ طبی اعتبار سے بہترین پانی ہے اور قدرتی بہاؤ سے کم خرچ میں شہر کو دستیاب ہوتا ہے ترقی کے نام پر اپنا الو سیدھا کرنے والے کانگریسی ٹولے نے کرسی کے بدلے اِس پانی کا سودا کیا جس کی وجہ سے غیر قانونی طریقے سے تلواڑہ ڈیم سے دابھاڑی کو پانی دیا جا رہا ہے۔
سابق میئر مرحوم ابراہیم سیٹھ کے دور اقتدار میں رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی کی مسلسل کوششوں سے سب کو پانی پہنچانے کے لئے مرکزی حکومت سے اٹل امرت یوجنا اسکیم کے تحت 76 کروڑ کا فنڈ منظور کروایا تھا جس سے شہر کے مضافاتی علاقوں میں پائپ لائن بچھائی گئی۔ باغ محمود بھی شہر کا مضافاتی علاقہ ہے جہاں امرت یوجنا اسکیم کے تحت پائپ لائن بچھائی گئی ہے مگر محکمہ آب رسانی نے باغ محمود جوکہ اسلام آباد، قلعہ غالب نگر سے متصل ہے اس کا کنکشن اسلام آباد کی ٹانکی سے جوڑنے کی بجائے گرنا ڈیم سے آئی ہوئی مین پائپ لائن جوکہ موسم پل سے ہوتی ہوئی آتی ہے اس سے جوڑنے لگے جبکہ اسلام آباد کی پانی سے کنکشن جوڑنا آسان ہے مگر سوچی سمجھی سازش کے تحت شہر کے مشرقی علاقوں کو تلواڑہ ڈیم کے صاف پانی سے محروم کرنے کیلئے گرنا ڈیم کی پائپ لائن سے باغ محمود کا کنکشن جوڑنے پر قلعہ غالب نگر ، اسلام آباد اور رسول پورہ کی عوام نے زبردست احتجاج کیا نیز حافظ عبداللہ ابن مفتی محمد اسماعیل قاسمی کو معاملے کی جانکاری دی ۔ حافظ عبداللہ نے علامہ اقبال پل کے پاس پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا اور کام کو فوری طور پر رکوایا اور آئندہ ایسی غلطی نا کرنے کی وارننگ دی جس پر محمکہ آب رسانی نے یقین دلایا کہ باغ محمود کا کنکشن اسلام آباد کی پانی کی ٹانکی سے جوڑا جائے گا وہیں وارڈ نمبر 17 کے چاروں کارپوریٹروں نے بھی کمشنر سے تحریری شکایت ہے ۔
اس گھمبیر معاملے میں گہری سازش کی بو آتی ہے ۔ کرسی کے بدلے پانی کا سودا کرنے والے مجرمانہ طور پر خاموش ہیں۔ محکمہ آب رسانی کس کے اشارے پر شہریان کو تلواڑہ ڈیم کے پانی سے محروم کرنے کی کوشش کر رہا ہے اس کی جانچ کا مطالبہ علاقے کی عوام کی جانب سے کیا جا رہا ہے۔


کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں