src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> 16 سال بعد کوہلی کی واپسی، رشبھ پنت کے لیے ٹیم میں جگہ بنانے کا بڑا چیلنج - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

منگل، 23 دسمبر، 2025

16 سال بعد کوہلی کی واپسی، رشبھ پنت کے لیے ٹیم میں جگہ بنانے کا بڑا چیلنج

 

16 سال بعد کوہلی کی واپسی، رشبھ پنت کے لیے ٹیم میں جگہ بنانے کا بڑا چیلنج





ممبئی : ہندوستانی ڈومیسٹک کرکٹ کا اہم معرکہ 'وجے ہزارے ٹرافی' شروع ہونے جا رہا ہے، تاہم، اس بار سب سے زیادہ توجہ (روہت اور کوہلی) کی جوڑی اور جدوجہد کرتے ہوئے ٹی 20 کپتان سوریہ کمار یادو پر مرکوز رہے گی۔تقریباً 16 سال بعد ویراٹ کوہلی اس ٹورنامنٹ میں ایک ایسے وقت میں واپس آ رہے ہیں جب وہ ٹی 20 اور ٹیسٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد صرف ون ڈے فارمیٹ پر توجہ دے رہے ہیں۔ آخری بار جب کوہلی نے یہ ٹرافی کھیلی تھی، تب سچن ٹینڈولکر اوپنر اور دھونی کپتان تھے۔ روہت شرما، جو آخری بار 2017-18 میں کھیلے تھے، ان کی واپسی بھی اس بات کا ثبوت ہے کہ دونوں کھلاڑیوں کی نظریں 2027 کے ورلڈ کپ پر جمی ہوئی ہیں۔
کوہلی جنوبی افریقہ کے خلاف حالیہ سیریز میں ’پلیئر آف دی سیریز‘ رہے، جبکہ روہت نے آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ میں شاندار سنچریاں اسکور کر کے ثابت کیا کہ ان میں ابھی بہت کرکٹ باقی ہے۔ٹی 20 کپتان سوریہ کمار یادو کے لیے یہ ٹورنامنٹ کسی لائف لائن سے کم نہیں ہے۔ گزشتہ ایک سال سے ان کی فارم میں غیر معمولی تنزلی دیکھی گئی ہے،ٹی 20 میں ان کی اوسط محض 12.84 اور اسٹرائیک ریٹ 117.87 رہا ہے۔22 اننگز میں کوئی نصف سنچری اسکور نہ کر پانے والے 'اسکائی' کے لیے نیوزی لینڈ سیریز سے قبل خود کو ثابت کرنا لازمی ہے۔
روہت اور کوہلی تو صرف ابتدائی چند میچز کھیلیں گے، لیکن رشبھ پنت کے پاس پورا ٹورنامنٹ موجود ہے۔ ٹیم سے ایک سال سے باہر رہنے والے پنت کے پاس دہلی کی نمائندگی کرتے ہوئے ایشان کشن کی طرح واپسی کا راستہ بنانے کا سنہری موقع ہے۔بنگلورو میں شائقین کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ آر سی بی کی آئی پی ایل جیت کے جشن میں ہونے والی بھگڈر کے بعد، پولیس نے چناسوامی اسٹیڈیم کے گرد ہجوم کی اجازت نہیں دی۔ اب یہ میچز بی سی سی آئی کے سینٹر آف ایکسی لینس میں بند دروازوں کے پیچھے کھیلے جائیں گے۔
کرناٹک اپنے ٹائٹل کا دفاع کرے گی، جس میں کرون نائر کی واپسی ٹیم کو تقویت دے گی۔ گزشتہ سیزن میں نائر نے 779 رنز بنا کر ریکارڈ قائم کیا تھا۔ اسی طرح ارشدیپ سنگھ اور ورون چکرورتی جیسے کھلاڑیوں نے اسی ٹرافی میں پرفارم کر کے چیمپئنز ٹرافی کی فاتح ہندوستانی ٹیم میں جگہ بنائی تھی۔اگرچہ آئی پی ایل نیلامی مکمل ہو چکی ہے، لیکن یہ 50 اوورز کا ٹورنامنٹ ان کھلاڑیوں کے لیے اب بھی اہم ہے جو آئی پی ایل میں زخمی کھلاڑیوں کے متبادل کے طور پر شامل ہونا چاہتے ہیں۔ میچز صبح 9 بجے شروع ہوں گے تاکہ اوس کے اثرات کو کم کیا جا سکے، جس سے ٹاس کی اہمیت بڑھ جائے گی۔  

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages