src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> مالیگاؤں میں بلیک میلنگ سے پریشان نوجوان دوشیزہ کی خودکشی، شیخ آصف گرفتار، - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

منگل، 9 دسمبر، 2025

مالیگاؤں میں بلیک میلنگ سے پریشان نوجوان دوشیزہ کی خودکشی، شیخ آصف گرفتار،



مالیگاؤں میں بلیک میلنگ سے پریشان نوجوان دوشیزہ کی خودکشی، شیخ آصف گرفتار،


 12 دسمبر تک پولیس تحویل، بلیک میلنگ اور خودکشی پر اکسانے کا الزام







مالیگاؤں: (مہاراشٹر نامہ ڈیسک) صنعتی شہر رمضان پورہ کی پرسکون فضا اُس وقت سوگوار ہوگئی جب 8 دسمبر کی رات ایک نوجوان دوشیزہ نے اپنے ہی گھر میں اوڑھنی سے پھانسی لگا کر اپنی جان لے لی۔ اس المناک واقعے کی اطلاع گھر والوں نے فوری طور پر پولیس کو دی، جس کے بعد رمضان پورہ پولیس اسٹیشن کی ٹیم فوری حرکت میں آئی اور ابتدائی تفتیش کا آغاز کیا۔

حادثے کے مقام سے پولیس کو ایک کاغذ ملا جس پر دو مختصر مگر بے حد تکلیف دہ سطور تحریر تھیں۔ اس نوٹ میں لڑکی نے اپنے والدین سے معافی مانگتے ہوئے لکھا تھا کہ اُسے مبینہ طور پر “ویڈیو دکھانے کی دھمکی” دی جا رہی تھی۔ یہ سطور نہ صرف اہل خانہ بلکہ پورے علاقے کے لیے صدمے اور حیرت کا سبب بن گئیں۔ابتدائی جانچ کے بعد رمضان پورہ پولیس نے 25 سالہ شیخ آصف شیخ موسیٰ، ساکن حاجی احمد پورہ، کو اس واقعے کے سلسلے میں حراست میں لیا۔ پولیس کے مطابق ملزم کے خلاف گناہ نمبر 135/2025 کے تحت بھارتیہ نیائے ساہتہ کی دفعہ 108 (خودکشی پر اکسانا) کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیش کے دوران سامنے آئے شواہد کی بنیاد پر یہ گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے، جبکہ تحقیقات ابھی جاری ہیں۔ ادھر علاقے میں نوجوان لڑکی کی اچانک موت نے خوف و افسوس کی فضا پیدا کر دی ہے۔ مقامی رہائشیوں میں شدید غم و غصہ دیکھا جا رہا ہے۔ لوگ اس بات پر انتہائی افسردہ ہیں کہ ایک کم عمر لڑکی کو مبینہ طور پر ذہنی دباؤ اور بلیک میلنگ جیسے حالات نے اتنے سنگین قدم پر مجبور کر دیا۔ پولیس نے آج شیخ آصف کو عدالت میں پیش کیا جہاں معزز جج نے 12 دسمبر تک پولیس تحویل کا حکم صادر کیا ہے، تاکہ معاملے کی مزید باریک بینی سے چھان بین ہو سکے۔ رمضان پورہ پولیس واقعے سے متعلق تمام پہلوؤں پر تیزی سے کام کر رہی ہے، اور اہل علاقہ تحقیقات کے نتائج کا انتظار کر رہے ہیں۔

یہ دل دہلا دینے والا واقعہ نہ صرف ایک گھرانے کے لیے دائمی صدمہ بن گیا ہے بلکہ معاشرے کے سامنے بھی کئی سوالات چھوڑ گیا ہے خصوصاً نوجوان لڑکیوں کے تحفظ، ذہنی دباؤ، اور بلیک میلنگ جیسے مسائل پر فوری توجہ کی ضرورت ایک بار پھر شدت سے محسوس کی جا رہی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages