ناگپور اسمبلی سے۔۔۔۔۔۔
گٹکا اور ممنوعہ مصنوعات کے سپلائرز پر لگے گا مکوکا، وزیر اعلیٰ فڈنویس کا اسمبلی میں ترمیم کا اعلان
ناگپور : وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے منگل کو مہاراشٹر اسمبلی میں اعلان کیا کہ ریاستی حکومت مہاراشٹر کنٹرول آف آرگنائزڈ کرائم ایکٹ (ایم سی او سی اے) میں ترمیم کرے گی تاکہ گٹکا، ممنوعہ پان مسالہ، چررس، گانجہ اور دیگر پابندی شدہ مصنوعات کے سپلائرز اور ڈسٹری بیوٹرز کے خلاف بھی اس قانون کا استعمال ممکن ہو سکے۔
فڑنویس، جو محکمہ داخلہ کا قلمدان بھی سنبھالے ہوئے ہیں، نے کہا کہ موجودہ قانون کے مطابق ایم سی او سی اے لگانے کے لیے ’’خطرہ‘‘ یا ’’جسمانی نقصان‘‘ کا عنصر لازمی ہے، جو پابندی شدہ مصنوعات کے مستقل اور منظم بیوپاریوں کے خلاف کارروائی میں رکاوٹ بنتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے محکمہ داخلہ کو ترمیم کی تجویز بھیجی ہے تاکہ ’’بار بار سپلائی کرنے والوں‘‘ کو بھی ایم سی او سی اے کے تحت بک کیا جا سکے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گٹکا، ماوا، سپاری، پان مسالہ، چررس اور گانجہ کے خلاف مختلف قوانین کے تحت ریاست بھر میں متعدد مقدمات درج ہوئے ہیں، مگر موجودہ قانونی ڈھانچہ غیر قانونی تجارت کو روکنے کے لیے ناکافی ثابت ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ منظم نیٹ ورکس پر مؤثر کریک ڈاؤن کے لیے زیادہ سخت قانونی اختیارات ضروری ہیں۔
اسمبلی میں پیش کیے گئے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق نئی ممبئی، احمد نگر، ناگپور، یاوتمال، ناسک، بلڈھانہ سمیت کئی اضلاع میں گٹکا اور دیگر ممنوعہ مصنوعات کی سپلائی اور اسمگلنگ کے سینکڑوں معاملات درج کیے گئے ہیں۔
یہ پیش رفت اس پس منظر میں سامنے آئی ہے کہ ریاستی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے پچھلے چند مہینوں میں کروڑوں روپے مالیت کی ممنوعہ مصنوعات ضبط کی ہیں اور کئی اضلاع میں چھاپے مارے ہیں۔
فڑنویس نے کہا کہ اگر ایم سی او سی اے میں ترمیم منظور ہوتی ہے تو گٹکے کی غیر قانونی تجارت ’’ریگولیٹری خلاف ورزی‘‘ سے بڑھ کر ’’منظم جرم‘‘ کے زمرے میں آجائے گی، جو ریاست کی انسدادِ گٹکا حکمتِ عملی میں ایک بڑا قدم ہوگا۔
ناگپور سرمائی اجلاس میں امباداس دانوے نے پھوڑا ویڈیو بم ،
حکمراں ایم ایل اے پر نوٹوں کے بنڈل گننے کے سنگین الزام سے سنسنی
ناگپور : مہاراشٹر اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے دوران سیاسی ماحول اس وقت گرم ہوگیا جب شیو سینا (ٹھاکرے گروپ) کے لیڈر امباداس دانوے نے ایک ویڈیو جاری کر کے تہلکہ مچا دیا۔ دانوے نے الزام لگایا ہے کہ ویڈیو میں حکمراں اتحاد کا ایک ایم ایل اے نوٹوں کے ڈھیر کے ساتھ نظر آ رہا ہے۔ ان کے مطابق حکومت کے پاس کسانوں کے قرضوں کی معافی کے لیے تو پیسہ نہیں مگر دیگر جگہوں پر نوٹوں کی گنتی کے مناظر سامنے آرہے ہیں۔
دانوے نے سوشل پلیٹ فارم ایکس پر ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ ’’عوام جانیں کہ یہ ایم ایل اے کون ہے اور یہ پیسوں کے تھیلوں کے ساتھ کیا کر رہا ہے؟‘‘ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اس بارے میں وضاحت کرنی چاہیے اور وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس اور نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اس معاملے پر جواب دیں۔
ویڈیو میں مبینہ طور پر شیو سینا (شندے گروپ) کے ایم ایل اے مہندر دلوی نظر آرہے ہیں جس سے سیاسی حلقوں میں ہلچل مچ گئی ہے۔ دانوے نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں کسی کا نام نہیں لے رہا لیکن ویڈیو میں دکھائی دینے والے افراد حکمراں پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں۔ بڑے نوٹوں کے تھیلے نظر آرہے ہیں، ان کی حقیقت جانچنے کی ضرورت ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس معاملے میں باضابطہ شکایت درج کرائیں گے اور پولیس کو تحقیق کرنی چاہیے کہ پیسہ کہاں سے آیا اور کس مقصد کے لیے تھا۔
یہ ویڈیو سامنے آنے کے بعد ریاستی سیاست میں ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے اور اسمبلی کے سرمائی اجلاس میں اپوزیشن اس معاملے کو زور شور سے اٹھانے کی تیاری کر رہی ہے۔
*********
خستہ حال سڑکوں پر رئیس شیخ کی شدید تشویش، حکومت سے پوچھا سڑکیں آخر کب تک بنیں گی؟
ناگپور : مہاراشٹر اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے پہلے روز سماج وادی پارٹی کے بھیونڈی مشرق سے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے بھیونڈی شہر کی خستہ حال سڑکوں، جگہ جگہ موجود ملبے اور بڑھتے ہوئے سڑک حادثات کا معاملہ شدت سے اٹھایا۔ انہوں نے ایوان میں سوال کیا کہ شہر میں تباہ حال راستوں کی تعمیر کب تک مکمل ہوگی اور ان سڑکوں کے سبب رونما ہونے والے حادثات پر کب تک قابو پایا جائے گا۔
رئیس شیخ نے کہا کہ بھیونڈی کا حال ایسا ہے جیسے پورے شہر میں ملبہ ہی ملبہ پھیل گیا ہو اور یہ واضح نہیں کہ سڑکوں کی تعمیر کب شروع ہوگی اور اس کے لیے فنڈ کہاں سے فراہم ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلی نے اس مسئلے پر ایک میٹنگ طلب کی تھی جس میں میونسپل کمشنر اور ایم ایم آر ڈی اے کے افسران پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی۔ میٹنگ میں وزیر اعلی نے سڑکوں کی تعمیر کے لیے ایک ہزار کروڑ روپے کی تجویز پیش کرنے کی ہدایت بھی دی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ترقیاتی کاموں سے متاثر ہونے والے شہریوں اور جن کے ڈھانچے متاثر ہو رہے ہیں انہیں حکومت کی جانب سے مناسب معاوضہ دیا جانا چاہئے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں ایک واضح پالیسی اسی اجلاس میں اور ممبئی کی سطح پر تیار ہونی چاہئے اور حکومت کو یہ بھی وضاحت کرنی چاہئے کہ سڑکیں کب تک بن جائیں گی۔
رئیس شیخ نے ایوان میں سڑک حادثات کا مسئلہ بھی اٹھایا اور بتایا کہ حال ہی میں ڈاکٹر عمر اپنی پانچ سالہ بیٹی کو اسکول سے واپس لا رہے تھے کہ ایک المناک حادثہ پیش آیا، جس میں ان کی بیٹی خدیجہ جاں بحق ہوگئی جبکہ ڈاکٹر عمر شدید زخمی ہوئے۔ اسی طرح راج سنگھ نامی شخص بھی ایک حادثے میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ انہوں نے کہا کہ خستہ حال راستوں اور گہرے گڑھوں کی وجہ سے حادثات میں اضافہ انتہائی تشویشناک ہے اس لیے حکومت کو فوری طور پر اس بارے میں جواب دینا ہوگا کہ کب تک یہ صورتحال قابو میں آئے گی اور کب تک سڑکوں کی تعمیر ممکن ہوگی۔


کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں