یومِ ولادتِ حضرت مولانا سید حسین احمد مدنیؒ
تاریخِ پیدائش: 6 اکتوبر 1879ء
وہ دن جب برصغیر کی تاریخ کا ایک عظیم کردار، ایک مردِ مجاہد، ایک بے مثال عالم دین، اور ایک سچے عاشقِ رسول ﷺ مولانا حسین احمد مدنیؒ اس دنیا میں تشریف لائے۔
ابتدائی زندگی:مولانا مدنیؒ کی پیدائش 1879ء میں ہوئی۔ آپ نے ابتدائی تعلیم اپنے والد سے حاصل کی، پھر دارالعلوم دیوبند میں داخل ہو کر اعلیٰ درجے کی دینی تعلیم حاصل کی، اور شیخ الہند مولانا محمود حسنؒ جیسے عظیم استاد کے شاگرد بنے۔
علم و تدریس:آپ نے کچھ عرصہ مدینہ منورہ میں حدیث کی تدریس کی، پھر واپس آکر دارالعلوم دیوبند میں ہزاروں طلبہ کو تعلیم دی۔ آپ کو "شیخ الحدیث" کے منصب پر فائز کیا گیا اور آپ کی تدریس کا فیض پورے عالم میں پھیلا۔
سیاسی و انقلابی خدمات:انگریزوں کے خلاف تحریکِ آزادی میں بھرپور حصہ لیا۔ریشمی رومال تحریک میں فعال کردار ادا کیا۔متعدد بار قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں۔جمعیة علماء ہند کے صدر رہے اور مسلمانوں کی قیادت کی۔
نظریاتی موقف:مولانا مدنیؒ نے ہمیشہ متحدہ ہندوستان کا تصور پیش کیا اور فرمایا: "قومیں اوطان سے بنتی ہیں، مذہب سے نہیں"یہ مؤقف اختلاف کا باعث تو بنا، مگر ان کی نیت صرف اسلام اور مسلمانوں کے بہتر مستقبل کی تلاش تھی۔
وفات:مولانا مدنیؒ 22 ؍دسمبر 1957ء کو وفات پا گئے۔ ان کی آخری آرام گاہ دارالعلوم دیوبند کے مزار قاسمی (قبرستان) میں ہے جہاں آج بھی اہل علم، طلبہ اور عوام حاضر ہوتے ہیں۔
آج کا پیغام:یومِ پیدائش صرف یاد منانے کا دن نہیں، بلکہ یہ دن ہمیں یہ سوچنے پر مجبور کرتا ہے:
کیا ہم نے اپنے بزرگوں کے مشن کو آگے بڑھایا؟
کیا ہم نے ان کی قربانیوں کو یاد رکھا؟
کیا ہم نے علم، کردار اور حریت کا وہ راستہ اپنایا جس کی تعلیم مولانا مدنیؒ نے دی؟
آئیے آج کے دن عہد کریں کہ ہم مولانا حسین احمد مدنیؒ کے مشن کو سمجھیں، پھیلائیں اور اس پر عمل کریں۔
"قوموں کو بیدار کرنے والے لوگ مر کر بھی زندہ رہتے ہیں۔" دعا گو ہوں کہ اللہ تعالیٰ مولانا مدنیؒ کی قبر پر اپنی رحمتیں نازل فرمائے اور ہمیں ان کے نقشِ قدم پر چلنے کی توفیق دے۔ آمین۔


کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں