جمعیۃعلماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے وکلاء کا رائے گڑھ دورہ
خطہء کوکن میں لیگل پینل تشکیل دیئے جانے کے تعلق سے تبادلہ خیال
مہاڈ(رائے گڑھ) 2, اکتوبر جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے صدر مولانا حلیم اللہ قاسمی کی ہدایت پرجمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کے وکلاء ایڈوکیٹ شاہد ندیم اور ایڈوکیٹ مجاہد احمد (سپریم کورٹ آف انڈیا) نے گذشتہ کل رائے گڑھ کے مشہورصنعتی شہر مہاڈ کا دورہ کیا اور مقامی وکلاء اور جمعیۃ علماء ضلع رائے گڑھ کے ذمہ داران سے ملاقات کی اور رائے گڑھ ضلع میں جمعیۃ علماء کے زیر نگرانی وکلاء کا ایک لیگل پینل تشکیل دیئے جانے کے تعلق سے تبادل خیال کیا۔دوران ملاقات ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے ایڈوکیٹ عارف دیشمکھ اور ان کے معاون وکلاء سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کا دائرہ بہت وسیع ہے، ہندوستان کے بیشتر صوبوں میں جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی دہشت گردی کے جھوٹے الزامات کے تحت گرفتار مسلم نوجوانوں کے مقدمات کی پیروی کررہی ہے۔ صدر جمعیۃ علماء ہند حضر ت مولانا سید ارشد مدنی کی ہدایت پر ناصرف دہشت گردی کے جھوٹے الزامات کے تحت گرفتار مسلم نوجوانو ں کے مقدمات ٹرائل کورٹ سے لیکر سپریم کورٹ تک لڑے جارہے ہیں بلکہ آئینی معاملات کی بھی ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں پیروی کی جارہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ موجود ہ حالات میں ہمارے نوجوانوں کو بھی بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے، جذبات اور کسی کے بہکاوے میں آکر سوشل میڈیا پر اپنے خیالات کا اظہار کرنے سے گریز کرنا چاہئے، بذریعہ واٹس اپ اسٹیٹس اپنے خیالا ت کا اظہار کرنا بھی گناہ ہوگیا ہے۔ پولس یکطرفہ کارروائی کرکے ہمارے نوجوانوں کو جیل میں ڈھکیل دیتی ہے اور پھر ان کی رہائی میں روڑے اٹکائے جاتے ہیں۔ خطہ کوکن میں بھی گذشتہ چند سالوں سے فرقہ پرستوں نے کبھی گؤ رکشک کے نام پر تو کبھی لاؤڈ اسپیکر میں اذان دیئے جانے کے خلاف ماحول خراب کرنے کی کوشش کی ہے جس پر بروقت مقامی لوگوں کی رہنمائی میں انتظامیہ اور پولس محکمہ سے نمائندگی کرکے حالات کو مزید خراب ہونے سے بچایا گیا نیز بے قصور گرفتار نوجوانوں کی عدالتی پیروی کرکے انہیں جیل سے رہا کرایا گیا۔اس موقع پر مفتی اصغر کھوپٹکر(صدر جمعیۃ علماء ضلع رائے گڑھ) نے شرکاء مجلس کو بتایا کہ دیڑھ سال قبل ہمارے علاقے میں عید الاضحی کے موقع پر شرپسندوں نے ہنگامہ برپا کردیا تھااور سنت ابراہیمی ادا کرنے سے مسلمانوں کو روکنے کی کوشش کی گئی اور پولس پر سیاسی دباؤ بناکر مسلمانوں کے خلاف مقدمہ درج کرایا گیاجس کے بعد تعلیم یافتہ مسلم نوجوانوں کو گرفتار کرکے جیل کی سلاخوں کے پیچھے قید کردیاگیا تھا، اس مشکل گھڑی میں مولانا حلیم اللہ قاسمی نے ہماری درخواست پر ممبئی سے ماہر وکلاء کو کئی تاریخوں پر مان گاؤں سیشن عدالت بھیجا تھا، وکلاء شریف شیخ، متین شیخ، شاہد ندیم، ارشد شیخ، اعجاز شیخ و دیگر کی کوششوں سے اقدام قتل جیسی سنگین دفعات کے تحت گرفتار مسلم نوجوانوں کو سیشن عدالت سے ضمانت منظور ہوئی تھی۔ضمانت منظور ہونے کے بعد بھی جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی نے ہمارے بچوں کے خلاف عائد مقدمہ کی پیروی کرتے رہے اور ہماری تکلیف کو سننے اور اسے حل کرنے کے لیئے ہمیں ممبئی بھی مدعو کیا اور وکلاء کو مہاڈ بھی روانہ کیا، ہم جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے ممنون و مشکور ہیں اور ہمیں امید ہے کہ آئندہ بھی جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی سے ہمیں ایسے ہی رہنمائی ملتے رہے گی۔میٹنگ میں مقدمہ کا سامنا کررہے ملزمین اور ان کے اہل خانہ و رائے گڑھ جمعیۃ علماء کے ذمہ داران بالخصوص مولانا عبدالمجیدجھٹام، مولانا عبدالسلام جلال، قاری عثمان کارباری، حافظ شیر علی پٹھان، افتخار کالسیکر، نعیم بھائی پردیشی، ڈاکٹر عبداللہ چودھری، عبدالرزاق کریلکر، سلیم جولے و دیگر موجود تھے۔


کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں