src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> مالیگاؤں کے مسلم صحافی جابر شاہ پر جان لیوا حملہ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

بدھ، 3 ستمبر، 2025

مالیگاؤں کے مسلم صحافی جابر شاہ پر جان لیوا حملہ

 مالیگاؤں کے مسلم صحافی جابر شاہ پر جان لیوا حملہ 




ہیرے خاندان کے پرساد باپو اور ان کے ساتھیوں پر مآب لنچگ کا الزام ،اردو میڈیا سینٹر نے مذمت کی 








مالیگاؤں : (نامہ نگار ) مالیگاؤں میں صحافت کی دنیا سے وابستہ بیباک اور نڈر صحافی، ہفت روزہ اب تک خبرنامہ کے ایڈیٹر  اور اب تک نیوز چینل کے ڈائریکٹر جابر شاہ پر کل دوپہر ایک سنسنی خیز اور جان لیوا حملہ ہوا۔ اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب جابر شاہ کو مبینہ طور پر پرساد باپو اور اس کے ساتھیوں نے گھیر کر ڈاکٹر گورو ٹھاکرے کے اندو میموریل اسپتال  کے کمرے میں بند کردیا۔ وہاں ان پر وحشیانہ انداز میں حملہ کیا گیا اور شدید مار پیٹ کی گئی۔ جابر شاہ کو زخمی حالت میں پہلے جنرل اسپتال میں داخل کیا گیا مگر ڈاکٹروں نے انھیں اقراء ہاسپٹل میں منتقل کر دیا۔اقراء اسپتال سے جابر شاہ نے نمائندہ کو تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتاتا کہ پرساد باپو کی جانب مجھے کال آیا کہ آپ ڈاکٹر گورو کے اسپتال میں آ جاؤ ۔ہمیں بیان دینا ہے۔ جیسے ہی جابر شاہ ان کے پاس پہنچے پرساد باپو نے کمرے کا دروازہ بند کردیا اور گندی کی گالیاں دیتے ہوئے  کہا کہ ہمارے خلاف نیوز لگانے کی تمہاری اوقات نہیں ۔ ہمیں صحافتی برادری پر اپنی دہشت قائم کرنا ہے ۔پرساد باپو نے وہاں موجود ساتھیوں کو مارنے کو کہا اور 8 سے 10 افراد نے جابر شاہ کے سینے اور پیٹ پر ہاتھوں اور لاتوں سے مسلسل مارتے رہے ۔ کسی طرح  اپنی جان بچا کر جابر شاہ زخمی حالت میں چھاؤنی پولس اسٹیشن پہنچے اور پرساد باپو کے خلاف شکایت درج کرائی ۔ ذرائع کے مطابق حملہ اچانک اور منصوبہ بند تھا، جس نے شہر کی صحافتی برادری میں خوف و غم و غصے کی لہر دوڑا دی ہے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ جابر شاہ کی آواز ہمیشہ حق و سچ کے لیے بلند ہوتی رہی ہے، اور یہی بیباکی ان پر حملے کی اصل وجہ بن سکتی ہے۔اس واقعے کے بعد صحافیوں اور اردو میڈیا سینٹر نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے اور پولیس انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ حملہ آوروں کو فوری طور پر گرفتار کرکے سخت کارروائی کی جائے۔ اس تعلق سے کل اردو میڈیا سینٹر میں ایک ہنگامی میٹنگ کا انعقاد بھی کیا گیا جس میں مذمتی قرارداد منظور کی گئی ۔شہر کے مختلف حلقوں نے اس حملے کو صحافت کی آزادی پر کھلا حملہ قرار دیا ہے۔قی الحال جابر شاہ زیرِ علاج ہیں اور ان کی صحت کے بارے میں قریبی ذرائع نے بتایا ہے کہ وہ خطرے سے باہر ہیں۔ تاہم اس سانحہ نے مالیگاؤں میں خوف و اضطراب کی فضا پیدا کردی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages