src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> مالیگاؤں میں بی یو ایم ایس ڈاکٹرز پر مشکلات کے بادل منڈلائے, کلینک بند ہونے کا خدشہ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

منگل، 12 اگست، 2025

مالیگاؤں میں بی یو ایم ایس ڈاکٹرز پر مشکلات کے بادل منڈلائے, کلینک بند ہونے کا خدشہ

 مالیگاؤں میں بی یو ایم ایس ڈاکٹرز پر مشکلات کے بادل منڈلائے, کلینک بند ہونے کا خدشہ



 مستقیم ڈگنیٹی اور یو ایم جی اے تنظیم نے کمشنر سے فوری حل کا مطالبہ 



 




مالیگاؤں (مہاراشٹر نامہ ڈیسک ) سماجوادی پارٹی کے یوا نیتا مستقیم ڈگنیٹی نے مالیگاؤں میں BUMS ڈاکٹرز  کو پیش آنے والے سنگین مسائل پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں تقریباً 600 BUMS ڈاکٹرس اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ یہ وہ ڈاکٹر ہیں جو عام آدمی، خاص طور پر غریب مریضوں کا علاج محض 5، 10 یا 15 روپے فیس میں کرتے ہیں۔ ان کے کلینک شہر کے ہر کونے میں موجود ہیں اور یہ عوام کے لیے فوری اور سستا علاج مہیا کرنے کا بڑا ذریعہ ہیں۔


مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ مالیگاؤں کارپوریشن کے پاس اپنے اسپتال کے نام پر صرف ہارون انصاری اسپتال ہے، اور اس کی خستہ حالت سے پورا شہر واقف ہے۔ اگر BUMS ڈاکٹروں کے کلینک بند ہو گئے تو کارپوریشن کے لیے ملیریا، ڈینگو، بخار اور دیگر وبائی امراض کے مریضوں کا علاج سنبھالنا تقریباً ناممکن ہو جائے گا۔


انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دنوں کارپوریشن نے اچانک BUMS کلینک میں پیدا ہونے والے بچوں کا جنم داخلے کا اندراج بند کر دیا، جس کی وجہ سے ڈاکٹروں اور نوزائیدہ بچوں کے والدین کو سخت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ اس معاملے میں انہوں نے UMGA تنظیم کے ساتھ مل کر ہیلتھ آفیسر آہیر میڈم اور میونسپل کمشنر سے راؤنڈ ٹیبل میٹنگ کروا کر حل تلاش کرنے کی کوشش کی۔ ابھی یہ مسئلہ پوری طرح ختم بھی نہیں ہوا تھا کہ ایک اور مصیبت کھڑی کر دی گئی۔


مستقیم ڈگنیٹی کے مطابق کارپوریشن نے اب BUMS ڈاکٹروں کو نوٹس بھیج کر کہا ہے کہ 15 اگست سے پہلے کلینک کا رجسٹریشن لازمی کرایا جائے، ورنہ کارروائی کی جائے گی۔ لیکن رجسٹریشن کے لیے جو شرائط رکھی گئی ہیں وہ نہایت مشکل اور سخت ہیں، جنہیں پورا کرنا زیادہ تر ڈاکٹروں کے لیے ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سخت شرائط عائد کر کے کلینک بند کرنے کی راہ ہموار کرنا عوام کے مفاد کے خلاف ہے۔


انہوں نے آج کمشنر سے ملاقات کر کے اس مسئلے کے فوری حل پر زور دیا، جس پر کمشنر نے یقین دہانی کرائی کہ جلد ہی مناسب حل نکالا جائے گا تاکہ ڈاکٹر بھی مطمئن رہیں اور عوام کو بھی علاج کی سہولت ملتی رہے۔


اس موقع پر UMGA تنظیم کے اہم ذمہ دار ڈاکٹر اسماعیل نے بھی اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "BUMS لیڈی اور جینس ڈاکٹروں پر ایک کے بعد ایک مشکل کھڑی کی جا رہی ہے۔ پہلے نوزائیدہ بچوں کے جنم داخلے کے اندراج کو بند کر دیا گیا، اور اب رجسٹریشن کے نام پر غیر ضروری دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ ہم نے سماجوادی پارٹی کے یوا نیتا مستقیم ڈگنیٹی کے ہمراہ کمشنر سے ملاقات کی اور امید کرتے ہیں کہ جلد ہی ہمارے مسائل کا حل نکالا جائے گا۔"


کمشنر سے ملاقات کے دوران UMGA کے صدر ڈاکٹر ریحان رحیمی، ڈاکٹر اسماعیل، ڈاکٹر معین الحق، ڈاکٹر انور کمال، ڈاکٹر عابد، ڈاکٹر عزیز، ڈاکٹر افضال، ڈاکٹر کامران، ڈاکٹر حفیظ الرحمان سمیت لیڈی ڈاکٹرس بھی  بڑی تعداد میں موجود تھے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages