src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

پیر، 18 اگست، 2025

          


جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کی پیروی






نئی دہلی18/ اگست : ممنوع تنظیم داعش کے توسط سے ہندوستان میں دہشت گردانہ کارروائیاں انجام دینے کا مبینہ منصوبہ بنانے کے الزامات کے تحت گرفتار اللہ رکھا ابو بکر منصوری نامی ملزم کی ضمانت عرضداشت پر آج سپریم کورٹ آف انڈیا میں سماعت عمل میں آئی جس کے دوران ایڈیشنل سالیسٹر جنرل آف انڈیا راجا ٹھاکرے نے عدالت سے حکومت کی جانب سے حلف نامہ داخل کرنے کے لیئے مہلت طلب کی جسے عدالت نے منظور کرلیا۔ گذشتہ سماعت پر سپریم کورٹ نے ملزم کی ضمانت عرضداشت کو سماعت کے لیئے منظور کرتے ہوئے این آئی اے کو نوٹس جاری کیا تھا۔دوران سماعت آج سپریم کورٹ آف انڈیاکی دو رکنی بینچ کے جسٹس ایم ایم سندریس اور جسٹس این کے سنگھ نے سینئرایڈوکیٹ گورو اگروال کے دلائل کی سماعت کی۔ملزم اللہ رکھا نے جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے توسط سے سپریم کورٹ آف انڈیا میں داخل کی ہے۔ملزم اللہ رکھا کی ضمانت عرضداشت ایڈوکیٹ آن ریکارڈ چاند قریشی نے داخل کی جبکہ دوران سماعت سینئر ایڈوکیٹ گورو اگروال کی معانت ایڈوکیٹ عارف علی، ایڈوکیٹ مجاہداحمد و دیگر نے کی۔
اسی درمیان دو رکنی بینچ کے جسٹس ایم ایم سندریس اور جسٹس این کے سنگھ نے ملزم محمد کامل کی ڈیفالٹ ضمانت عرضداشت کی سماعت کی جس کیے دوران سینئرایڈوکیٹ گورو اگروال کے عدالت کو بتایا کہ لکھنؤ ہائی کورٹ ملزم کی ضمانت عرضداشت پر اس لیئے سماعت نہیں کررہی کیونکہ ملزم نے ضمانت عرضداشت داخل کرنے میں تاخیر کردی تھی۔این آئی اے قانون میں تیس دنوں کے اندر ضمانت عرضداشت داخل کرنے کا حکم لیکن اس اہم آئینی معاملے کی سماعت سپریم کورٹ آف انڈیا میں زیر سماعت ہے۔ سینئر ایڈوکیٹ گورو اگروال نے عدالت کو مزید بتایا کہ سپریم کورٹ اس آئینی ایشو پر کب سماعت شروع کریگی اس کا کسی کو علم نہیں ہے لہذا عدالت یا تو لکھؤ ہائی کورٹ کو ملزم کی ضمانت عرضداشت پر فوری سماعت کیئے جانے کا حکم جاری کرے یا پھر یہ عدالت ملزم کو مشروط ضمانت پر رہا کرے۔ دوران سماعت دو رکنی بینچ نے سینئر ایڈوکیٹ گورو اگروال کو ہدایت دی کہ وہ ملزم کی عبوری ضمانت پر رہائی کی عرضداشت داخل کرے جس پر عدالت غور کریگی۔ دو رکنی بینچ کی ہدایت پر ملزم محمد کامل کی ضمانت عرضداشت سپریم کورٹ میں داخل کرنے کی سینئر ایڈوکیٹ نے بینچ کو یقین دہانی کرائی۔ملزم محمد کامل پر اتر پردیش حکومت نے دہشت گردی جیسے سنگین الزام میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔ ملزم پر یو اے پی اے قانون کی مختلف دفعات کا اطلاق کیا گیا ہے۔




کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages