src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> بم دھماکہ متاثرین خصوصی عدالت کے فیصلے سے مطمین نہیں، جمعیۃ علماء ہائی کورٹ جائے گی : مولاناحلیم اللہ قاسمی - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعرات، 31 جولائی، 2025

بم دھماکہ متاثرین خصوصی عدالت کے فیصلے سے مطمین نہیں، جمعیۃ علماء ہائی کورٹ جائے گی : مولاناحلیم اللہ قاسمی

بم دھماکہ متاثرین خصوصی عدالت کے فیصلے سے مطمین نہیں، جمعیۃ علماء ہائی کورٹ جائے گی : مولاناحلیم اللہ قاسمی






ملزمین کے لئے پھانسی کی سزا کا مطالبہ کرنے والی سرکار سے بھی اپیل داخل کرنے کی گذارش











ممبئی 31/ جولائی : 17/ سالوں کے طویل انتظار کے بعد مالیگاؤں 2008/ بم دھماکہ مقدمہ کا فیصلہ ہوگیا۔ خصوصی این آئی اے عدالت نے ناکافی ثبوت وشواہد کی بنیاد پر مقدمہ کا سامنا کررہے تمام 7/ ملزمین کو بری کردیئے۔ مقدمہ سے بری کئے گئے ملزمین کے نام سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، کرنل پروہت، میجر اپادھیائے، اجئے راہیکر، سمیر کلکرنی، سدھاکر دھر دویدی اورسدھاکر اونکار چترویدی ہیں۔سٹی سول اینڈ سیشن عدالت (ممبئی) میں قائم خصوصی این آئی اے عدالت کے جج اے کے لاہوٹی نے فیصلہ صادر کیا۔فیصلہ صادر کرنے کے وقت تمام ملزمین بشمول سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر عدالت میں موجود تھے۔
آج کے فیصلے پر بم دھماکہ متاثرین کو قانونی امدا فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) کے صدر مولانا حلیم اللہ قاسمی نے کہا کہ آج کا فیصلہ بم دھماکہ متاثرین اور ملک کے انصاف پسند عوام کے لیئے نہایت مایوس کن ہے۔ بم دھماکہ متاثرین نے 17/ سالوں تک انصاف کے لیئے جدوجہد کی۔آج مقدمہ سے ملزمین کی مقدمہ سے رہائی استغاثہ کی ناکامی ہے۔ ریاستی سرکار اور مرکزی سرکار نے ملزمین کے خلاف قائم مقدمات کی ایمانداری سے پیروی نہیں کی ورنہ آج یہ فیصلہ نہیں آتا۔ایسا لگتا ہے ایجنسی نے یہ مقدمہ محض خانہ پوری کرنے کے لیئے لڑا، دوران سماعت یکے بعد دیگرے سرکاری گواہان اپنے سابقہ بیانات سے منحرف ہوتے رہے لیکن ایجنسی نے ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں، جھوٹی گواہی دینے کا مقدمہ درج نہیں کیا حالانکہ بم دھماکہ متاثرین نے اس جانب ایجنسی کی توجہ دلائی، منحرف گواہان کے خلاف کارروائی کرنے کی درخواست بھی کی لیکن ایجنسی نے بم دھماکہ متاثرین کی باتوں کو نظر انداز کردیا۔مولانا حلیم اللہ قاسمی نے مزید کہاکہ بم دھماکہ متاثرین اگر اس مقدمیں مداخلت نہیں کرتے تو بھگوا ملزمین 2016/ میں ہی مقدمہ سے ڈسچارج ہوجاتے، این آئی اے نے ملزمین کو کلین چیٹ دے دی تھی۔ مولانا حلیم اللہ قاسمی نے مزید کہاکہ بم دھماکہ متاثرین یقینا خصوصی این آئی اے عدالت کے فیصلے کو بامبے ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے لیکن اب ریاستی حکومت کا امتحان ہے کہ وہ این آئی اے عدالت کے فیصلے کو کتنی جلدی ہائی کورٹ میں چیلنج کرتی ہے،7/11ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکہ معاملہ میں انہوں نے بامبے ہائی کورٹ کے فیصلے کو محض چند گھنٹوں میں ہی سپریم کورٹ میں چیلنج کرکے فیصلے پر اسٹے حاصل کرلیا تھا۔ مولانا حلیم اللہ قاسمی نے بم دھماکہ متاثرین کو یقین دلایا کہ انہیں انصاف دلانے اور بم دھماکہ میں ملوث ملزمین کو کیفر کردار تک پہچانے کے لیئے جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی حسب سابق کوشش کرتے رہے گی۔مولانا حلیم اللہ قاسمی نے بم دھماکہ متاثرین کی پیروی کرنے والے وکلاء اور سیاسی، سماجی لوگوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے انصاف دلانے کے لئے کوشش کی۔

 مالیگاؤں 2008/بم دھماکہ مقدمہ
بم دھماکہ متاثرین کو انصاف نہیں ملا،ایجنسی کی ناکامی، ایڈوکیٹ شاہد ندیم
ممبئی 31/ جولائی
17/ سالوں کے طویل انتظار کے بعد مالیگاؤں 2008/ بم دھماکہ مقدمہ کا فیصلہ ہوگیا۔ خصوصی این آئی اے عدالت نے ناکافی ثبوت وشواہد کی بنیاد پر مقدمہ کا سامنا کررہے تمام 7/ ملزمین کو بری کردیئے۔ مقدمہ سے بری کئے گئے ملزمین کے نام سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، کرنل پروہت، میجر اپادھیائے، اجئے راہیکر، سمیر کلکرنی، سدھاکر دھر دویدی اورسدھاکر اونکار چترویدی ہیں۔سٹی سول اینڈ سیشن عدالت (ممبئی) میں قائم خصوصی این آئی اے عدالت کے جج اے کے لاہوٹی نے فیصلہ صادر کیا۔اس مقدمہ میں بم دھماکہ متاثرین کی نچلی عدالت سے لیکر سپریم کورٹ تک پیروی کرنے والے ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے کہا کہ خصوصی این آئی اے عدالت کے جج اے کے لاہوٹی نے ملزمین کو کافی ثبوت و شواہد کی بنیاد پر مقدمہ سے بری کیا ہے، عدالت کے اس فیصلے سے بم دھماکہ متاثرین کو انصاف نہیں ملا ہے لیکن یہ ایجنسی کی بھی ناکامی ہے جس نے عدالت میں پختہ ثبوت و شواہد پیش کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے مزید کہا کہ بم دھماکہ متاثرین نے اپنی پوری کوشش کی کہ ملزمین کو سزا دلائی جاسکے لیکن اہم گواہان کے منحرف ہونے سے مقدمہ کمزور پڑ گیا، ایجنسی اپنے گواہان کی حفاظت نہیں کرسکی۔استغاثہ عدالت کے سامنے اہم ثبوت و شواہد پیش کرنے میں ناکام ثابت ہوا۔انہوں نے مزید کہا کہ کم از کم عدالت نے یہ بات تو صاف کردی کہ مالیگاؤں میں 2008/میں بم دھماکہ ہوا تھا جس میں 6/ لوگ شہید اور101/ لوگ زخمی ہوئے تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ حقیقتاً اس مقدمہ میں ملزمین کا نہیں بلکہ بم دھماکہ متاثرین کا ٹرائل ہو اہے۔ عدالت میں بم دھماکہ متاثرین کو اپنے زخم دکھانے پڑے اور 29/ ستمبر 2008/ کی شام ان کے ساتھ کیا غیر انسانی حرکت ہوئی تھی اسے بتانا پڑا اس کے باوجود بھی قومی تفتیشی ایجنسی عدالت کو مطمین نہیں کرسکی۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages