src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعہ، 18 جولائی، 2025


بی کے سی امریکن اسکول حملہ سازش معاملہ
بامبے ہائی کورٹ کا ضمانت عرضداشت پر سماعت کرنے سے انکار، اپیل پر حتمی سماعت کیئے جانے کا حکم
 جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کی پیروی
ممبئی18/ جولائی
 ممبئی کے مشہور تجارتی خطہ باندرہ کرلا کمپلیکس (BKC)میں قواقع امریکن اسکول میں دھماکہ کرنے کی مبینہ سازش رچنے کے الزامات کے تحت ممبئی کی سیشن عدالت سے مجرم قرارد یئے گئے انیس انصاری کی ضمانت پررہائی کی عرضداشت پر آج بامبے ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ کے جسٹس سارنگ کوتوال اور جسٹس شیام چانڈک کے روبروسماعت عمل میں آئی جس کے دوران عدالت نے عرض گذار انیس انصاری کی ضمانت عرضداشت پر سماعت کرنے سے انکار کردیا البتہ عدالت نے نچلی عدالت کے فیصلے کے خلاف داخل اپیل پر حتمی سماعت کیئے جانے کا حکم جاری کیا۔اپیل پر سماعت کے لیئے عدالت نے 21/ اگست کی تاریخ مقرر کی ہے۔بامبے ہائی کورٹ میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی انیس انصاری کے مقدمہ کی پیروی کررہی ہے۔دوران سماعت ایڈوکیٹ متین شیخ نے عدالت کو بتایا کہ عرض گذار دس سال سے زائد وعرصہ جیل میں گذارچکا ہے نیز ہائی کورٹ میں اس کی اپیل گذشتہ تقریباً دد سالوں سے التواء کا شکار ہے لہذا عرض گذار کی ضمانت عرضداشت پر سماعت کی جائے۔انہوں نے عدالت کو مزید بتایا کہ سیشن عدالت نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی دفعہ 66F / کے تحت مجرم قرار دیا ہے جس کے تحت مجرم کو زیادہ سے زیادہ عمر قید کی سزا دی جاسکتی ہے حالانکہ اگریہ مان بھی لیا جائے کہ عرض گذار نے فیس بک پر گفتگو کرکے کوئی جرم کیا ہے تو انفارمیشن ٹیکنالوجی کی دفعہ 66F کا اطلاق اس پر نہیں ہوسکتا۔عرض گذار انیس انصاری کی مبینہ فیس بک گفتگو کی وجہ سے ہندوستان کی سالمیت کو کسی بھی طرح کا خطرہ نہیں تھا نیز ملک دشمنی سے بھی اس کا کوئی لینا دینا نہیں اس کے باوجود اس کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کی دفعہ 66F/ کے تحت عمر قید کی سزا دی گئی جو عرض گذار کے ساتھ زیادتی ہے۔ایڈوکیٹ متین شیخ کو جسٹس کوتوال نے کہا کہ عرض گذار انیس انصاری کی ضمانت ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ آف انڈیا سے مسترد ہوچکی ہے لہذ ا عدالت اس کی ضمانت عرضداشت پر سماعت کرنے کی بجائے اس کی اپیل پر سماعت کرنے کے حق میں ہے۔حالانکہ متین شیخ نے عدالت سے گذارش کی کہ انیس انصاری کی ضمانت عرضداشت پر پہلے سماعت کی جائے اور اپیل پر بعد میں لیکن عدالت نے ان کی درخواست کو مسترد کردیا اور انیس انصاری کی اپیل پر اگلے ماہ حتمی سماعت کیئے جانے کا حکم جاری کیا۔
عیاں رہے کہ سیشن عدالت سے عمر قید کی سزا ملنے کے بعد عرض گذار انیس انصاری نے جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کے توسط سے پہلے بامبے ہائی کورٹ اور پھر سپریم کورٹ آف انڈیا میں ضمانت عرضداشت داخل کی تھی۔ سپریم کورٹ آف انڈیا نے عرض گذار انیس انصاری کو ضمانت پر رہا کرنے کی بجائے بامبے ہائی کورٹ کو اس کی اپیل پر جلد از جلد سماعت کیئے جانے کا حکم دیا تھا۔ سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود ابتک بامبے ہائی کورٹ نے انیس انصاری کی اپیل پر سماعت نہیں کی ہے۔
واضح رہے کہ سیشن عدالت کے جج اے اے جوگلیکر نے 21/ اکتوبر 2023 کو فیصلہ صادر کرتے ہوئے ملزم انیس انصاری کو عمر قید کی سزا سنائی تھی حالا نکہ دفاعی وکیل شریف شیخ نے ملزم کو کم سے کم سزا دیئے جانے کی عدالت سے گذارش کی تھی جسے عدالت نے نامنظور کرلیا تھا۔
واضح رہے کہ ملزم انیس انصاری جو پیشہ سے ایک سافٹ وئیر انجینئر ہے گرفتاری سے قبل ایک غیر ملکی کمپنی میں برسر روزگار تھا کو مہاراشٹر انسداد دہشت گرد دستہ ATSنے  18/ اکتوبر2014کو اس الزامات کے تحت گرفتار کیا تھا کہ وہ جہادی سرگرمیوں میں ملوث ہے اور وہ مشہور سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ فیس بک پر کسی غیر ملکی سے رابطہ میں تھا اور دونوں نے ممبئی میں غیر ملکیوں کو قتل کرنے اور باندرہ کرلا کمپلیکس میں واقع امریکن اسکول میں بم دھماکہ کرنے کی سازش کررہے تھے۔

 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages