جلگاؤں میں تحفظِ ناموسِ رسالت ﷺ و اصلاحِ معاشرہ کانفرنس۔
ایمان، عشقِ رسول ﷺ اور اتحادِ امت کا روح پرور مظہر
جلگاؤں (: عقیل خان بیاولی) حضرت مولانا عابد رضا قادری صاحب کی فراہم کردہ معلومات کیے مطابق ،زمین جلگاؤں کی وہ متبرک شام، جب فضاؤں میں عشقِ رسول ﷺ کی خوشبو مہک رہی تھی، دل اللہ و رسول کی یاد میں دھڑک رہے تھے، اور روحانی کیفیت دلوں کو جھنجھوڑ رہی تھی۔ تحریک فروغِ اسلام شاخ جلگاؤں کے زیرِ اہتمام، بروز ہفتہ، 12 جولائی 2025ء کو عظیم الشان عنوان "تحفظِ ناموسِ رسالت ﷺ و اصلاحِ معاشرہ کانفرنس" کے تحت ایک بے مثال اور یادگار دینی اجتماع منعقد ہوا، جس نے جلگاؤں کے ایمانی ماحول کو نئی جِلا بخشی۔
صدارت و روحانی قیادت:
اس نورانی محفل کی صدارت پیرِ طریقت، نسلِ عثمانِ غنیؓ کے چشم و چراغ، صاحبِ نسبت و سوز، حضرت معزالدین عثمانی صاحب قبلہ نے فرمائی۔ روحانی قیادت اور فیضانِ نظر سے لبریز ان کی موجودگی نے کانفرنس کو تقدس کا جامہ پہنا دیا۔
محفل کا روح پرور آغاز:
تلاوتِ کلامِ ربانی سے محفل کا آغاز ہوا، جس کی ہر آیت سامعین کے دلوں کو جیسے چیرتی چلی گئی، اور دلوں کو نورِ ہدایت سے منور کرگئی۔ نقیبِ اہلِ سنت حضرت مولانا مہدی حسن مضطر صاحب کی جذبات سے بھرپور نظامت، بامعنی اشعار اور سوز و گداز سے لبریز لب و لہجہ نے سامعین پر وجد طاری کر دیا۔ ان کے اشعار دراصل دلوں کی دھڑکن بن کر سننے والوں کو رب اور رسول ﷺ کی محبت میں سرشار کرتے رہے۔
🌹 نعتِ رسولِ مقبول ﷺ:
جب مفتی غلام حسنین جامعی صاحب نے اپنے دل نشین انداز میں نعتِ رسولِ عربی ﷺ پیش کی، تو محفل "سبحان اللہ"، "ماشاء اللہ" کے نعروں سے گونج اٹھی۔ ایسا محسوس ہوا جیسے عاشقانِ مصطفیٰ ﷺ کے دل جُھوم اُٹھے ہوں، اور ہر آنکھ عشقِ رسول کی چمک سے لبریز ہو چکی ہو۔ علمائے کرام کے خطابات – ایمان افروز اور بصیرت افروز:
کانفرنس کا اصل جوہر وہ روحانی اور فکری خطابات تھے جنہوں نے سامعین کے دل و دماغ میں فکر و عمل کی نئی روح پھونک دی۔مولانا مفتی فیض احمد مصباحی صاحب قبلہ (تحریک فروغِ اسلام، شاخ بھیونڈی) نے عشقِ رسول ﷺ، سیرتِ مصطفیٰ ﷺ اور اعلیٰ حضرت کے عقیدت بھری شاعری کو جس سادہ و دلنشین انداز میں بیان کیا، اس نے ہر سامع کے دل میں عشق کی چنگاری کو شعلہ بنا دیا۔ ان کی گفتگو سن کر دل زبان پر آ گئے: سبحان اللہ!
حضرت قاری آصف رضا برکاتی صاحب قبلہ (نائب صدر، تحریک) نے اپنے ولولہ انگیز خطاب میں تحریک کے پیغام، مقاصد اور حضرت قمر غنی عثمانی صاحب قبلہ کی عظیم خدمات کا اجمالی نقشہ پیش کیا۔ ان کی زبان سے نکلا ہر جملہ، گویا جذبہ ایمانی میں آگ بھڑکاتا رہا، اور تحریک کے ساتھ جڑنے کا عزم ہر دل میں پیدا کرتا رہا۔مولانا عامر مصباحی صاحب قبلہ (خلیفۂ اشرف الفقہاء) نے نوجوان نسل کے لیے پکار بلند کی۔ آپ نے اپنی پراثر گفتگو میں بچپن سے دین، سیرت، اور ناموسِ رسالت ﷺ کی عظمت کو دل و دماغ میں راسخ کرنے پر زور دیا۔ ان کے الفاظ چراغ بن کر راستے دکھاتے گئے۔
اختتامی دعا – روح کی تسکین: پروگرام کا اختتام حضرت معزالدین عثمانی صاحب قبلہ کی پُرسوز دعا پر ہوا، جس میں ہر دل اشک بار، ہر نگاہ پرنم اور ہر ہاتھ دعا کے لیے بلند تھا۔ وہ لمحات ایمان کی حلاوت سے بھرے ہوئے تھے، جب دعائیں عرشِ بریں کو چھو رہی تھیں، اور ماحول ایک بار پھر عشقِ مصطفیٰ ﷺ کی خوشبو سے مہک رہا تھا۔یہ صرف ایک دینی جلسہ نہ تھا، بلکہ ایک بیداری، ایک روشنی، اور ایک ایمانی تجدید کا پیغام تھا۔ تحریک فروغِ اسلام نے جلگاؤں میں ایمان، محبتِ رسول ﷺ، اتحادِ امت، اور اصلاحِ معاشرہ کا جو چراغ روشن کیا، وہ ان شاء اللہ ہر دل میں روشنی بکھیرے گا۔۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں