ناگپور میں مسلمانوں کی یک طرفہ گرفتاری افسوس ناک : مولانا حلیم اللہ قاسمی
تاریخی حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے والی فلموں کی نمائش پر ریاست میں مکمل طور پر پاپندی کا مطالبہ
ممبئی 18/ مارچ : گذشتہ شب ناگپور شہر کے محل نامی علاقے میں اورنگ زیب کی قبر کو لیکر فرقہ وارانہ فساد برپا ہوگیا جس کے بعد ناگپور پولس نے پانچ مقدمات درج کرتے ہو ئے پچاس سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ذرائع سے ملنے والی معلومات کے مطابق گرفتاریاں بیشتر مسلمانوں کی ہوئی ہیں جبکہ پتھراؤ دونوں جانب سے ہوا تھا۔ اس ضمن میں آج ممبئی میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے صدر مولانا حلیم اللہ قاسمی نے ایک اخباری بیان جاری کرتے ہوئے مسلمانوں سے امن برقرار رکھنے اور افواہوں پر دھیان نہ دینے کی اپیل کی ہے اور کہاکہ اورنگ زیب کے نام پر شرپسند عناصر مسلمانوں کو اکسانا چاہتے ہیں تاکہ ریاست کو بڑے فساد میں جھونکا جاسکے۔مولانا حلیم اللہ قاسمی نے مسلمانوں کی یک طرف گرفتاری پر بھی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے پولس انتظامیہ سے گذارش کی ہے کہ وہ خاطیوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرے لیکن محض شک کی بنیاد اور سیاسی دباؤ میں سماج کے ایک طبقہ کے خلاف کارروائی کرنے سے گریز کرے۔مولانا حلیم اللہ قاسمی نے کہا کہ موصولہ اطلاعات کے مطابق بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد نامی تنظیموں کی جانب سے جلوس نکالنے اور دوران جلوس قابل اعتراض نعرے لگانے اور مبینہ طور پر قرآنی آیت لکھے جھنڈے کی بے حرمتی کے نتیجے میں دو گروپ کے درمیان پتھراؤ کے نتیجے میں حالات کشیدہ ہوگئے تو جو اب مکمل قابو میں ہے۔مولانا حلیم للہ قاسمی نے مزیدکہا کہ ایسے حساس معاملات میں پولس کی جانبدارانہ کاروائی سے شرپسند عناصر بچ جاتے ہیں اور بے قصوروں کو گرفتار کرلیا جاتا ہے لہذا پولس مکمل ثبوت و شواہد کی روشنی میں اپنی کارروائی انجام دے تاکہ بے قصوروں کی گرفتاری نہ ہو۔مولانا حلیم اللہ قاسمی نے چیف منسٹر آف مہاراشٹرا دیویندر فڑنویس اور ڈائرکٹر جنرل آف پولس مہاراشٹر سے گذارش کی کہ وہ کسی بھی تنظیم کو ریاست میں اورنگ زیب کے خلاف کسی بھی طرح کا احتجا ج کرنے کی اجازت نہ دے۔چھاوا فلم کی نمائش کے بعد سے ہی اورنگ زیب کا مقبرہ ہٹانے کا مطالبہ ریاست میں زور پکڑ رہا ہے جس کی وجہ سے فرقہ پرست جماعتیں سڑکوں پر سراپا احتجاج ہیں۔ مولانا حلیم اللہ قاسمی نے مطالبہ کیاکہ چھاوا جیسی نفرت آمیز اور تاریخی حقائق کو توڑمروڑ کر بنائی جانے والی فلموں کی نمائش پر ریاست میں مکمل طور پر پاپندی عائد کرے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعا ت کو رونما ہونے سے روکا جاسکے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں