src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> پھانسی کی سزا پانے والے نو ملزمین اور عمر قید کی سزا پانے والے پندرہ ملزمین ہائی کورٹ کے فیصلے کے منتظر - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعہ، 21 مارچ، 2025

پھانسی کی سزا پانے والے نو ملزمین اور عمر قید کی سزا پانے والے پندرہ ملزمین ہائی کورٹ کے فیصلے کے منتظر


پھانسی کی سزا پانے والے نو ملزمین اور عمر قید کی سزا پانے والے پندرہ ملزمین ہائی کورٹ کے فیصلے کے منتظر




جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کی پیروی










ممبئی21/ مارچ : جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے ذریعہ تین اہم مقدمات کی پیروی کے نتیجے میں بامبے ہائی کورٹ، الہ آباد ہائی کورٹ اور کولکاتہ ہائی کورٹ میں زیر سماعت مقدمات میں بحث مکمل ہوچکی جس کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔ ان تینوں اہم مقدمات میں 9/ ملزمین کو ٹرائل کورٹ سے پھانسی کی سزا جبکہ 15/ ملزمین کو عمر قید کی سزا ہوئی تھی۔بامبے ہائی کورٹ نے 31/ جنوری 2025/ کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ ہائی کور ٹ نے ممبئی کی خصوصی مکوکا عدالت سے پھانسی کی سزا پانے والے کمال احمد وکیل احمد انصاری (مرحوم)، احتشام قطب الدین صدیقی، آصف خان بشیر خان،محمد فیصل عطاء الرحمن شیخ اور نوید خان رشید خان اور عمر قید کی سزا پانے والے ڈاکٹر تنویر محمد ابراہیم انصاری، محمد ماجد محمد شفیع، شیخ محمد علی عالم شیخ،ساجد مرغوب انصاری، مزمل عطاء الرحمن شیخ،سہیل محمود شیخ اور ضمیر احمد لطیف الرحمن شیخ کی اپیلوں پر سماعت کرنے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔ اس مقدمہ میں ہائی کورٹ میں تقریباً چھ ماہ بحث چلی تھی۔ اس اہم مقدمہ کی سماعت کرنے کے لیئے چیف جسٹس آف بامبے ہائی کورٹ نے ملزمین کے وکلاء کی درخواست پر خصوصی بینچ کا قیام عمل میں لایا تھا۔ جسٹس انیل کلور اور جسٹس ایس سی چانڈک نے اس مقدمہ کی سماعت کی تھی۔تمام ملزمین سال 2006/ سے جیل کی صعوبتیں برداشت کررہے ہیں۔ اس مقدمہ میں کسی بھی ملزم کو کبھی ضمانت پر رہائی نہیں ملی۔اسی طر سی آر پی ایف رامپور مقدمہ میں الہ آباد ہائی کورٹ میں فریقین کی بحث مکمل ہوچکی ہے، ٹرائل کورٹ میں چار ملزمین کو پھانسی اور ایک ملزم کو عمر قید کی سزا ہوئی تھی۔ رامپور کی خصوصی سیشن عدالت نے ملزمین عمران شہزاد،محمد فاروق، صباح الدین انصاری اورمحمد شریف کو پھانسی کی سزا سنائی تھی جبکہ ملزم جنگ بہادر خان کو عمر قید کی سزا ہوئی تھی۔الہ آباد ہائیکورٹ کی دو رکنی بینچ کے جسٹس آر ایم این مشراء اور جسٹس سدھارتھ ورما نے 23/ جنوری 2025/ کو فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔ ملزمین جنوری 2008/ سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے مقید ہیں۔کولکاتہ برمن اغواء مقدمہ میں کولکاتہ ہائی کورٹ میں فریقین کی بحث مکمل ہوچکی ہے۔ ٹرائل کورٹ سے آٹھ ملزمین کو عمر قید کی سزا ہوئی تھی، ٹرائل کورٹ سے جن 8/ ملزمین کو عمر قید کی سزا ہوئی تھی ان میں نور محمد عبدالطیف مالک،جلال ملا رشید ملا،میزان الرحمن جمال الدین،اختر حسین بشیر احمد،اسحق احمد بشیر احمد، طارق محمود سلامت علی،ارشد احمد حسین اور مزمل شامل ہیں۔16/ جنوری 2025 / کو کولکاتہ ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ کے جسٹس دیبانگسو باسک اور جسٹس شبیر رشیدی نے فریقین کی بحث کی سماعت کے سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔ ملزمین سال 2011/ سے مقدمہ کا سامنا کررہے ہیں، تین ملزمین ایک سال قبل ضمانت ملی تھی بقیہ ملزمین گرفتاری کے بعد سے ہی جیل میں قید ہیں۔ان تینو ں اہم مقدمات میں ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے،کسی بھی وقت ہائی کورٹ فیصلہ سنا سکتی ہے۔ ملزمین کے دفاع میں جمعیۃ علماء نےء ملک کے نامور وکلاء کی خدمات حاصل کی تھیں۔اسی طرح ممبئی داعش مقدمہ کا سامنا کررہے ملزم اللہ رکھا کی ضمانت پر رہائی کی درخواست پر بامبے ہائی کورٹ کی دور کنی بینچ نے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔جسٹس کوتوال اور جسٹس ای ایم موڈک کی بینچ نے فیصلہ محفوظ کیا ہے۔ ملزم اللہ رکھا 2018/ سے ممبئی کی آرتھر روڈ جیل میں مقید ہے۔متذکرہ مقدمات کے علاوہ جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی 485/ ملزمین کے مقدمات کی پیروی کررہی جس میں نچلی عدالت میں 186، ہائی کورٹ میں 210/ اور سپریم کورٹ میں 89/ ملزمین کے مقدمات ہیں۔جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کے قیام سے لیکر ابتک دہشت گردی اور فرقہ وارانہ فسادات میں گرفتار 222/ ملزمین کی ضمانتیں ٹرائل کورٹ سے لیکر سپریم کورٹ سے منظور کرائی گئی جبکہ 301/ ملزمین کو مقدمات سے بری کرایا گیا۔گذشتہ دو سالوں سے جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی نے ایسے ملزمین کی ضمانتیں ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں داخل کرنا شروع کیا ہے جن کے مقدمات کی سماعت میں تاخیر ہورہی ہے۔ اسی کے ساتھ ساتھ ملک کے مختلف صوبوں کی سیشن عدالت میں درجنوں مقدمہ یومیہ کی بنیاد پر چل رہے ہیں کی پیروی جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کررہی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages