src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> پٹنہ گاندھی میدان بم دھماکہ معاملہ : پٹنہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف داخل اپیل پر سپریم کورٹ میں جلد سماعت متوقع - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعہ، 7 مارچ، 2025

پٹنہ گاندھی میدان بم دھماکہ معاملہ : پٹنہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف داخل اپیل پر سپریم کورٹ میں جلد سماعت متوقع

 

پٹنہ گاندھی میدان بم دھماکہ معاملہ : پٹنہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف داخل اپیل پر سپریم کورٹ میں جلد سماعت متوقع


جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کی پیروی










نئی دہلی7/ مارچ2025 : بہارکی راجدھانی پٹنہ کے مشہور گاندھی میدان میں رونما ہونے والے بم دھماکہ معاملے میں پٹنہ ہائی کورٹ کے ملزمین کو عمر قید اور تیس سال سزا دیئے جانے والے فیصلے کے خلاف ملزمین نے سپریم کورٹ آف انڈیا میں پٹیشن داخل کردی ہے جس پر جلد سماعت متوقع ہے۔ ملزمین نے انہیں قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے توسط سے سپریم کورٹ آف انڈیا میں پٹیشن (ایس ایل پی) داخل کی ہے۔ گذشتہ سال 11/ ستمبر کو پٹنہ ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ نے نچلی عدالت سے پھانسی کی سزا پانے والے چار ملزمین کو پھانسی دیئے جانے والے فیصلے کو تبدیل کرتے ہوئے ملزمین کو تیس سال قید کی سزا سنائی تھی جبکہ عمر قید کی سزا پانے والے دو ملزمین کی عمر قید کی سزاؤں کو برقرار رکھا تھا۔ اسی طرح پٹنہ ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کی جانب سے چاروں ملزمین کی پھانسی کی سزا کی تصدیق کئے جانے والی درخواست کو مسترد کردیا تھا۔
 پٹنہ ہائی کورٹ نے ملزمین حیدر علی عالم انصاری، مجیب اللہ جابر انصاری، نعمان سلطان انصاری اور امتیاز انصاری کمال الدین کی پھانسی کی سزاؤں کو تیس سال میں تبدیل کردیا تھا جبکہ ملزمین عمیر شفیع صدیقی اوراظہر الدین شکیل الدین قریشی کی عمر قید کی سزاؤں کو عدالت نے برقرار رکھا تھا۔ دو رکنی بینچ کے جسٹس اشوتوش کمار اور جسٹس جیتندر کمار نے فیصلہ سنایا تھا۔ پٹنہ ہائی کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد ملزمین کے اہل خانہ کی درخواست پر جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی نے پٹنہ ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد گذشتہ دنوں سپریم کورٹ کے سینئر وکلاء سے صلاوح و مشورہ کرنے کے بعد سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل کردی گئی۔ پٹیشن میں تحریری کیا گیا ہے کہ پٹنہ ہائی کورٹ نے استغاثہ کی جانب سے عدالت میں پیش کیئے گئے ثبوت و شواہد کو زیادہ اہمیت دیتے ہوئے ان کی سزاؤں کو برقرار رکھا ہے جس پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔ ملزمین کی جانب سے داخل کردہ پٹیشن میں قانونی پہلوؤں پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے جسے ہائی کورٹ نے نظر انداز کردیا تھا۔پٹیشن ایڈوکیٹ عارف علی، ایڈوکیٹ مجاہد احمد، ایڈوکیٹ واصف رحمن خان نے سینئر ایڈوکیٹ کے مشورہ سے پٹیشن تیار کی ہے جسے ایڈوکیٹ آن ریکارڈ چاند قریشی نے سپریم کورٹ میں داخل کیا ہے۔ عیاں رہے کہ 23/ اکتوبر2013ء کو پٹنہ کے مشہور تاریخی گاندھی میدان میں بم دھماکہ ہوا تھا جب وزیر اعظم نریندر مودی ایک عوامی ریلی سے خطاب کرنے والے تھے، اس بم دھماکہ میں 6/لوگ ہلاک اور 90/ افراد زخمی ہوئے تھے۔ بم دھماکوں کی تفتیش قومی تفتیشی ایجنسی این آئی اے  کے سپرد کی گئی جس نے بہار، جھاکھنڈ اور آس پاس کی دیگر ریاستوں سے10/ مسلم نوجوانوں کو گرفتار کیا تھا اور ان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات 307 ,326 v,212, 121(A), 120(B), 34، دھماکہ خیز مادہ کے قانون کی دفعات 3, 5 اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام والے قانون کی دفعات 16,18,20 کے تحت مقدمہ قائم کیا تھا۔       

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages