پونے جنگلی مہاراج روڈ مقدمہ : بارہ سالوں کے بعد جیل سے رہا ملزم منیب میمن کو والدین کی عیادت کرنے کی مشروط اجازت
ممبئی9/ فروری: پونے جنگلی مہاراج روڈ بم بلا سٹ مقدمہ میں ماخوذمنیب میمن نامی ملزم کی بارہ سالوں کے بعد جیل سے رہائی کے بعد بھی اسے اس کی فیملی سے ملاقات کرنے کے لیئے گھر جانے میں تقریباً تین ماہ کا وقت لگا کیونکہ ہائی کورٹ نے ملزم کے ممبئی سے باہر جانے پر پابندی لگا دی تھی۔
بیمار ضعیف والدین کی عیادت کے لیئے ملزم نے خصوصی عدالت سے اجازت طلب کی تھی جس کے بعد عدالت نے اسے پندرہ دنوں کے مشروط اجازت دی۔ ہائی کورٹ نے ملزم کو ٹرائل کورٹ کی اجازت کے بغیر ممبئی شہر سے باہر جانے پر پابندی عائد کررکھی ہے جس کی وجہ سے ملزم کو ٹرائل کورٹ سے اجازت حاصل کرنا پڑی۔
خصوصی مکوکا عدالت کے جج چکور شری کرشنا باوسکر نے ملزم کی پیروی کرنے والے ایڈوکیٹ شریف شیخ(جمعیۃ علماء مہاراشٹر ارشد مدنی) کے دلائل کی سماعت کے بعد ملزم کو ممبئی سے باہر اس کے آبائی وطن پونے جانے کی اجازت دے دی حالانکہ سرکاری وکیل وبھئے بگاڑے نے ملزم کی ممبئی شہر سے باہر جانے کی عرضداشت کی مخالفت کی تھی۔
دوران سماعت ایڈوکیٹ شریف شیخ نے عدالت کو بتایا کہ جیل سے رہائی کے بعد سے ملزم ممبئی میں قیام پذیر ہے اور اس دوران اس نے ضمانت شرائط کی مکمل پاسداری کی ہے نیز ملزم کا آبائی شہر پونے ہیں جہاں اس کے والدین اور فیملی رہائش پذیر ہیں لہذ ملزم کو اس کے والدین کی عیادت اور فیملی سے ملاقات کی انسانی بنیادوں پر اجازت دی جانی چاہئے۔ ایڈوکیٹ شریف شیخ نے عدالت کو مزید بتایا کہ ملزم عدالت کی جانب سے عائد کی جانے والی اضافی شرائط کی پاسداری کرنے کے لیئے تیا رہے۔
فریقین کے دلائل کی سماعت کے بعد خصوصی جج نے منیب میمن کو پندرہ دنوں کے لیئے ممبئی سے باہر پونے شہر جانے کی اجازت دے دی۔عدالت نے ملزم کو ہدایت دی کہ وہ پونے میں کس جگہ رہے گا اس کی تفصیل نیز مقامی پولس اسٹیشن میں ہر دوسرے حاضری دے گا۔ پونے سے واپسی پر اے ٹی ایس کالاچوکی پولس اسٹیشن میں حاضری لگائے گا۔
واضح رہے کہ 20/ ستمبر 2024 / کو بامبے ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ کے جسٹس ریوتی موہتے ڈیرے اور جسٹس شرمیلا دیشمکھ نے ملزم منیب میمن کو مشروط ضمانت پر رہا کیئے جانے کا حکم جاری کیا تھا۔
ٹرائل کورٹ میں ملزم منیب میمن کو جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی قانونی امداد فراہم کررہی ہے، جمعیۃ علماء کے توسط سے منیب میمن نے سپریم کورٹ آف انڈیا میں کیویٹ بھی داخل کیا ہے لیکن ابتک ریاستی حکومت نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج نہیں کیا ہے۔
پونے جنگلی مہاراج روڈ مقدمہ میں ریاستی انسداد دہشت گرد دستہ نے ملزمین عمران خان پٹھان، فیروز سید، عرفان مصطفی لانگڑے، اسعد خان جمشید خان، منیب اقبال میمن، فیروز شیخ باغبان،سید عارف بیابانی، اسلم شیخ اوراسعد اللہ اختر کو بم دھماکوں کی سازش میں ملوث ہونے کے الزامات کے تحت سال 2012/ میں پونے شہر اور ملک کے مختلف مقامات سے گردفتار کیا تھا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں