جمعیۃ علماء مہاراشٹر کی مجلس عاملہ اور مدعوئین کی اہم میٹنگ
ممبئی 11؍فروری : جمعیۃ علماء مہاراشٹر کی مجلس عاملہ کے ارکان اورشہر ممبئی ومضافات کے اضلاع تھانہ ،رائے گڑھ اور پال گھر کی جملہ یونٹوں کے صدور ونظماء اعلی اور خازن نیز ریاست مہاراشٹر کےاضلاع کی یونٹوں کے عہدیداران پر مشتمل ایک اہم مشاورتی میٹنگ زیر صدارت مولانا حلیم اللہ قاسمی (صدر جمعیۃعلماء مہاراشٹر ) بوقت ۱۱؍بجے صبح صابو صدیق مسافر خانہ کی دوسری منزل کے ہال میں منعقد ہوئی ۔
اس میٹنگ میں مندروپ (شولاپور) کے 6؍ایکڑ رقبہ پر مشتمل قطعہ اراضی کی سروے رپورٹ مولانا محمد عارف عمری(نائب صدرجمعیۃعلماء مہاراشٹر ) نے پیش کی اور جملہ حاضرین نے اس مقام پر جلد از جلد بچیوں کے لئے جونیئرہائی اسکول بنانے کی حمایت کرتے ہوئے صدر جمعیۃعلماء مہاراشٹر کو یہ اختیار دیا کہ وہ ضروری قانونی کارروائی مکمل کروا کر تعمیرات کا سلسلہ شروع کردیں ،نیزتمام شرکاء نے بیک زبان اپنے تعاون کی یقین بھی دہانی کرائی ۔مولانا محمد سرور مظاہری (رکن مجلس عاملہ جمعیۃعلماء مہاراشٹر ) نے مندروپ کی زمین کے تعلق سے ایک مجوزہ نقشہ حاضرین کے سامنے رکھا اور پر زور انداز میں اپیل کی کہ جلد از جلد تعمیرات کرائی جائے ۔
ایجنڈے کے تحت دینی تعلیمی بورڈ کی تفصیلی رپورٹ مفتی حفیظ اللہ قاسمی (ناظم تنظیم جمعیۃعلماء مہاراشٹر ) نے پیش کی اور جنرل سکریٹری مفتی محمد یوسف قاسمی نے نام بنام ان تمام مکاتب کے لئے جمعیۃعلماء مہاراشٹر کی جانب سے منظور کی جانے والی رقم کی تفصیل بیان کی جن کا سروے مولانا عبد القیوم قاسمی ناظم دینی تعلیمی بورڈنے ایک وفد کے ہمراہ چندمہینہ پہلے کیا ہے۔
صدر جمعیۃعلماء مہاراشٹر مولانا حلیم اللہ قاسمی نے ماہ رمضان المبارک میں فراہمی مالیات پر زور دیتے ہوئے جمعیۃعلماء مہاراشٹر کی مقدمات کے سلسلہ میں پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ماضی کے مقابلے میں اب اس شعبہ (لیگل سیل) میں اخراجات کافی بڑھ گئے ہیں ،
انہوں نے کہاکہ جمعیۃعلماء مہاراشٹر دہشت گردی یا فسادات کے الزام میں ماخوذ تقریباً 500؍ملزمین کےمقدمات کی کی نچلی عدالتوں سے لے کر سپریم کورٹ تک پیروی کررہی ہے ، جن میں پھاسنسی کی سزا پانے والے 80؍ملزمین ہیں اور عمر قید کی سزا پانے والے135؍ملزمین ہیں ۔ واضح رہے کہ جمعیۃعلماء مہاراشٹر صرف ریاست مہاراشٹر کے مقدمات کی پیروی نہیں کرتی بلکہ اس کا دائرہ ملک گیر پیمانہ پر ہے۔پچھلے چند مہینوں میں بعض نہایت اہمیت کے حامل مقدمات جیسے 11/7 ممبئی لوکل ٹرین بم بلاسٹ (بامبے ہائی کورٹ)،سی آر پی ایف رامپور کیس (الٰہ آباد ہائی کورٹ )،خادم اغوا معاملہ (کلکتہ ہائی کورٹ ) میں جمعیۃعلماء مہاراشٹر کے مقرر کردہ اہم سینئر وکلا نے اپنی بحث مکمل کر لی ہے اور عدالت نے بھی فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔اسی طرح گودھرا ٹرین سانحہ مقدمہ کی کارروائی بھی بورڈ پر آگئی ہے،اور امید ہے کہ اگلے ہفتہ سے سپریم کورٹ اس پر حتمی بحث کی سماعت کر دے گی۔اس کے ساتھ ساتھ انڈین مجاہدین مقدمہ میں38؍پھانسی کی سزا پانے والے اور 11؍عمر قید کی سزا پانے والے ملزمین کی بھی اپیل ہائی کورٹ میں داخل کی جا چکی ہے۔اس کیس کی اہمیت کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس کی چارج شیٹ 8؍لاکھ صفحات پر مشتمل ہے ۔علاوہ ازیں بعض آئینی نوعیت کے مقدمات جیسے 1991 پلیسس آف ورشپ ایکٹ ،ماٰب لنچنگ ،لوجہاد قانون،طلاق ثلاثہ قانون،قومی کمیشن برائے تعلیمی ادارے جیسے اہمیت کے حامل مقدمات سپریم کورٹ آف انڈیا میں جمعیۃعلماء ہند کی جانب سے داخل کئے گئے ہیں۔اور جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی سپریم کورٹ مین ان مقدمات کی پیروی کررہی ہے۔
مولانا حلیم اللہ قاسمی نے کہا کہ ان مقدمات پر نہایت خطیر رقم صرف ہوچکی ہے۔اور آئندہ بھی ہونے کا امکان ہے، اس لئے آپ حضرات ماہ رمضان المبارک میں کا مل یکسوئی کے ساتھ جمعیۃعلماء مہاراشٹر کے لئے فراہمی مالیات میں لگ جائیں ،اپنی علاقائی ضرورتوں کے لئے سال کے بقیہ ایام میں کام کریں ۔
مولانا حلیم اللہ قاسمی کی دعا پر میٹنگ اختتام کو پہونچی ،مفتی محمد یوسف قاسمی جنرل سکریٹری نے پروگرام کی کارروائی چلائی ،تمام حاضرین کو ایک فولڈر میں حضرت مولانا سید ازہر مدنی ناظم اصلاح معاشرہ جمعیۃعلماء ہند کی کتاب کا ایک نسخہ اردو میں اور ایک نسخہ ہندی میں (جن کو جمعیۃعلماء مہاراشٹر شعبہ نشرواشاعت نے شائع کروایا ہے )پیش کیا گیا۔
اس میٹنگ میں شرکاء میں صدر اور جنرل سکریٹری کے علاوہ دو نائبین صدر (مولانا محمد عارف عمری،قاری عبد الرشید حمیدی )خازن (مولانا اشتیاق احمد قاسمی ) ناظم تنظیم (مفتی حفیظ اللہ قاسمی ) ناظم دینی تعلیمی بورڈ (مولانا عبد القیوم قاسمی)،صدر جمعیۃعلماء علاقہ مراٹھواڑہ (مفتی مرزا کلیم بیگ ندوی )کے علاوہ کافی تعداد میں جمعیۃعلماء مہاراشٹر کے عہدیداران نے شرکت کی ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں