"وقف ایکٹ" اہل سنّت والجماعت جلگاؤں نے کیا استقبال۔
جلگاؤں (عقیل خان بیاولی) شہر کی اہل سنّت والجماعت نے بعد نمازِ جمعہ نعمت پورہ سنی جامع مسجد علاقہ میں حزب مخالف جماعتوں کے نمائندگان کا اعزاز کیا کہ
بھارت کے آئین نے تمام ذاتوں اور مزاہب کو مساوی انصاف، حقوق اور درجات دۓ ہیں اور تمام مذاہب کو مذہبی آزادی دی گئی ہے۔ اسی طرح مسلمانوں کے مذہبی مقامات کو بھی وقف بورڈ کی طرف سے مسلم کمیونٹی کا تحفظ کیا جاتاہے
اس کے باوجود مرکزی حکومت نے حال ہی میں وقف ایکٹ میں تبدیلیوں کا اعلان کیا ہے جس کے سبب پوری مسلم کمیونٹی میں غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ کیونکہ مسلمانوں کے تمام مذہبی ادارے جیسے کہ مساجد، درگاہیں، قبرستان، عیدگاہیں، خانقاہیں وقف ایکٹ کے تحت شمار ہوتی ہیں اور یہ تمام ادارے اور ان کی جائیدادوں کو آج وقف ایکٹ کی وجہ سے محفوظ کیا گیا ہے، اس میں کسی طرح کی تبدیلی نہیں ہونی چاہیے۔ لیکن پھر بھی مرکزی حکومت نے اس قانون کو پارلیمنٹ میں بحث کے لیے لایا لیکن حزب مخالف جماعتوں کے نمائندگان نے اس آئین اور مسلم مخالف قانون کی سخت مخالفت کی اور حکومت کو ایک قدم پیچھے ہٹنا پڑا اس طرح آئین کے ساتھ مسلمانوں کے حقوق کا تحفظ ہوا۔
لہٰذا 9 اگست 2024 بروز جمعہ کو تمام اپوزیشن کے ارکان جو جمہوریت اور آئین کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کے حقوق کی حفاظت کرتے ہیں ان کا نعمت پورہ چوک میں ایک استقبالیہ پروگرام شہر کے سنی مسلمان بھائیوں نے پرتپاک استقبال کیا گیا۔ اس موقع پر کانگریس، سماج وادی پارٹی، اے آئی ایم آئی ایم کے پارٹی ممبران کو گلدستے سے نوازا گیا۔
سید ایاز علی نیاز علی نے سنی مسلم بھائیوں کی طرف سے تمام پارٹیوں کے ممبران کا اہلیان شہر کی طرف سے شکریہ ادا کیا، اس موقع پر کانگریس کے ضلع صدر پردیپ پوار، کانگریس سٹی صدر شیام تا ئیڈے، کانگریس اقلیتی شہر صدر امجد پٹھان بھی موجود تھے۔ سماج وادی پارٹی کے ریاستی جنرل سکریٹری رئیس باغبان ،اے آئی ایم آئی ایم کے کار پوریٹر نمایندہ اکرم دیشمکھ نے استقبال کیا۔
اس موقع پر ایاز علی نیاز علی، اسلم بابا اشرفی، مولانا جابر رضا، حاجی اکبر علی، حاجی سلیم الدین، شکور بادشاہ، حاجی سراج الدین رفیق ماسٹر، شفیع ٹھیکیدار برتر حسین، الیاس نوری، ناظم قریشی، شیخ اکبر، شکیب فاروق وغیرہ موجود تھے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں