نفرت پھیلانے والا دھرم گرو اور مذھبی نہیں ہوسکتا: مفتی ہارون ندوی
جلگاؤں (عقیل خان بیاولی) : امنیر ضلع جلگاؤں میں "سرو دھرم پریشد" میں اتحاد اور امن کا پیغام -
املنیر مہیلا منچ اور املنیر پولس اسٹیشن کے زیر اہتمام منعقدہ "سرو دھرم پریشد" میں تمام مذاہب کے مذہبی رہنماؤں اور سنتوں نے اپنے اپنے مذاہب کے اصولوں کی وضاحت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ کس طرح ملک میں امن قائم رکھنا ہمارا مذہبی فریضہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر مذہب نیکی کا درس دیتا ہے، برائی سے روکتا ہے اور نفرت، دشمنی، دنگے اور فساد کو گناہ قرار دیتا ہے، ہم سب ایک اللہ کے بندے اور ایک ماں باپ کی اولاد ہیں، اس وقت نہ صرف ملک بلکہ دنیا کو اتحاد، امن کی ضرورت ہے۔
مسلم مذہبی رہنما مفتی محمد ہارون ندوی نے ملک میں پھیلتی نفرت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب سیاست کا نتیجہ ہے، سیاست کے کہنے پر کچھ مذہبی رہنما نفرت کی زبان بول رہے ہیں، اپنے مذہبی مقامات اور خطبات کے ذریعے نفرت کی زبان بول رہے ہیں۔ وہ ہمارے پیارے ملک میں زہر اگل رہے ہیں اور ماحول خراب کر رہے ہیں، موصوف نے یہ بھی کہا کہ نفرت کی بات کرنے والا مذہبی رہنما نہیں ہو سکتا، کیونکہ کوئی مذہب نفرت کی بات نہیں کرتا ، مفتی ہارون نے کہا کہ خواتین فورم اور املنیر پولیس کی یہ"سرو دھرم پریشد" وقت کی اہم ترین ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں ایسے پروگراموں کی اشد ضرورت ہے اور اس شاندار پروگرام کو منعقد کرنے والوں کو تالیوں اور پھولوں کی گونج کے ساتھ مبارکباد دی۔ بہت سراہا اور عزت افزائی کی گئی، ممبر پارلیمنٹ سپریا تائی نے بھی اس پروگرام میں شرکت کی اور پروگرام کو بہت سراہا، انہوں نے مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کا پروگرام ملک کی ضرورت ہے، اس شاندار پروگرام کی صدارت ڈاکٹر ارپنا مٹھے کی۔ مقررین میں مفتی ہارون ندوی ،جے سنگھ واگھ، شری پرشمنیدھی جی، بھکشو ناگاسین، مقصود بھائی بوہرا، گایو درباری سنت بابا دھیرج سنگھ، ویدمورتی امول شکلا، ان تمام مذہبی رہنماؤں نے ایک بہت اہم پیغام دیا، مہیلا منچ کی صدر ڈاکٹر ارپنا، سکریٹری سروج بھنڈارکر، خزانچی کنچن شاہ، پروجیکٹ ہیڈ وسندھرا لانڈگے اور تمام ایگزیکٹو ممبران مہیلا منچ اور املنیر پولیس نے اس پروگرام کو سجانے میں اہم رول ادا کیا۔ یہ پروگرام بہت کامیاب رہا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں