src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعرات، 25 جولائی، 2024




 



پونے میں بارش سے ہاہاکار ، کئی علاقے سیلاب کی زد میں، آئی ایم ڈی نے بارش کے لیے ریڈ الرٹ جاری کیا، حالت مزید خراب ہونے کا خدشہ






پونے (وفا ناہید): موسلادھار بارش اور کھڈکواسلا ڈیم سے 40,000 کیوسک سے زائد پانی چھوڑنے سے پونے میں سیلاب آگیا ہے۔ محکمۂ موسمیات کے مطابق آئندہ 48 گھنٹوں میں صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔ ہندوستانی محکمۂ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے پونے ضلع کے لیے اگلے 48 گھنٹوں کے لیے ریڈ الرٹ جاری کیا ہے۔ کلکٹر سوہاس دیواسے نے کہا کہ اگر اور بارش ہوتی ہے تو کھڑکواسلا آبی ذخائر سے مزید پانی چھوڑا جائے گا اور پونے سے بہنے والی مٹھا ندی کی سطح آب میں اضافہ ہوگا۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 200 ملی میٹر سے زیادہ بارش کی وجہ سے پونے کے کئی علاقوں میں چھتوں تک پانی بھر گیا ہے۔ سنگھرڈ روڈ کے کنارے نشیبی علاقوں میں پانی کئی ہاؤسنگ سوسائٹیوں اور گھروں میں داخل ہو گیا ہے۔ کاریں اور ٹو وہیلر گاڑیاں پانی میں پھنس گئیں۔ این ڈی آر ایف نے نمبج نگر، دکن جم خانہ اور سنہا گڑھ روڈ کے علاقوں میں بچاؤ اور راحت کی کاروائیاں شروع کی ہیں اور سیلاب میں پھنسے 400 سے زائد افراد  کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ این ڈی آر ایف اور پولیس نے لوگوں سے گھر کے اندر رہنے کی اپیل کی ہے۔ امدادی کارکنوں نے کثیر المنزلہ عمارتوں میں پھنسے لوگوں کو باہر نہ آنے کی تاکید کی۔

احتیاط کے طور پر بعض علاقوں میں بجلی کاٹ دی گئی۔ 12 گھنٹے سے زائد بجلی بند ہونے سے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا۔ موبائل فون اور لیپ ٹاپ ری چارج نہ ہونے کی وجہ سے لوگ پریشان ہیں۔ مہاراشٹر اسٹیٹ الیکٹرسٹی ڈسٹری بیوشن کمپنی لمیٹڈ (ایم ایس ای ڈی سی ایل) کے پبلک ریلیشن آفیسر نشی کانت راؤت نے کہا کہ سنہا گڑھ روڈ، واکڈے واڑی، سندھ سوسائٹی وغیرہ جیسے کئی علاقوں میں ٹرانسفارمر پانی میں ڈوب گئے ہیں، جب کہ کئی سوسائٹیوں میں پانی ان کے میٹر رومز میں داخل ہوگیا ہے۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے ہم نے ان مقامات پر بجلی بند کردی ہے۔ بارش رکنے اور پانی کم ہونے کے بعد، کارکنان ان جگہوں کو نمی یا کسی اور رساؤ کو چیک کریں گے اور پھر جلد از جلد بجلی بحال کریں گے۔ پونے شہر میں سیلاب اور بھاری پانی جمع ہونے کی وجہ سے ٹرانسپورٹ کے مسائل بھی بڑھ گئے ہیں۔ محکمۂ ٹرانسپورٹ کے حکام نے بتایا کہ روزانہ کی کاروائیوں کے لحاظ سے 30 فیصد بسوں میں کمی کی گئی ہے۔ محکمہ کے چیف انجینئر رمیش چوہان نے کہا کہ پانی بھر جانے کی وجہ سے بسوں کا بریک ڈاؤن ہو رہا ہیں اور کئی راستوں پر بسیں تاخیر سے چل رہی ہیں۔ پونے سے مختلف شہروں کے لیے 700 بسیں چلتی ہیں۔ بسوں کی تعداد کم ہونے کی وجہ سے آٹو ڈرائیوروں نے کرایہ بڑھا دیا ہے۔ ڈیلی مسافر اتل بشت نے کہا کہ آٹو ڈرائیور میٹر پر عمل کرنے سے انکار کر رہے ہیں۔ کورے گاؤں پارک سے کلیانی نگر جانے کے لیے اسے 400 روپے خرچ کرنے پڑے۔ اولا اور یوبر نے بھی کئی طبقات کے کرایوں میں اضافہ کیا ہے۔ نمبم روڈ سے پونے ایئرپورٹ جانے کے لیے مسافروں کو 500 سے 700 روپے تک کا کرایہ ادا کرنا پڑتا تھا۔ سیلاب کے درمیان راحت کی خبر یہ ہے کہ پونے-ممبئی ایکسپریس وے پر ٹریفک معمول پر ہے اور پروازیں بھی باقاعدگی سے چل رہی ہیں۔ پونے ہوائی اڈے کے ڈائریکٹر سنتوش ڈھوکے نے کہا کہ ابھی تک کوئی پرواز متاثر نہیں ہوئی ہے۔ ٹرین بھی وقت پر چل رہی ہے۔ ابھی تک کسی ٹرین کے منسوخ ہونے کی کوئی خبر نہیں ہے۔

مہاراشٹر کے وزیر تعلیم دیپک کیسرکر نے کہا کہ شدید بارش کی وجہ سے پالگھر، رائے گڑھ اور تھانے میں تعطیلات کا اعلان کیا گیا ہے۔ موسم کی پیشن گوئی کی بنیاد پر، ممبئی کمشنر فیصلہ کریں گے کہ کل چھٹی کا اعلان کیا جائے یا نہیں۔ جمعرات کو مہاراشٹر بورڈ کے امتحان سے محروم طلباء کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ امتحان کی دوسری تاریخ کا جلد ہی اعلان کیا جائے گا۔ تاخیر سے آنے والوں کو امتحانی ہال میں داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages