src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعرات، 25 جولائی، 2024

 






نائب وزیراعلی نے ایم وی اے لیڈران کو پھنسانے کے لیے مجھ پر دباؤ ڈالا : انیل دیشمکھ کا بڑا الزام، فڈنویس نے انکار کیا




ممبئی: مہاراشٹر کے سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ نے نائب وزیر اعلی دیویندر فڈنویس پر سنگین الزامات لگائے ہیں۔ دیشمکھ نے کہا کہ فڈنویس نے تین سال پہلے ان پر دباؤ ڈالا تھا۔ وہ چاہتے تھے کہ دیشمکھ مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) لیڈران کے خلاف جھوٹا حلف نامہ داخل کریں۔ ان کا مقصد ایم وی اے حکومت کو گرانا تھا۔ سینئر این سی پی (شرد پوار) لیڈر دیشمکھ نے کہا کہ مجھ سے ای ڈی اور سی بی آئی تحقیقات سے آزادی کا وعدہ کیا گیا تھا۔ یہ پیشکش فڈنویس کے ایک آدمی نے دی تھی۔ میں نے خود فڈنویس سے فون پر بات کی تھی۔ میں صحیح وقت پر تمام معلومات ظاہر کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ فڈنویس کا ساتھی مجھ سے کئی بار ملا۔ اس نے ہم سے فون پر بات کرائی۔ ایک بار فڈنویس نے مجھے بتایا کہ وہ دستاویزات کو جائزہ کے لیے بھیج رہے ہیں۔ مجھے کہا گیا کہ اگر اجیت پوار پر الزام لگانا ممکن نہیں ہے تو مجھے ٹھاکرے اور انل پرب (شیو سینا) کے خلاف بات کرنی چاہیے۔ دیشمکھ نے اپنے الزامات کو ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرم بیر سنگھ کے تنازعہ سے بھی جوڑا۔ سنگھ نے دیشمکھ پر 100 کروڑ روپے کی بھتہ خوری کی اسکیم کا الزام لگایا تھا۔ دیشمکھ نے الزام لگایا کہ سنگھ نے ان کے خلاف جو الزامات لگائے ہیں وہ فڈنویس کی سازش ہے۔ فڈنویس نے ان الزامات کو مسترد کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ دیشمکھ کی اپنی پارٹی کے ارکان کے پاس ان کے خلاف آڈیو وژول ثبوت موجود ہیں۔ فڈنویس نے کہا کہ اگر مجھ پر جھوٹے الزامات لگانا جاری رہا تو میرے پاس اس ثبوت کو عام کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہوگا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages