""ایک لہر۔۔۔۔۔ڈھا گئی قہر
لوناولہ کے بشی ڈیم میں دیکھتے ہی دیکھتے مولانا کا خاندان غرقاب
جلگاؤں( عقیل خان بیاولی) : ریاست مہاراشٹر کا قومی سطح پر معروف سیاحتی تفریحی مقام لوناولہ بارش کے دنوں میں سیاحوں کی پہلی پسند کا درجہ رکھتا ہے یہاں کے قدرتی مناظر بہتے جھرنے پہاڑی ہریالی رنگ برنگی پھولوں و پھل مسرور ماحول جو سیاحوں کو اپنی طرف مرغوب کیۓ بغیر نہیں رہتی بالخصوص تعطیل کے دن یہاں سیاحوں کا اژدھام لگا رہتا ہے اسی طرح کا اژدھام ٣٠ جون بہ روز اتوار کو بھی تھا سید نگر ہڑپسر پونہ کے رہائشی مولانا انصاری و خان خاندانوں کے کل ١٧ چھوٹے بڑے افراد کا قافلہ لوناولہ کی خوبصورت و حسین پہاڑیوں کی سیر و تفریح کے لئے نکلا۔۔۔۔ایسا نکلا کہ کچھ لوٹ ہی نا سکے۔۔۔۔سیر کرتے کرتے پر فضا ماحول میں وہ اس قدر گم ہوگئے کی انہیں ہوش بھی نا رہا کہ اس قافلہ میں شیر خوار اور وہ معصوم بھی ہیں جو خود سے چل پھر نہیں کر سکتے انہیں بڑوں کو کندھوں پر سنبھالا جاتا ہے یہ بشی ڈیم کے اس حصہ میں پہنچ گئے جہاں واٹر بیک ہوتاہے یہ جھرنے کے قدرتی ماحول سے لطف اندوز ہوتے ہوتے شاید یہ بھول گئے کہ قدرتِ اور فطرت کا اپنا نظام ہے جہاں احتیاط واجب ہے وہاں لازم نا جانے قدرت کی فطرت کب بدلے یہ وہی جانے اس طرح کے مقامات پر جانا اب عام بات ہوچکی ہیں ہر کوئی آؤٹنگ سیر سپاٹے کو لائف سٹائل کہہ رہا ہے اس میں سیلفی کا تڑکا اور تیور بدلتا نظر آرہاہے ہے کیا امیر۔۔۔کیا غریب ۔۔۔کیا تعلم یافتہ ۔۔۔۔کیا ان پڑھ ۔۔کیا دیندار گھرانے ۔۔۔۔سب ایک کشتی کے سوار ۔۔۔۔ یہ خاندان بھی اپنے آپ کو اس کشش سے روک نا پایا اور اس دھارا میں بہہ گیا ۔۔۔۔٣٠ جون بہ روز اتوار بوقت نماز ظہر انصاری خاندان کے پانچ افراد ڈیم کے واٹر بیک اوور فلو کی تاب نہ لا کر مدد کی بھیک مانگتے۔۔۔ مانگتے ۔۔۔ آنکھوں کے سامنے غرق آب ہوگئے سیاحتی تفریحی مقامات پر لوگ سیر کو جاتے مگر ۔۔۔۔بغیر احتیاط کے۔۔۔یہاں بھی ایسا ہی ہوا شائستہ پروین عمر ٤٠ سال امیمہ انصاری ١٣ سال، عمیرہ انصاری ٨ سال،عدنان انصاری عمر ٤ سال ،ماریہ انصاری عمر ٩ سال یہ لہروں کی تاب نہ لاکر لقمۂ اجل بن گئے دیہی ڈی وائی ایس پی پنکج دیشمکھ نے موقع واردات پر پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا تحقیقات و تلاش جاری ہیں تادم تحریر تین لاشوں کو تلاش کر لیا گیاہے ماندہ لاشوں کی تلاش جاری ہے۔
۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں