src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> جے پور : بیوی نے موبائل فون پر تین طلاق کا لگایا الزام. - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

اتوار، 7 جولائی، 2024

جے پور : بیوی نے موبائل فون پر تین طلاق کا لگایا الزام.

 





جے پور :  بیوی نے موبائل فون پر تین طلاق کا لگایا الزام

 



 جے پور : جے پور کمشنریٹ کے وشوکرما تھانے میں تین طلاق کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔ شوہر پر تین طلاق کا الزام لگانے والی متاثرہ نے اپنے سسرال والوں پر جہیز کا مطالبہ کرکے ہراساں کرنے کا بھی الزام لگایا ہے۔  سب انسپکٹر چندر بھان سنگھ معاملے کی جانچ کر رہے ہیں۔ تفتیشی افسر چندر بھان سنگھ کا کہنا ہے کہ 29 سالہ خاتون نے رپورٹ درج کرائی ہے۔  اس رپورٹ میں اس نے اپنے شوہر پر تین بار 'طلاق' کہہ کر طلاق دینے کا الزام لگایا ہے۔  متاثرہ کا کہنا ہے کہ وہ کچھ دنوں سے اپنے گھر میں رہ رہی ہے۔  کچھ دن پہلے شوہر نے اپنی بیوی کو اپنے موبائل پر فون کیا اور تین بار طلاق، طلاق، طلاق کہا۔  یہ کہہ کر اس نے فون کاٹ دیا۔  میں نے واپس فون لگایا تو اس نے پہلے نہیں اٹھایا۔  بعد میں نمبر بلاک لسٹ میں ڈال دیا گیا۔ اپنے شوہر پر تین طلاق کا الزام لگانے کے ساتھ، متاثرہ نے اپنے سسرال والوں پر جہیز کے لیے ہراساں کرنے کا بھی الزام لگایا ہے۔  ان کا کہنا ہے کہ ان کی شادی 2019 میں ہوئی تھی۔  کچھ دنوں تک سب کچھ نارمل رہا لیکن بعد میں اسے جہیز کے لیے ہراساں کیا جانے لگا۔  5 لاکھ روپے لانے کے لیے اسے بار بار تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔  گزشتہ سال مسلسل ہراساں کیے جانے کی وجہ سے متاثرہ لڑکی اپنے والدین کے گھر واپس آگئی۔  وہ پچھلے ایک سال سے اپنے میکے میں مقیم ہیں۔ سال 2017 میں سپریم کورٹ کے پانچ ججوں کی آئینی بنچ نے تین طلاق کو غیر آئینی قرار دیا تھا۔  سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے بعد 1400 سال پرانی روایت کو غیر قانونی قرار دے کر ختم کر دیا گیا۔  مرکزی حکومت نے ایک نیا قانون بھی بنایا ہے۔  تین بار طلاق کہہ کر یا لکھ کر نکاح ختم کرنا جرم سمجھا جاتا ہے۔  اگر تین طلاق کا قصوروار پایا جاتا ہے تو زیادہ سے زیادہ تین سال قید کی سزا کا انتظام تھا۔  تاہم اس قانون کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں کئی عرضیاں بھی دائر کی گئی ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages