7/11ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکہ معاملہ پھانسی کی سزا کی تصدیق کئے جانے والی عرضداشتوں پر سماعت شروع
ممبئی15/جولائی : بامبے ہائی کورٹ کی جانب سے 7/11 ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکہ مقدمہ کی سماعت کے لیئے ایک خصوصی بینچ کا قیام عمل میں آنے کے بعد آج پہلی مرتبہ سماعت عمل میں آئی جس کے دوران عدالت نے پھانسی کی سزا کی تصدیق کیئے جانے والی ریاستی حکومت کی عرضداشت پر سماعت شروع کردی۔
خصوصی بینچ کے جسٹس اے ایس کلور اور جسٹس شیام سی چنڈاک کوخصوصی وکیل استغاثہ سینئر ایڈوکیٹ راجا ٹھاکرے نے مقدمہ کے تعلق سے بتایا جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کی جانب سے ملزمین کا دفاع کرنے والے وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ دوران سماعت ملزمین کو عدالت میں پیش کرنا چاہیے جس پر عدالت نے کہاکہ وہ ملزمین کو بذریعہ ویڈیو کانفرنسنگ عدالت میں پیش کرنے کے لئیے اقدامات کرنے کے لئے رجسٹرار کو حکم دیگی ۔
عدالت نے دفاعی وکلاء کو بتایا کہ بہت جلد ویڈیو کانفرنسنگ کی سہولت مہیا کرائی جائیگی ۔عدالت روزانہ پہلے سیشن میں مقدمہ کی سماعت کریگی یعنی کے ساڑھے دس بجے سے دیڑھ بجے تک سماعت ہوگی۔
دوران سماعت عدالت میں جمعیۃ علماء کی جانب سے ایڈوکیٹ عبدالوہاب خان،ایڈوکیٹ شریف شیخ،ایڈوکیٹ پایوشی رائے، ایڈوکیٹ انصارتنبولی، ایڈوکیٹ گورا بھوانی و دیگر موجود تھے۔
عیاں رہے کہ خصوصی مکوکا عدالت کے جج وائی ڈی شندے نے ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکہ کا فیصلہ سناتے ہوئے پانچ ملزمین احتشام قطب الدین صدیقی، کمال انصاری، فیصل عطاء الرحمن شیخ، آصف بشیر اور نوید حسین کو پھانسی اور 7/ ملزمین محمد علی شیخ، سہیل شیخ، ضمیر لطیف الرحمن، ڈاکٹر تنویر، مزمل عطاء الرحمن شیخ،ماجد شفیع، ساجد مرغوب انصاری کو عمر قید کی سزا سنائی تھی جبکہ ایک ملزم عبدالواحد دین محمد کو باعزت بری کردیا تھا۔ ملزمین مہاراشٹرا کی مختلف جیلوں میں قید ہیں جس میں ناگپور سینٹرل جیل، یروڈا جیل، ناشک جیل شامل ہیں ۔
بامبے ہائی کورٹ ایک جانب جہاں ریاستی حکومت کی جانب سے داخل کنفرمیشن اپیلوں پر سماعت کریگی وہیں تمام ملزمین کی جانب سے نچلی عدالت کے فیصلہ کے خلاف داخل اپیلوں پر سماعت کریگی۔ پھانسی کی سزا پانے والے کما ل انصاری کا کرونا کے دوران ناگپور سینٹرل جیل میں انتقال ہوگیا تھا۔ان بم دھماکوں کواٹھارہ سال گزشتہ ہفتہ ہی مکمل ہوئے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں