ممبئی میں ایکبار پھر منسے کی دہشت، ہندی بولنے پر ویٹر کی پٹائی ...
غیر مشروط حمایت دینے کا مطلب یہ نہیں کہ غنڈہ گردی کا لائسنس مل گیا : نروپم
ممبئی: مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات سے قبل ایک بار پھر مہاراشٹر نو نرمان سینا (ایم این ایس) کی غنڈہ گردی واپس لوٹتی نظر آرہی ہے۔ نوی ممبئی میں ایرولی علاقے کے ایک ہوٹل میں منسے کارکنوں نے ایک ویٹر کو صرف اس لیے مارا کہ وہ مراٹھی نہیں بول رہا تھا۔ اس پورے معاملے میں کانگریس چھوڑ کر شیوسینا میں شامل ہونے والے سنجے نروپم نے نائب وزیر اعلی دیویندر فڈنویس سے کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ نروپم نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا ہے کہ کسی نے مودی جی کو تیسری بار وزیر اعظم بنانے کے لیے غیر مشروط حمایت دی ہے، اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ انھیں غریب مزدوروں کو سرعام پیٹنے کا لائسنس مل گیا ہے۔ اس معاملے میں سخت کاروائی کی جائے۔ راج ٹھاکرے کی قیادت والی ایم این ایس نے ریاست میں اسمبلی انتخابات لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ ایم این ایس کارکنوں نے ریستوران کے مالک سے ہندی کے بجائے مراٹھی گانے بجانے کو کہا۔ ہندی بولنے پر ایم این ایس کے کارکنوں نے نہ صرف ان کی پٹائی کی بلکہ گالی گلوچ بھی کی۔
ممبئی میں غیر مراٹھی نوجوانوں کی پٹائی کا یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہا ہے ۔وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی پارٹی شیو سینا کے لیڈر سنجے نروپم نے لکھا ہے کہ یہ ویڈیو کل نوی ممبئی کا ہے۔ ایک ماہ قبل ایک مزدور تلاش معاش میں یہاں آیا۔ اسے ایک ریستوران میں ویٹر کی نوکری مل گئی۔ ایم این ایس والے کہہ رہے ہیں کہ آپ مراٹھی بولیں۔ اگر وہ اتنا تیز رفتار سیکھنے والا ہوتا تو گھر گھر روزگار کی تلاش میں کیوں بھٹکتا؟ مہاراشٹر میں سب کو مراٹھی زبان بولنی چاہیے۔ ہم سب اس زبان کے احترام کے پابند ہیں۔ لیکن اس کے لیے قانون کو ہاتھ میں لینا، غنڈہ گردی کرنا اور کسی غریب کی پٹائی کرنا، یہ سب مہاراشٹر کی خوشحال ثقافت کو داغدار کرتا ہے۔ درخواست کی جاتی ہے کہ ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ دیویندر فڈنویس کو پورے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کاروائی کرنی چاہیے۔
بی جے پی لیڈر اور ریاست کے نائب وزیر اعلی دیویندر فڈنویس کے پاس وزارت داخلہ ہے۔ نروپم نے فڈنویس سے کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس معاملے پر سماج وادی پارٹی کے ترجمان آئی پی سنگھ نے بھی حملہ کیا ہے۔ آئی پی سنگھ نے لکھا ہے کہ ممبئی سے متصل نئی ممبئی میں راج ٹھاکرے کی غنڈہ پارٹی ایم این ایس کے غنڈوں نے ایک بار پھر شمالی ہندوستانیوں کی پٹائی کی ہے۔ ان شمالی ہندوستانیوں کو مارا پیٹا گیا کیونکہ وہ مراٹھی بولنا نہیں جانتے تھے۔ راج ٹھاکرے مودی حکومت کے حامی ہیں، مہاراشٹر میں بی جے پی کی حکومت میں شمالی ہندوستانیوں کو مارا پیٹا جا رہا ہے۔ اکتوبر نومبر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں شمالی ہندوستانی بی جے پی سے بدلہ ضرور لیں گے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں