او بی سی کوٹہ میں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا : ایکناتھ شندے کا چھگن بھجبل سے وعدہ!
ممبئی: او بی سی لیڈران کے وفد اور مہاراشٹر حکومت کے درمیان ملاقات کے بعد، او بی سی لیڈر اور کابینی وزیر چھگن بھجبل نے کہا کہ وزیر اعلی ایکناتھ شندے نے یقین دہانی کرائی ہے کہ او بی سی ریزرویشن پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، ساتھ ہی یہ بھی یقین دہانی کرائی ہے کہ کسی کو بھی جعلی کنبی سرٹیفکیٹ نہیں دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ آئندہ مانسون اجلاس میں ایک آل پارٹی میٹنگ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ او بی سی ریزرویشن کے مطالبہ کو لے کر جالنہ ضلع وڈیگودری میں پچھلے ایک ہفتے سے انشن پر بیٹھے لکشمن ہاکے اور نوناتھ واگھمارے سے وزیراعلی شندے کے ایک وفد نے ملاقات کی ۔ وفد میں صنعت کے وزیر ادئے سامنت، وزیر سیاحت گریش مہاجن، وزراء اتل ساوے، سندیپن بھومرے نے وزیر اعلیٰ کا پیغام دیا۔ وہاں سے وفد نے وزیر اعلیٰ سے فون پر بات کی۔ شندے نے جمعہ کی شام سہیادری گیسٹ ہاؤس میں بھوک ہڑتالیوں کے نمائندوں، او بی سی لیڈروں اور کابینہ کے وزراء کے ساتھ میٹنگ کی تاکہ کوئی راستہ نکالا جا سکے۔نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس نے میٹنگ میں کہا کہ کسی بھی سماج کو یہ محسوس نہیں کرنا چاہئے کہ اسے ریزرویشن کے مسئلہ پر نقصان ہوا ہے۔ یہ مسئلہ قانون کے دائرے میں رہ کر ہی حل ہو گا۔ چھگن بھجبل نے کہا کہ جس طرح مراٹھا برادری کو مربوط کرنے کے لیے لیڈروں کی ذیلی کمیٹی ہے، اسی طرح ایک او بی سی سب کمیٹی بھی بنائی جائے گی۔ میٹنگ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ انشن پر بیٹھے منوج جرانگے اور او بی آئی ایس کے لیڈروں کے درمیان آمنے سامنے بات چیت کے ذریعے کوئی راستہ نکالا جائے گا۔
جالنہ ضلع کے وڈیگودری گاؤں میں نامعلوم لوگوں نے مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (ایم ایس آر ٹی سی) کی بس پر پتھراؤ کیا۔ دیگر پسماندہ طبقے (او بی سی) کے کارکن اس گاؤں میں 13 جون سے بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں۔ عہدیدار نے بتایا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی بس اورنگ آباد سے بیڑ جارہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پتھراؤ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ گاڑی کی کچھ کھڑکیوں کو نقصان پہنچا ہے۔ تاہم پولیس نے صورتحال پر قابو پالیا۔ شاہ گڑھ اسٹینڈ پر رکی ہوئی تقریباً 10-12 بسوں کو بعد میں پولیس کی حفاظت میں آگے روانہ کیا گیا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں