src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

منگل، 11 جون، 2024








اسماعیل استاد اور اہلیانِ وارڈ نمبر 6 نے کیا بی ایل او  حضرات کا اعزاز.


از : امتیاز رفیق سر 



حالیہ دنوں ہوئے پارلیمانی انتخابات میں ہر مسلم ووٹر نے نہایت دلجمائی کے ساتھ کام  کیا حالانکہ اس پارلیمانی انتخاب میں انکا کوئی ذاتی مالی فائدہ نہ تھا لیکن ملیّ فائدہ ضرور رہا جس کے پیش نظر ہر پولنگ اسٹیشن پر لوگوں  نے بہت محنت کی اور اسکا نتیجہ بھی الحمد للہ سامنے ہے. الیکشن میں امیدوار کا کام انتخابی فارم بھرنا لوگوں تک رسائی کرنا، وعدے کرنا (وعدہ وفا کرنا، نہ کرنا یہ انکی صوابدید پر ہے)، بڑی سیاسی جماعتوں کے ذمہ داران سے ملاقات کرنا،  اور سیاسی جماعتوں کا کام ہوتا ہے انکو حمایت دینا اور ہر طرح سے مدد کا یقین دلانا اس غرض کہ وہ اس مخصوص جماعت کا ہر طرح سے خیال رکھے انکے مطالبات مفادِ عامہ کی بہتری اور خود کی بہتری کیلئے ہوتے ہیں اس کے بعد ایک تیسری کڑی جڑ جاتی ہے وہ ہے بھولی بھالی عوام جو ہر کسی کو خوش دیکھنا چاہتی ہے اور بالاغرض پارلیمانی انتخابات میں ووٹ کرتی ہے...... اب کی بار اقلیتی طبقہ بہت بیدار اس لئے بھی تھا کہ کسی سیاسی جماعت نے اس طرح کا نعرہ بھی دیا تھا کہ اب کی بار 400 پار حالانکہ ایسا نہیں ہوا اور ایسا نہ ہونے میں دھولیہ مالیگاؤں حلقہ نے بھی بڑا کلیدی کردار نبھایا ہے جس کے چلتے انڈیا الائنس کی تائید کردہ  امیدوار شوبھا بچھاؤ منتخب ہوئی اور پھر ایک سلسلہ دراز ہوا جب سب نے کریڈٹ لینا شروع کیا غرض کہ ہر شعبے کے افراد نے یہ کام کیا لیکن ایسے حالات میں شہر مالیگاؤں کا واحد علاقہ وارڈ نمبر 6 یعنی نیا اسلام پورہ، سلام چاچا روڈ، انور شعبان نگر و دیگر حصے اور اس علاقے کی ذمہ دار شخصیات جس میں سیاسی، سماجی، دینی ملی و علمی شخصیات نے انکا اعتراف کیا جن کو وہ  سال بھر سے اس پارلیمانی انتخابات کی تیاری، لوگوں تک رسائی، نئے ناموں کا اندراج، شناختی کارڈز کو درست کرنا، پرانے کارڈز(MT) والے جو منسوخ کردیے گئے ان کے متعلق معلومات فراہم کرنا اور سب سے آخری مراحلہ ووٹر سلپ کی تقسیم وہ بھی چلچلاتی دھوپ میں..... تب اہلیانِ وارڈ نمبر 6 اور بالخصوص سلام چاچا روڈ کے اسماعیل استاد المعروف ممبر صاحب نے اپنی جگہ، زیراکس کے اخراجات اور ضروریاتِ وقت میں کھانے پینے کا انتظام تمام ہی BLO حضرات کے لیے کیا اور یہ سلسلہ آپ نے عین الیکشن کے دن تک قائم رکھا اور پارلیمانی انتخاب میں کانگریس کی تائید کردہ امیدوار کے جیت جانے پر ایک شاندار استقبالیہ و تہنیتی تقریب کا انعقاد بھی کیا جو کہ تمام ہی BLO حضرات کی خدمات کے اعتراف میں برپا کی گئی تھی. اس تہنیتی تقریب کا انعقاد عابدعلی حال میں کیاگیا جس میں علاقے کی باذوق شخصیات موجود رہی اس تقریب کی صدارت سماجی ملی شخصیت عالی وقار ساجد سردار نمبر ون صاحب نے کی مہمانانِ معظم میں اسماعیل استاد (ممبر صاحب) انیس سر تاج صاحب اسماعیل ولڈر صاحب، اشفاق بھائی کرانہ و چکن والے، یعقوب بھائی، لالا دادا صاحب اور یادی نمبر 35 سے لیکر 48 تک کے BLO حضرات مدعو ہوئے. اس تہنیتی تقریب میں BLO حضرات کو گل، ٹرافی اور   توصیفی سند اسماعیل استاد کی جانب سے پیش کی گئی جس میں جمیل سر، امتیاز رفیق سر ،ندیم سر، جاوید عبدالعزیز سر و دیگر BLO حضرات تھے. سال بھر علاقے میں موجود رہتے ہوئے جمیل سر اور امتیاز رفیق سر کو BEST BLO کے اعزاز سے نوازا گیا اور یاد رہے کہ حالیہ دنوں بھی جمیل سر کو تعلقہ لیول پر ناسک میں اور امتیاز رفیق سر کو مقامی سطح پر شہر مالیگاؤں پر تحصیلدار صاحب کے ہاتھوں BEST BLO کے اعزاز سے نوازا گیا تھا اور ایک بار پھر شہر مالیگاؤں میں نہایت مخلص، ہمدرد قومی، ملی تعلیمی جذبہ رکھنے والی شخصیت عالی جناب اسماعیل استاد نے الله کے فضل کرم سے تمام ہی وارڈ نمبر 6 کے BLO کا اعتراف کیا یہ اعتراف خالص اسماعیل استاد کی جانب سے تھا اور اس خوشی میں کہ ہم تمام ہی افراد کی محنت رنگ لائی اور کانگریس کی تعداد کردہ امیدوار شوبھا تائی بچھاؤ منتخب ہوئی حالانکہ شوبھا تائی بچھاؤ اسماعیل استاد اور شہر کے تمام ہی BLO حضرات جو اپنا فرض نبھانے میں لگے ہوئے تھے انکو جانتی تک نہیں دیگر یہ کہ  اس پرمسرت استقبالیہ و تہنیتی عشائیہ سے پرلطف تقریب  کے نظم پر تمام ہی BLO حضرات نے اسماعیل استاد اور اہلیانِ محلہ کا شکریہ کیا.

معروف قلمکار انیس سر تاج صاحب نے عوام سے خطاب کیا چند ضروری باتوں پر روشنی ڈالتے ہوتے ہوئے اسماعیل استاد کے اس احسن قدم پر انکو اور انکے رفقاء کو مبارکباد پیش کی، سوئیس ہائی اسکول کے جاوید سر نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا بعدازاں امتیاز رفیق سر( نشاط گرلس ہائی) نے BLO حضرات کے کام کاج اور ہماری شہری ذمہ داریاں جیسے سرکاری درباری دستاویزات کو کس طرح درست کرنا ہے اس پر روشنی ڈالی جس پر جملہ حاضرین اور بالخصوص انیس سر تاج صاحب، اسماعیل استاد، اشفاق بھائی نے پرزور الفاظ میں تعریف کی، محترم اسماعیل استاد صاحب نے اپنی گفتگو میں یہ پیغام دیا کہ ہر شخص اپنی دینی ملی اور شہری ذمہ داری کو سمجھے، ایک دوسرے کا تعاون کریں، سرکاری افسران، سماج کے خواندہ افراد کی عزت، دینی و مذہبی رہنماؤں کی قدر کریں اور خود کی اہمیت کو سمجھے اس مکمل تقریب کی دلچسپ نظامت امتیاز رفیق سر نے کی اور رسم شکریہ کے ساتھ تقریب اختتام پذیر ہوئی.






 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages