دہلی کے رام منوہر لوہیا ہسپتال پر اسپتال میں سی بی آئی کا چھاپہ، 2 ڈاکٹر سمیت 9 افراد گرفتار
دہلی: سی بی آئی نے قومی دارالحکومت دہلی کے 'ڈاکٹر رام منوہر لوہیا اسپتال' (آر ایم ایل) میں رشوت ستانی کے ایک بڑے ریکیٹ کا پردہ فاش کیا۔ علاج کے نام پر مریضوں سے رشوت لینے پر آر ایم ایل اسپتال کے دو ڈاکٹروں سمیت 9 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ گرفتار ہونے والوں میں میڈیکل کٹس فراہم کرنے والے کچھ افراد کو بھی شامل ہے۔ یہ سارا ریکیٹ آر ایم ایل میں علاج کرانے کے نام پر مریضوں سے بھاری رقم بٹورتا تھا، اس گینگ میں اسپتال کے دو ڈاکٹر بھی شامل تھے۔ یہی نہیں اس گینگ میں ایک پروفیسر اور ایک اسسٹنٹ پروفیسر بھی شامل ہیں۔ ریکٹ کا پردہ فاش کرنے کے بعد، سی بی آئی نے طبی آلات سے متعلق ڈاکٹروں اور ڈیلروں کے 15 مقامات پر چھاپے مارے۔ ایف آئی آر میں کل 16 ملزمان کے نام درج ہیں۔ منگل کو درج کی گئی ایف آئی آر میں سی بی آئی نے آر ایم ایل کے کارڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ کے ایک پروفیسر اور ایک اسسٹنٹ پروفیسر، ایک سینئر ٹیکنیکل انچارج، ایک نرس، دو کلرک، کئی طبی آلات کے ڈیلر اور نامعلوم سرکاری ملازمین کے ناموں کا ذکر کیا ہے۔ دہلی کے کسی بھی سرکاری اسپتال میں رشوت ستانی کا یہ دوسرا معاملہ ہے۔ اس سے پہلے، پچھلے سال مارچ میں، سی بی آئی نے صفدر جنگ اسپتال کے نیورو سرجن ڈاکٹر منیش راؤت کو ان کے چار ساتھیوں کے ساتھ مریضوں کو ایک خاص انسٹی ٹیوٹ سے مہنگے داموں پر جراحی کا سامان خریدنے پر مجبور کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ آر ایم ایل رشوت کیس میں سی بی آئی نے جن لوگوں کو ایف آئی آر میں نامزد کیا ہے ان میں ڈاکٹر پروت گوڑا (اسسٹنٹ پروفیسر، شعبہ امراض قلب)، ڈاکٹر اجے راج (کارڈیالوجی میں پروفیسر)، رجنیش کمار (سینئر ٹیکنیکل انچارج، آر ایم ایل میں کیتھ لیب) کے نام شامل ہیں۔ شالو شما (نرس)، کلرک بھووال جیسوال اور سنجے کمار گپتا سمیت 5 دیگر افراد شامل ہیں۔ سبھی پر مجرمانہ سازش اور انسداد بدعنوانی ایکٹ کے الزامات ہیں۔ سی بی آئی کو اس ریکیٹ کی ذمہ داری ایک معتبر ذرائع سے ملی، جس نے کہا کہ رام منوہر لوہیا کے کئی ڈاکٹر اور ملازمین علاج کے نام پر مریضوں کو لوٹ رہے تھے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں