پٹنہ گاندھی میدان بم دھماکہ معاملہ
پھانسی کی تصدیق اور ملزمین کی اپیلوں پر ہائی کورٹ یکم جولائی سے کریگی
فریقین کو بحث کے لیئے تیار رہنے کا عدالت کا حکم، جمعیۃ علماء سینئر وکلاء کی خدمات حاصل کی
پٹنہ9مئی
بہارکی راجدھانی پٹنہ کے مشہور گاندھی میدان میں رونما ہونے والے بم دھماکہ معاملے میں نچلی عدالت سے پھانسی کی سزا پانے والے چارملزمین کی پھانسی کی تصدیق کیئے جانے کے تعلق سے پٹنہ ہائی کورٹ میں داخل پٹیشن پر گذشتہ کل عدالت نے سماعت کرتے ہوئے یکم جولائی سے یومیہ کی بنیاد پر مقدمہ کی سماعت کیئے جانے کا حکم جاری کیا۔
دو رکنی بینچ کے جسٹس اشوتوش کمار اور جسٹس جیتندر کمار کے روبرو مقدمہ کی سماعت ہوئی جس کے دوران دفاعی وکلاء اور استغاثہ نے عدالت سے مقدمہ کی سماعت گرمیوں کی تعطیلات کے بعد شرو ع کیئے جانے کی گذارش کی۔ فریقین نے مشترکہ طور پر عدالت کو بتایا کہ مقدمہ کافی بڑا ہے اور ایک بار مقدمہ کی سماعت شروع ہوجانے کے بعد درمیان میں خلل نہیں پڑنا چاہئے لہذا مقدمہ کی سماعت گرمیوں کی تعطیلات کے بعد شروع کی جائے، اس درمیان وکلاء کو تیار ی کرنا کابھی موقع مل جائے گا۔
فریقین کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے دو رکنی بینچ نے مقدمہ کی حتمی سماعت ایک جولائی سے شرو ع کیئے جانے کا حکم جاری کیا، عدالت نے ایک جولائی کو مقدمہ پہلے نمبر پر لسٹ کرنے کا بھی حکم جاری کیا یعنی کے عدالت ایک جولائی سے مقدمہ کی سماعت شروع کرنے کے حق میں ہے۔
دوران سماعت عدالت میں ملزمین کی جانب سے سینئر وکلاء انشومن سنہا، اے کے ٹھاکر، عمران غنی اور معاون وکلاء واصف رحمن خان، سنتوش کمار یادوجبکہ استغاثہ کی جانب سے ڈاکٹر کرشنا نند ن سنگھ(اے ایس جی آئی)منوج کمار سنگھ اور پی شرما و دیگر موجود تھے۔
واضح رہے کہ خصوصی عدالت نے ملزمین حیدر علی عالم انصاری، مجیب اللہ جابر انصاری، نعمان سلطان انصاری اور امتیاز انصاری کمال الدین کو پھانسی کی سزا سنائی جبکہ ملزمین عمیر شفیع صدیقی اوراظہر الدین شکیل الدین قریشی کو عمر قید کی سزا سنائی تھی، عدالت نے افتخار احمد کو سات سال اور احمد حسین اور محمد فیروز عالم کو دس سال کی سزا سنائی تھی۔ پھانسی کی سزا اور عمر قید کی سزا والے ملزمین جیل میں ہے بقیہ ملزمین کی جیل سے رہائی ہوچکی ہے۔
پھانسی کی سزا اور عمر قید کی سز ا پانے والے ملزمین کی جانب سے پٹنہ ہائیکورٹ میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کی جانب سے اپیل داخل کی گئی ہے۔
عیاں رہے کہ 23/ اکتوبر2013ء کو پٹنہ کے مشہور تاریخی گاندھی میدان میں بم دھماکہ ہوا تھا جب وزیر اعظم نریندر مودی ایک عوامی ریلی سے خطاب کرنے والے تھے،اس بم دھماکہ میں 6/لوگ ہلاک اور 90/ افراد زخمی ہوئے تھے۔ بم دھماکوں کی تفتیش قومی تفتیشی ایجنسی NIA کے سپرد کی گئی جس نے بہار، جھاکھنڈ اور آس پاس کی دیگر ریاستوں سے10/ مسلم نوجوانوں کو گرفتار کیا تھا اور ان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات 307,326,212,121(A), 120(B), 34، دھماکہ خیز مادہ کے قانون کی دفعات 3, 5 اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام والے قانون کی دفعات 16,18,20 کے تحت مقدمہ قائم کیا تھا۔
پھانسی کی تصدیق اور ملزمین کی اپیلوں پر ہائی کورٹ یکم جولائی سے کریگی
فریقین کو بحث کے لیئے تیار رہنے کا عدالت کا حکم، جمعیۃ علماء سینئر وکلاء کی خدمات حاصل کی
پٹنہ9مئی
بہارکی راجدھانی پٹنہ کے مشہور گاندھی میدان میں رونما ہونے والے بم دھماکہ معاملے میں نچلی عدالت سے پھانسی کی سزا پانے والے چارملزمین کی پھانسی کی تصدیق کیئے جانے کے تعلق سے پٹنہ ہائی کورٹ میں داخل پٹیشن پر گذشتہ کل عدالت نے سماعت کرتے ہوئے یکم جولائی سے یومیہ کی بنیاد پر مقدمہ کی سماعت کیئے جانے کا حکم جاری کیا۔
دو رکنی بینچ کے جسٹس اشوتوش کمار اور جسٹس جیتندر کمار کے روبرو مقدمہ کی سماعت ہوئی جس کے دوران دفاعی وکلاء اور استغاثہ نے عدالت سے مقدمہ کی سماعت گرمیوں کی تعطیلات کے بعد شرو ع کیئے جانے کی گذارش کی۔ فریقین نے مشترکہ طور پر عدالت کو بتایا کہ مقدمہ کافی بڑا ہے اور ایک بار مقدمہ کی سماعت شروع ہوجانے کے بعد درمیان میں خلل نہیں پڑنا چاہئے لہذا مقدمہ کی سماعت گرمیوں کی تعطیلات کے بعد شروع کی جائے، اس درمیان وکلاء کو تیار ی کرنا کابھی موقع مل جائے گا۔
فریقین کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے دو رکنی بینچ نے مقدمہ کی حتمی سماعت ایک جولائی سے شرو ع کیئے جانے کا حکم جاری کیا، عدالت نے ایک جولائی کو مقدمہ پہلے نمبر پر لسٹ کرنے کا بھی حکم جاری کیا یعنی کے عدالت ایک جولائی سے مقدمہ کی سماعت شروع کرنے کے حق میں ہے۔
دوران سماعت عدالت میں ملزمین کی جانب سے سینئر وکلاء انشومن سنہا، اے کے ٹھاکر، عمران غنی اور معاون وکلاء واصف رحمن خان، سنتوش کمار یادوجبکہ استغاثہ کی جانب سے ڈاکٹر کرشنا نند ن سنگھ(اے ایس جی آئی)منوج کمار سنگھ اور پی شرما و دیگر موجود تھے۔
واضح رہے کہ خصوصی عدالت نے ملزمین حیدر علی عالم انصاری، مجیب اللہ جابر انصاری، نعمان سلطان انصاری اور امتیاز انصاری کمال الدین کو پھانسی کی سزا سنائی جبکہ ملزمین عمیر شفیع صدیقی اوراظہر الدین شکیل الدین قریشی کو عمر قید کی سزا سنائی تھی، عدالت نے افتخار احمد کو سات سال اور احمد حسین اور محمد فیروز عالم کو دس سال کی سزا سنائی تھی۔ پھانسی کی سزا اور عمر قید کی سزا والے ملزمین جیل میں ہے بقیہ ملزمین کی جیل سے رہائی ہوچکی ہے۔
پھانسی کی سزا اور عمر قید کی سز ا پانے والے ملزمین کی جانب سے پٹنہ ہائیکورٹ میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کی جانب سے اپیل داخل کی گئی ہے۔
عیاں رہے کہ 23/ اکتوبر2013ء کو پٹنہ کے مشہور تاریخی گاندھی میدان میں بم دھماکہ ہوا تھا جب وزیر اعظم نریندر مودی ایک عوامی ریلی سے خطاب کرنے والے تھے،اس بم دھماکہ میں 6/لوگ ہلاک اور 90/ افراد زخمی ہوئے تھے۔ بم دھماکوں کی تفتیش قومی تفتیشی ایجنسی NIA کے سپرد کی گئی جس نے بہار، جھاکھنڈ اور آس پاس کی دیگر ریاستوں سے10/ مسلم نوجوانوں کو گرفتار کیا تھا اور ان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات 307,326,212,121(A), 120(B), 34، دھماکہ خیز مادہ کے قانون کی دفعات 3, 5 اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام والے قانون کی دفعات 16,18,20 کے تحت مقدمہ قائم کیا تھا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں