پورش کار حادثہ کیس میں نابالغ کے خون کے نمونے میں ہیرا پھیری . 2 ڈاکٹروں کے بعد ایک ملازم بھی گرفتار، پونے پولیس کی بڑی کاروائی
پونے (مہاراشٹر): پونے پولیس نے پیر کے روز ایک اور ملزم کو گرفتار کیا جس میں ایک نابالغ ملزم کے خون کی رپورٹ کے ساتھ 'چھیڑ چھاڑ' کی گئی ہے جو کہ شراب کے نشے میں ڈرائیونگ کرتے ہوئے پورش کار حادثے میں ملوث ہے۔ گرفتار ملزم کی شناخت اتل گھاٹ کامبلے کے طور پر ہوئی ہے اور وہ سسون اسپتال کا ملازم بھی ہے۔ اس سے قبل پولیس نے اس سلسلے میں سرکاری اسپتال کے دو سینئر ڈاکٹرس کو گرفتار کیا تھا۔ حادثے میں دو انجینئر ہلاک ہوگئے۔ یرواڑہ پولیس اسٹیشن کی ٹیم نے فارنسک ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر اجے توارے اور سرکاری سسون اسپتال کے بلڈ بینک سے منسلک ڈاکٹر سری ہری ہلنور کو ان کے گھروں سے گرفتار کیا تھا۔ دونوں پر نابالغ لڑکے کے خون کے نمونے میں ہیرا پھیری اور جھوٹی رپورٹیں جمع کرانے کا شبہ ہے۔
پونے کے پولیس کمشنر امیتیش کمار نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ پولیس نے نابالغ کے خون کا نمونہ بھی جانچ کے لیے ایک پرائیویٹ اسپتال بھیج دیا ہے۔ تفتیش کار ان سے ملنے کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کرانے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں۔ پولیس کو سرکاری اسپتال میں خون کے نمونے کی ٹیسٹ رپورٹ پر شک ہے۔ شہر کے معروف بلڈر وشال ایس اگروال کے نابالغ بیٹے کے خون کی رپورٹ نے ایک بڑا تنازعہ۲ کھڑا کر دیا تھا۔ اس میں انہیں کلین چٹ دے دی گئی تھی۔
19 مئی کو کلیانی میں ہوئے مہلک حادثے کے 15 گھنٹے کے اندر اسے ضمانت مل گئی۔ اس حادثہ میں آئی ٹی انجینئر اشونی کوشٹا اور اس کے دوست انیش آودیا کی موت ہوگئی۔ دونوں مدھیہ پردیش کے رہنے والے تھے۔ نابالغ کو فی الحال پونے کے ایک نابالغ اصلاح گھر میں رکھا گیا ہے۔ اس کے والد عدالتی حراست میں ہیں جبکہ دادا سریندر کمار اگروال بھی اسی معاملے میں پولیس کی حراست میں ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں