نشے میں تھا اور فون پر بات کر رہا تھا،ممبئی پولیس کے دعوے پر سائین ہسپتال کا ڈاکٹر مشکل میں، ضمانت پر رہا
ممبئی: ایک 60 سالہ خاتون روبیدہ شیخ کو اپنی کار سے کچلنے کے الزام میں گرفتار سائین اسپتال کے ڈاکٹر راجیش ڈیرے کو بھوئیواڈا عدالت نے ضمانت پر رہا کر دیا ہے۔ ڈاکٹر ڈیرے سیون ہسپتال میں فارنزک میڈیسن اور ٹاکسیکولوجی کے شعبہ کے سربراہ ہیں۔ مرنے والی خاتون کی شناخت روبیدہ شیخ کے طور پر ہوئی ہے جو ممبرا کی رہائشی تھی۔ بتایا گیا ہے کہ خاتون کی موت حادثے کی وجہ سے نہیں ہوئی۔ ممبئی پولیس کا دعویٰ ہے کہ ڈاکٹر گاڑی چلاتے ہوئے شراب کے نشے میں تھا اور موبائل پر بات کر رہا تھا۔ سیون پولیس نے ملزم ڈاکٹر ڈیرے کو اتوار کی دوپہر بھوئی واڈا کے ہولی ڈے کورٹ میں پیش کیا تھا۔ ڈاکٹر کے وکیل آیوش پاسبولا نے کہا کہ عدالت نے میرے موکل کی ضمانت 20 ہزار روپے کے مچلکوں پر منظور کر لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ قابل ضمانت جرم ہے۔ ہم نے پولیس کو تفتیشی عمل میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ سیون پولیس ڈاکٹر ڈیرے کی میڈیکل رپورٹ کا انتظار کر رہی ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا وہ واقعے کے وقت شراب کے نشے میں تھے یا نہیں۔
روبیدہ کی لاش کا پوسٹ مارٹم جے جے اسپتال میں کیا گیا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ڈاکٹر ڈیرے کورونا وبا کے دوران بی ایم سی کے بی کے سی جمبو کوویڈ سینٹر کے نوڈل کوآرڈینیٹر تھے۔ ڈی سی پی پرشانت کدم کی رہنمائی میں پی آئی جگتاپ کیس کی جانچ کر رہے ہیں۔
پولیس کے مطابق، جمعہ کی شام تقریباً 7.30 بجے، ڈاکٹر ڈیرے اسپتال میں شرکت کے لیے اپنی کار میں اسپتال کیمپس میں واقع رہائشی عمارت سے باہر آرہے تھے۔ الزام ہے کہ پنچنگ مشین کی طرف جاتے ہوئے جب وہ گیٹ نمبر 7 کے قریب بائیں مڑا تو اس نے وہاں موجود خاتون کو نہ دیکھا اور مبینہ طور پر اپنی کار اس کے اوپر چڑھادی جس سے خاتون بری طرح زخمی ہوگئی۔ پولیس کے مطابق ڈاکٹر ڈیرے موقع سے فرار نہیں ہوئے تاہم واقعے کے بعد سرکاری اسپتال کے اہلکاروں اور سیکیورٹی گارڈز کو بلا کر روبیدہ شیخ کو وارڈ نمبر 20 میں داخل کرایا۔ اسے وینٹی لیٹر پر رکھا گیا تھا، لیکن علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی۔ اس بات کی تصدیق خود ڈاکٹر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کی۔ انہوں نے کہا کہ میں ہسپتال کے اندر تیز رفتاری سے گاڑی نہیں چلا رہا تھا۔ واقعے کے بعد میں خود زخمی خاتون کو اسپتال لے گیا اور آئی سی یو میں داخل کرایا۔ بدقسمتی سے خاتون کو بچایا نہیں جا سکا۔
ہسپتال انتظامیہ اور ملزم ڈاکٹر پر روبیدہ کی موت میں غفلت برتنے اور پولیس کو اطلاع دینے کا الزام ہے۔ پولیس کے مطابق ہسپتال نے فوری طور پر پولیس کو معاملے کی اطلاع نہیں دی۔ ہسپتال انتظامیہ معاملے کو چھپانے میں مصروف تھی۔ بعد میں جب ہسپتال کے احاطے کی سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کی گئی تو پتہ چلا کہ ڈاکٹر ڈیرے مبینہ طور پر گاڑی چلا رہے تھے۔ تاہم جب ڈاکٹر ڈیرے سے اس بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ خاتون کی موت کی وجہ دل کا دورہ ہے نہ کہ حادثے میں لگنے والی چوٹیں۔ ملزم کے وکیل پاسبولا نے کہا کہ 'میں اس پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گا کیونکہ معاملہ زیر تفتیش ہے۔' تاہم دیگر دفعات کے علاوہ آئی پی سی کی دفعہ 203 اور 177 بھی ملزمان کے خلاف لگائی گئی ہیں۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ ملزم ڈاکٹر نے تفتیشی افسران کو جرم کے بارے میں درست معلومات نہیں دی تھیں، اس لیے انہوں نے آئی پی سی 203 اور 177 نافذ کی ہے۔
ممبرا کی رہائشی روبیدہ کے ہاتھ پر چوٹ آئی۔ وہ اس کے لیے سیون اسپتال میں زیر علاج تھیں۔ شیخ نے پسماندگان میں شوہر، دو بیٹے اور ایک بیٹی چھوڑی ہے۔ روبیدہ کے بیٹے شاہنواز نے بتایا کہ میری والدہ کو شوگر کی بیماری تھی۔ اس کے ہاتھ پر چوٹ تھی جو دن بدن سنگین ہوتی جارہی تھی۔ انہیں اپریل میں سیون اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ اسے 16 مئی کو ڈسچارج کیا گیا تھا، جس کے بعد وہ باقاعدہ چیک اپ کے لیے ہسپتال گئی تھیں۔ جمعہ کے روز بھی وہ معمول کے چیک اپ کے لیے ہسپتال گئی تھیں جہاں ڈاکٹر کی غفلت کے باعث اس کی موت ہو گئی۔
304A IPC: لاپرواہی موت کا سبب بنتی ہے۔
279 IPC: تیز رفتاری سے گاڑی چلانا۔
338 IPC: زندگی یا ذاتی حفاظت کو خطرے میں ڈال کر شدید چوٹ پہنچانا۔
177 IPC: غلط معلومات دینا۔
203 IPC: جرم سے متعلق غلط معلومات دینا۔
موٹر وہیکل ایکٹ کی دفعہ 184۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں